کلرسیداں پولیس کی زیر حراست ملزم کا انتقال سب انسپکٹر معطل انکواءری شروع

سوشل میڈیا پر تھانہ کلرسیداں کی پولیس چوکی چوک پنڈوری میں زیر حراست ملزم کی وفات کے حوالے سے سے راولپنڈی پولیس کا موقف سامنے آگیا ہے پولیس کے مطابق متوفی محمد افضل زیر حراست ملزم نہ تھا جسے ایک شہری کی درخواست کے سلسلہ میں انکوائری کے لئے بلوایا گیا تھا، متوفی محمد افضل کے اہل خانہ کے مطابق وہ عارضہ قلب، شوگر اور دیگر امراض میں مبتلا تھا، طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال بھجوایا گیا جو اس دوران وفات پا گیا، متوفی کے اہل خانہ کے بیان کے مطابق وہ بیماری کی وجہ سے فوت ہوئے اور اہل خانہ کو کسی قسم کا شک و شبہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ کوئی کارروائی کروانا چاہتے ہیں، ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق بھی ظاہری طور پر تشدد کے شواہد سامنے نہیں آئے، تاہم میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے سی پی او سید شہزاد ندیم بخاری نے ایس ایس پی آپریشنز کو معاملہ کی مکمل انکوائری کا حکم دیا ہے، انکوائری میں میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے انچارج چوکی چوک پنڈوری سب انسپکٹر عمران نذیر کو معطل کرتے ہوئے انکوائری کا آغاز کر دیا گیا ہے، میرٹ پر انکوائری کرتے ہوئے حقائق کو سامنے لایا جائے گا جب کے میڈیا زراءع کے مطابق چوکپنڈوری میں رہائش پذیر لاہور کے محمد افضل کی موت چوکپنڈوری پولیس چوکی کے اندر ہوئی پولیس نے اسے مارا پیٹا بھی تھا اس کی اہلیہ کو ڈرا دھمکا کر معاملہ کو ختم کیا جا رھا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں