کلر سیداں میں نمبر داری نظام کی بحالی /چوہدری محمد اشفاق

چوہدری نثار علی خان کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں چوہدری رب نواز خان منہاس نے تحصیل کلر سیداں کے 99 موضعات میں نمبر داری نظام جو کہ بہت طویل عرصہ سے بالکل غیر متحرک اور غیر موثر ہو چکا تھا کو ایک بار پھر موثر بنا دیا گیا ہے اور ساتھ ہی تمام نمبر داروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ اپنے موضع میں غیر ملکی اور مشکوک افراد پر نظر رکھیں لاؤڈ اسپیکر

کا غلط استعمال کرنے والوں مذہبی تفرقہ بازی اسلام کے منافی مواد کی اشاعت اور دیواروں پر غلط قسم کا مواد لکھنے والوں کے بارے میں فوری طور اسسٹنٹ کمشنر یا ایس ایچ او کو مطلع کرنے کو یقینی بنائیں اور ساتھ ہی علاقہ میں موجود سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں سکیورٹی کے حوالے سے جو بھی انتظامات کیے گئے ہیں ان کو مانیٹر کرنا بھی نمبر داروں کے فرائض میں شامل ہو گا شناختی کارڈ فارم کی تصدیق بھی نمبر داروں کے علاوہ کوئی دوسرا شخص نہیں کر سکے گا اس سلسلے میں جلد ہی اسسٹنٹ کمشنر تمام متعلقہ اداروں کو نمبر داروں کے فرائض اور افادیت سے آگاہ کریں گئے اس میں کوئی شک نہیں کہ نمبر دار اپنے موضع کا نہایت ہی اہم اور ذمہ دار شخص ہوتا ہے باقی تمام عہدے وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہو جایا کرتے ہیں مگر نمبر داری کا عہدہ تاحیات برقرار رہتا ہے اور نمبر دار کسی بھی موضع میں حکومت کا نمائندہ ہو تا ہے اس کو اپنے موضع میں ہونے والی تمام حرکات و سکنات کا بخوبی علم ہو تا ہے اور وہ یہ بھی جانتا ہو تا ہے کہ اس کے موضع میں رہنے والا کون شخص کیا کام کر رہا ہے اس کے گاؤں میں کیسے کیسے اور کتنے لوگ رہتے ہیں مگر یہ تمام کام صرف ایسے چند موضعات میں ممکن ہیں جن کے نمبر دار تھوڑے بہت پڑھے لکھے اور اٹھتے بیٹھتے افراد ہیں لیکن بعض بلکہ زیادہ تر دیہات ایسے ہیں جن کے نمبر دار الف ب تک نہیں جانتے ہیں اکثر نمبر دار زمیندار ہیں اور وہ ہر وقت کھیتی باڑی کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں اور شعور میں کمی کی وجہ سے وہ اپنے موضع میں ہونے والے چھوٹے چھوٹے معاملات کو حل نہیں کر واسکتے ہیں اور نہ ہی کسی سرکاری اہلکار کو ڈیل کر سکتے ہیں بعض نمبر دار ایسے بھی ہیں جن سے اگر شناختی کارڈ فارم تصدیق کر وایا جائے تو ان کو پتہ ہی نہیں ہو تا کہ مہر کہاں لگانی ہے اور دستخط کہاں کرنے ہیں تو ایسی صورتحال میں کس نمبر دار کی جرات ہو سکتی ہے کہ وہ جاکر کسی سکول کو چیک کرے اور سکول سٹاف سے سکیورٹی کی صورتحال پر بات چیت کرے اور رپورٹ کے صحیح یا غلط ہونے پر اسسٹنٹ کمشنر کو مطلع کرے یہ سب اسی صورت میں ممکن ہے کہ موضع کے چند لوگ اپنے نمبر دار کو زبردستی پکڑ کر سکولوں میں لے جائیں اور چیک کروائیں نمبر دار برادری رشتہ برادری والا ہو تا ہے وہ کیسے مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کے غلط استعمال کو روک سکے گا بعض مو ضعات میں بہت دھڑلے باز نمبر دار بھی موجود ہیں جویہ تمام امور انجام دے سکیں لیکن زیادہ تر نمبر دار بھولے بھالے لوگ ہیں ان سے یہ تمام مشکل کام کیسے سر انجام دیئے جاسکیں گئے اگر ان سے ایسے کام لینا ہی ضروری ہیں تو اسسٹنٹ کمشنر سب سے پہلے 99 موضع جات کے نمبر داروں کو کم از کم ایک ہفتہ لگا تار ٹریننگ دیں ان کو سکولوں کی چیکنگ کا طریقہ کار سمجھائیں مشکوک افراد سے نمٹنے کا طریقہ سکھائیں اور نمبر داری کے گر بھی بتائے جائیں ان کو اپنی اہمیت کا بھی احساس دلایا جائے کیوں کہ نمبر داروں کا کام ختم ہوئے بہت وقت گزر چکا ہے اور ایسے میں نمبر داروں کو پتہ ہی نہیں کہ وہ نمبر دار ہیں بھی یا نہیں ہیں اور ساتھ ہی اسسٹنٹ کمشنر کو چاہیے کہ وہ اپنی تحصیل میں موجود تمام سرکاری محکموں کا اجلاس بلائیں اور نمبر داروں کو بھی ساتھ بلائیں اور تمام سر کاری محکموں کو پابند بنائیں کہ وہ جب بھی کسی کام کے سلسلہ میں کسی گاؤں جائیں تو سب سے پہلے نمبر دار سے رابطہ کریں اور نمبر دار کے مشورہ پر اگلا کام کیا جائے بلکہ اگلا کوئی بھی کام کرنے کے لیے نمبر دار کی اجازت ضروری قرار دی جائے اور ساتھ ہی نمبر داروں کے اختیارات میں بھی اضافہ کیا جائے اور خاص طور پر پولیس کو سختی سے ہدایات کی جائیں کہ وہ ہر گاؤں میں کسی بھی کا روائی سے پہلے نمبر دار سے اجازت طلب کرے اور نمبر داروں کو معمولی لڑائی جھگڑوں کے فیصلے کرنے کا اختیار بھی دے دیا جائے تو بہت سے مسائل مقامی سطح پر ہی حل ہوسکتے ہیں تحصیلدار کو پابند کیا جائے کہ وہ نمبر دار کی تصدیق کے بغیر کوئی بھی انتقال درج نہ کرے اور خاص طور پر وراثت کے انتقال میں تو بہت ضروری ہد یات جاری کی جائیں ہر سکول کی مینجمنٹ کمیٹی کا سر براہ بھی نمبر دار کو بنا یا جائے نمبر داری نظام کو موثر بنانے کے لیے اس میں مزید اصطلاحات ضروی ہیں تب ہی اس نظام سے کوئی کام لینا ممکن ثابت ہو گا مزید موثر بنانے کے لیے نمبرداروں کو اضافی سہولیا ت بھی مہیا کی جانی چاہیں ان تمام باتوں پر عمل کیے بغیر اس نظام کو بہتر سمجھنا یا اس سے کوئی کام لینا محض خواب ہی ہو گا بصورت دیگر ان لوگوں کو اپنے کاموں ہی میں لگارہنے دیا جائے تو بہتر ہو گا ۔{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں