کلر سیداں بس سروس اور غزن آباد ہسپتال / چوہدری محمد اشفاق

چوہدری نثار علی خان نے جہاں اس حلقہ کے لیے اور بے شمار ترقیاتی کاموں کے جال بچھا دیئے وہاں پر یونین کونسل غزن آباد میں ہسپتال کا تحفہ اور راجہ بازار تا کلر سیداں بس سروس اہم کار نامے ہیں

شہروں میں صحت اور ٹرانسپورٹ کی سہولتیں عام ہیں لیکن دیہا ت میں ایسی سہولتیں بہت کم ہیں اور خاص طور پر ایسے دیہات جو دور دراز علاقوں میں واقع ہیں وہاں پر بہت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تحصیل کلر سیداں کی اکثریونین کونسلز میں بنیادی مرکز صحت اور ڈسپنسریاں موجو د ہیں لیکن یونین کونسل غز ن آباد میں اس طرح کی کوئی سہولت موجود نہیں تھی مذکورہ یونین کونسل میں بعض ایسے دیہات موجود ہیں جو چو ک پنڈوڑی اور شاہ باغ سے بہت دور واقع ہیں بیماری کسی بھی وقت ہو سکتی ہے اور خاص طور پر ڈلیوری کیسز میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے غریبوں کے لیے تو پیٹ کا درد بھی بھاری ہو تا ہے گاؤں سے شہر تک مریضوں کو لانے کے لیے مالی بوجھ برداشت کرنا ہر آدمی کے بس میں نہیں ہو تا ہے ان حالات کے پیش نظر غزن آباد ہسپتال ہمارے علاقہ کے لیے بہت بڑا تحفہ ہے غزن آباد ہسپتال جو صرف زیادہ تر متعلقہ یونین کونسل کے عوام کے لیے سہولتیں مہیا کرے گا لیکن ایک دلچسپ بات ہے جو ضرور کرنا چاہوں گا مذکورہ ہسپتال کے لیے اس یونین کا کوئی بھی باسی مطالبہ نہ کر سکا وزیر داخلہ کی طرف سے کلر سیداں میں لگائی گئی کھلی کچہری میں یہ مسئلہ ایک ایسے شخص نے پیش کیا جو اس یونین کا رہائشی نہ ہے ڈاکٹر محمد رشید نامی شخص جو خود یونین کونسل درکالی معموری کا رہائشی ہے شاید اللہ تعالیٰ نے یہ نیک کام ڈاکٹر رشید کے نصیب میں لکھا تھا اور میری دعا ہے کہ ڈاکٹر رشید صاحب ہمیشہ خوش رہیں جو ہم غزن آباد کے رہائشیوں کے لیے وسیلہ بنے انہوں نے مطالبہ کیا اور اسی وقت سے اس پر دن رات کام جاری ہے سب سے پہلا مسئلہ ہسپتال کے لیے جگہ کی فراہمی کا تھا جو حل ہو گیا اللہ کریم نے اس یونین کونسل میں ایک ایسی فیملی بسا رکھی ہے جو ہر وقت اس طرح کے کاموں کے انتظار میں رہتی ہے کہ کب کوئی ہم سے کسی نیک کام کے لیے جگہ مانگے اور ہم عطیہ کریں خان فیملی جومرحوم قمر خان کے نام سے مشہور ہے نے ہر بڑے کام کے لیے اپنی قیمتی جائیدادیں عطیہ کیں یونین کونسل کے دفتر ،ٹیکنیکل کالج ،چیک پوسٹ محکمہ زراعت اور اب ہسپتال کے لیے 10 کنال جگہ فراہم کرنے کی توفیق بھی اللہ تعالیٰ نے اسی فیملی کو عطا کی گل نذیر خان اور طارق خان جو دونوں بھائی بتائے جاتے ہیں نے بغیر کسی کے کہنے سے خود اپنے آپ کو اس قربانی کے لیے پیش کیا ہسپتال کے لیے 10 کنال زمین گورنمنٹ کے نام منتقل کی اور آج للہ کے فضل و کرم سے کا جاری ہونے والا ہے چوہدری نثار علی خان کے حکم پر تمام متعلقہ محکمے کام کر رہے ہیں اورگورنمنٹ پنجاب کو چار کروڑ کا تخمینہ بھیج دیا گیا ہے یہ ڈسپنسری نہیں بلکہ بنیادی مرکز صحت بنے گا مین بلڈنگ سمیت ایک عدد میڈیکل آفیسر پیرا میڈیکل سٹاف اور درجہ چہارم کے