کلر سیداں کی مثالی تعمیر و ترقی میں چوہدری نثار علی کا کردار/ ثاقب شانی

زندہ انسانوں کے معاشرے میں مسائل جنم لیتے رہتے ہیں صحافتی ذمہہ داریوں کو نبھاتے ہوئے ان معاشرتی عوامی و عمومی مسائل کی نشاندہی ناگزیر ہوتی ہے اس عمل میں حکومت ساستدانوں اور انتظامی مشینری پر کڑی تنقید ہوتی ہے مگر آج تنقید کو بالائے راکھ

کر موجودہ وفاقی وزیر داخلہ چوھدری نثار علی خان کے دور میں کلر سیداں کی مثالی تعمیر و ترقی کو احاطہ تحریر میں لانے کی کوشش کروں گا گو کہ عوام کی نمائندگی اور مزاحمتی انداز میری تحریر کا خاصہ ہوا کرتا ہے مگر کلر سیداں میں ہونے والی تعمیر ترقی بھی ایک مسلمہ ء حقیت ہے جس پر قلمطرازی نہ کرنا تقینََ بخل ہو گا ۔ قارئین کلر سیداں NA-52 PP-5 میں واقع تحصیل کلر سیداں کا مرکز ہے مسلسل آٹھ مرتبہ قومی اسمبلی کے ممبر بننے والے چوھدری نثار علی خان اس حلقہ سے فتوحات کی ہیٹرک کر چکے ہیں مسلم لیگ ( ق ) کے وسائل اور اختیارت سے بھرپور دور حکومت میں دھمیال ہاوس سے تعلق رکھنے والے راجہ ناصر نییہاں سے چوھدری نثار کو زیر کرنے کی ناکام کوششیں کیں ، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے صاحبزادے نے بھی طبع آزمائی کی جو محض تفریح طبع ثابت ہوئی ، گزشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی کی تبدیلی کا سحر انگیز نعرہ بھی مسلم لیگ ( ن) اور چوھدری نثار کے خلاف کارگر ثابت نہ ہو سکا اورپی ٹی آئی کے (ر) کرنل اجمل صابر راجہ کے خلاف چوحدری نثار علی خان نے ریکارڈ ووٹ حاصل کئے سو NA-52 PP-5 میں موجود تحصیل کلر سیداں کو مسلم لیگ (ن) اور چوھدری نثار کی سیاست کا قلعہ کہا جائے تو بے جاء نہ ہو گا ۔ جغرافیائی اعتبار سے بھی سے کلر سیداں مرکزی حیثیت رکھتا ہے اس کی ایک جانب گوجرخان سے متعلقہ راجہ جادید اخلاص سیکرٹر اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کا حلقہ NA-50کلر سیداں کے قریبی دیہاتوں تک پھیلا ہوا ہے تو دوسری جانب مری و کہوٹہ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور چئیرمین مسلم لیگ (ن) سینیٹر راجہ طفر الحق کے فرزند راجہ محمد علی ھلقہ NA-50 PP- 2 بھی کلر سیداں کے قریبی دیہاتوں کو چھو رہا ہے اور وسط میں چوھدری نثار علی خان کے حلقہ NA -52 میں کلر سیدں واقع ہے جہاںPP-5 چئیر مین سٹینڈنگ کمیٹی فار ایجوکیشن انجینئر قمر الاسلام راجہ منتخب ممبر صوبائی اسمبلی ہیں ۔ گو تحصیل کلر سیداں کا علاقہ NA-50 -52پر محیط ہے مگر انتخابی حلقہ بندیوں کے سبب چند یونین کونسلیں تحصیل کلر سیداں سے کٹی ہوئی ہیں اور کچھ قریبی دیہات گوجرخان کے حلقہ میں شامل ہیں اس تفصیل کا مقصدقارئین کے علم میں یہ بات لانا ہے کہ کلرسیداں فلکِ سیاست کے ستاروں کے جھرمٹ میں ہے مگر جس مثالی ترقی کا ذکر ابتداء میں ہوا وہ صرف تحصیل کلر سیداں کے NA-52میں شامل خطہ کو ہی نصیب ہوئی تحصیل بھر میں ہونے والے ترقیاتی کی تفصیل یہاں رقم کرنا ممکن نہیں سو کلر سیداں سٹی او ر بڑے منصوبہ جات کا تذکرہ کئے دیتا ہوں روات تا کلر سیداں رو رویہء سڑک ، کلر سیداں بائی پاس، بائی پاس تا مرید چوک انٹر سٹی کارپٹ روڈ، تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال کی تزئین و آرائش نئی