کلرسیداں:سرکاری اراضی واگزار کرنے کیلئے انتظامیہ کا بھاری آپریشن

کلرسیداں(نمائندہ پنڈی پوسٹ)کلرسیداں شہر کے وسط میں واقع نالہ کانسی میں انتظامیہ کا بھاری آپریشن جاری،تحصیلدار کلر سیداں محمود احمد بھٹی کی جانب سے مخالف فریق کے خلاف اسسٹنٹ کمشنر پر مبینہ حملے اور مقدمہ کے اندراج کے لیئے استغاثہ مرتب کرکے پولیس کے حوالے کردیا۔آپریشن کے وقت اسسٹنٹ کمشنر کلرسیداں رمیشا جاوید اعوان،چیف آفیسر صاحبزادہ عمران اختر،نائب تحصیلدار محمد مسعود عباسی،گرداور چوہدری عبدالقدوس اور پٹواری چوہدری تنویرپولیس کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری قمر ایاز خان،تحصیل صدر کلرسید اں آصف محمود کیانی اورنمبردار عنصر محمود بھی موجود تھے۔ تحصیلدار محمود احمد بھٹی نے کلرسیداں پولیس کو درخواست دی کہ وہ سرکاری رقبہ پر قبضہ واگزار کرانے کے لیئے اسسٹنٹ کمشنر،چیف آفیسر،پولیس،حلقہ گرداور اور پٹواری کے ہمراہ نالہ کانسی پہنچے تو مبینہ طور پر قبضہ گروپ بھی موقع پر آ گیا جنہوں نے آتے ہی غلیظ گالیاں دیں اور اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں پر حملہ کردیا اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا شروع کردیں جس پر وہاں موجود عملے نے اسسٹنٹ کمشنر کو اپنے حصار میں لے کر محفوظ مقام پر پہنچایا۔ملزمان کار سرکار میں بھی مداخلت کے مرتکب ہوئے ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ادہر انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود کسی نے بھی عمارت منہدم کرنے کے لیئے انہیں مشینری مہیا نہ کی جس پر چند ہتھوڑا بردار محنت کشوں نے چھت پر چڑھ کر اسے تقریبا توڑ ڈالا اور پھر باقی کام اگلے روز کے لیئے موخر کردیا گیا۔ادہر پولیس کے زیر حراست حاجی جاوید اختر نے اپناموقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ مذکورہ جگہ کے قابض اور مالک ہیں انتظامیہ پولیس کے ہمراہ ادہر آئی اور ہمیں مذاکرات کے بہانے تھانے منتقل کرکے وہاں عمارت میں موجود میرے داماد کے کاروباری مرکز کا تالہ توڑ کر اسے نقصان پہنچایا اور سرکاری اہلکار وہاں موجود لاکھوں روپے مالیت کی مشینری چرا کر لے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا تھا اس کے باوجود انتظامیہ نے ان کی ایک نہ سنی

اپنا تبصرہ بھیجیں