ملازمین کے لیے رہائشیں بھی تعمیر ہونگی بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ نے فیز بلٹی رپورٹ تیار کر کے اسے ڈائریکٹر آرکیٹکچر کو بھجوا دی ہے جس پر انہوں نے سائٹ پلان اور لے آؤٹ تیار کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں ایس ڈی او بلڈنگز انعام بھلی چند روز پہلے متعلقہ جگہ کا دورہ کیا اور ڈائریکٹر آرکیٹکچر کی ہدایات پر دس کنال پر مستقل رقبہ کا سائیٹ اور لے آؤٹ پلان تیار کر کے دو بارہ ان کو بھیج دیا ہے ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر طاہر رضوی بھی اس تما م کام میں پیش پیش ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ بہت جلد یہ تمام عمل مکمل ہو جائے گا اورشاہ باغ و گردونواح کے عوام اس سہولت سے مستفید ہونا شروع کر دیں گے اس کے علاوہ کلر سیداں تا راجہ بازار بس سروس جو کسی نعمت سے کم نہیں ہے ٹرانسپورٹر جو مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں نہ ہی ان کو کسی آر ٹی اے سیکرٹری کا خوف ہے اور نہ ہی ٹریفک وارڈنز کاڈر ہے نیا کرایہ نامہ جاری ہونے کے باوجود اپنی مرضی سے کرایہ وصول کر رہے ہیں اور آئے روز مسافرو ں اور ڈرائیور کنڈکٹر حضرات کے جھگڑے ہورہے ہیں لیکن ٹرانسپورٹرز کسی صورت ہار ماننے کو تیار نہیں ہیں ایسے حالات میں اس بس سروس کا شروع ہونا کسی معجزہ سے کم نہ ہو گا یہ سہولت بھی کھلی کچہری ہی کی بدولت حاصل ہوئی ہے اس سہولت کے لیے کلر سیداں مسلم لیگ یوتھ ونگ کے صدر انجینئرراجہ عابد نے وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا تھا اور انہوں نے مطالبے کو مانتے ہوئے بس سروس کے لیے موقع پر ہی ہدایات جاری کر دی تھیں چند دن قبل سیکرٹری راولپنڈی ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے اس بات کا یقین دلایا ہے کہ آئندہ چند روز میں راجہ بازار تا کلر سیداں کے لیے گرین بس سروس شروع کر دی جائے گی اور وفاقی وزیر داخلہ کے حکم کے مطابق جو بسیں اس روٹ کے لیے مختص کی جارہی ہیں وہ پرانی نہیں ہو نگی بلکہ نئی بسیں چلائی جائیں گی اور ان کے ٹائم باقائدہ طور پر فکس کیے جائیں گے جو اصولوں اور ضابطوں کو مد نظر رکھ کر تر تیب دیے جائیں گے انجینئر راجہ عابد کی وساطت سے اس بس سروس کا اجراع بہت اہمیت کا حامل ہو گا اور علاقہ بھر کے لیے مفید ثابت ہو گا اس بس سروس کے کرائے بھی فکس ہونگے اور تمام ضروری سہولیات بھی موجو د ہونگی یہ ہمارے لیے بہت خوش آئن بات ہے اور کچھ نہ کچھ رلیف ضرور ملے گا اور پہلے سے موجود ٹرنسپورٹروں کی من مانیوں میں بھی کمی آئے گی ادھر حال ہی میں جو کرایہ نامہ جاری کیا گیا ہے اسے پڑھ کر حیرانگی ہو تی ہے کہ پٹرل اتنا زیادہ سستا ہو نے کے باوجود کرائے میں سٹاپ ٹوسٹاپ بہت کم کمی کی گئی ہے ایسے حالات میں بس سروس نہایت ہی مفید ثابت ہوگی اور مسافر حضرات سکون کا سانس لے سکیں گے کلر سیداں اور گر دونواح کی عوامی رائے یہ سامنے آرہی ہے کہ اس بس سروس کو انجینئر راجہ عابد کے نام سے منسوب کیا جائے ۔{jcomments on}

 

اپنا تبصرہ بھیجیں