عمارت اور گائنی یونٹ کی تعمیر ، متعدد تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن اور نئے بلاکس کا اضافہ ، جوڈیشل کمپلکس کی تعمیر ، کمپیوٹر ائزڈ لینڈ ریکارڈ سنٹر کی تعمیر ، ریسکیو 1122کا قیام اور بلڈنگ کی تعمیر ، کلر سیداں کی صفائی ستھرائی نظام سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے حوالے کرنا ، صاف پانی پروجیکٹ کے تحت کلر سیداں کی تمام یونین کونسلوں میں واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانے کے منصوبے کا اجراء ، اربن ٹرانسپورٹ منصوبے کے تحت اے سی بس سروس کا آغاز ،چوھدری نثار علی خان کے دور میں واگزار کروائے گئے سپورٹس گراونڈ میں ؂جدید سہولیات سے مزین فٹنس اینڈ باڈی بلڈنگ جم کا قیام ، اور اس کے علاوہ تحصیل بھر میں اربوں روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے ترقیاتی کاموں کی ایک طویل فہرست ہے جن کا تذکرہ مضمون کی طوالت اور جگہ کی کمی کے پیش نظر ممکن نہیں البتہ آپ کو ہر گاؤں ہر گلی میں چوھدری نثار علی خان کی خدمت کے نشان ضرور ملیں گے چوھدری نثار علی خان کے بارے میں کہا جاتا ہے وہ کسی کا قرض نہیں رکھتے کلر سیداں والوں کا ان کے ساتھ وفا کا رشتہ ہے اور چوھدری نثار ہمیشہ اہل علاقہ کی وفاؤں کا قرض اتارنے کی سعی میں جتے رہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وفاقی وزارت کا اہم ترین قلمدان سونپے جانے کے باوجود اپنے حلقے کو نہیں بھولتے اور اکثر اپنے حلقے کی خبر لینے چلے آتے ہیں اور جب بھی آتے ہیں خالی ہاتھ نہیں آتے کلر سیداں کو ماڈل سٹی اور ماڈل تحصیل بنانے کی مض باتیں نہیں کرتے بلکہ عملی چور پر ثابت بھی کر رہے ہیں او ر برملاء کہتے ہیں کہ کلر والوں کا مرے دل میں خاص مقام ہے یہی وجہ ہے کہ گوجرخان اور کہوٹہ سے منسلک تحصیل کلر سیداں کے علاقے کے لوگ چوھدری نثار علی خان کے حلقہ میں شامل کلر سیداں کی ترقی کو رشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اس خواہش کا اظہار کرتے ہیں کہ ان کا علاقہ بھی چوھدری نثار کے حلقہ میں شامل ہوتا ، جو لوگ چوھدری نثار کے دور سے قبل کے کلر سیداں سے واقف ہیں ان کا کلر تک کا ایک سفر ہی مضمون کی صداقت اور ان کی آنکوں کو خیر ہ کرنے کے لئے کافی ہو گا بحر حال کچھ کام ہونا باقی ہے ، موقع جان کر ان کا تذکرہ بھی کر دیتا ہوں ، بوائز ڈگری کالج تا حال ان کی خصوصی توجہ کا منتظر ہے اگر سپورٹس کمپلکس کا قیام عمل میں آجائے تو کھلاڑی اور نوجوان خوش ہو جائیں گے چوھدری نثار ہمیشہ مقامی میڈیا کے کردار کو ہمیشہ سراہتے ہیں ان کے دور میں پریس کلب کے قیام کی بھی توقع ہے ،بلدیاتی انتخابات میں ایم سی کی تئیس وارڈوں میں سے اکیس میں ان کے شیروں نے کامیابی حاصل کی اور اس حلقہ میں شامل کلر سیداں کی تین یونین کونسلوں میں سے بھی شیر فتح یاب ہوا مجموعی طور پر یہاں مسلم لیگ (ن) اورچوھدری نثار کا طوطی بولتا ہے اگرمستقبل میں بھی چوھدری نثار علی خان کے اس سیاسی قلعہ میں شگاف لگانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہو گا کیونکی ترقیانی کاموں کی گیڈر سنگی اور کلر والوں کی وفائیں چوھدری نثار کے ساتھ ہیں ۔{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں