192

کلرسیداں انتظامیہ مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام

نامہ نگار) مہنگائی حکومتی کنٹرول سے باہر ہو گئی،چینی کے نرخ ایک بار پھر 100 سے 110روپے تک جا پہنچے جبکہ یوٹیلٹی سٹورز پر 68 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہونے والی چینی تقریبا نایاب ہو گئی ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر چینی کی سپلائی کی نگرانی نہ کی گئی تو آنے والے دنوں میں چینی کی قیمت 110 روپے سے بھی تجاوز کر جائے گی۔ادھر مرغی کا گوشت ایک بار پھر مہنگا ہو گیا ہے اور اس کی قیمت میں ایک ساتھ 12 روپے اضافہ کر دیا گیا ہے۔فارمرز جان بوجھ کر مرغی کم سپلائی کر رہے ہیں جس کی وجہ سے مرغی کی قیمتیں کم ہونے کی بجائے اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔مرغی کی قیمت میں آئندہ چند دنوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔دریں اثناء مارکیٹ میں انڈے 143 کی بجائے 150 سے 160 روپے فی درجن فروخت ہوتے رہے۔ٹماٹر 38کی بجائے 50 روپے،پیاز فی کلو گرام 25 کی بجائے 35 روپے،بھنڈی 80 کی بجائے 90روپے،کریلا 48 روپے فی کلو کی بجائے 50 سے 60 روپے فی کلو،بینگن 32 روپے کی بجائے 50 روپے فی کلو گرام،سیب سفید 100 کی بجائے 110 روپے،سیب کالا کولو 150کی بجائے 160 روپے،گرما 90 کی بجائے 100 روپے،خربوزہ 35 کی بجائے 55 روپے،تربوز 20 روپے کی بجائے 30 روپے،آڑو 80 کی بجائے 90 روپے،کیلا فی درجن اول وزن 120 گرام  220 کی بجائے 250 روپے،کیلاوزن کم از کم 80 گرام فی درجن 190 روپے کی بجائے 200 روپے میں فروخت ہوتا رہا۔دریں اثناء کلر سیداں اور گردونواح میں مضر صحت اور لاغر جانوروں کو ذبحہ کرنے کی بھی شکایات عام ہیں جبکہ قیمتوں پر بھی چیک اینڈ بیلنس کا کوئی نظام موجود نہیں۔کلر سیداں میں سلاٹر ہاؤس موجود ہونے کی بجائے لاغر اور مضر صحت جانوروں کو گھروں کے اندر ہی ذبحہ کر دیا جاتا ہے اور محکمہ لائیو اسٹاک اپنے فرائض سر انجام دینے کی بجائے لمبی تان کر سو گیا ہے۔قصاب بڑا گوشت ساڑھے پانچ سو روپے جبکہ چھوٹا گوشت 1200 روپے فی کلو میں فروخت کر رہے ہیں جن کیخلاف ماہ رمضان سے لے کر اب کوئی قابل ذکر کارروائی نہیں کی گئی۔کلر سیداں کے عوامی حلقوں نے مقامی انتظامیہ کی کارکردگی کو انتہائی مایوس کن قرار دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں