78

کسے خبر تھی کہ لے کر چراغِ مصطفوی جہاں میں آگ لگاتی پھرے گی بولہبی

انڈیا کے ابتدائی حملے پر فوج دشمن ریاست دشمن قوتوں نے ایک پینترا بدلا اور شور کرنا شروع کر دیا کہ پاکستان حملہ کیوں نہیں کرتا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر کہتے ہیں کہ ہم موقع دیکھ رہے ہیں موقع دیکھ کر حملہ کریں گے اب موقع نہیں تو کب موقع ہے؟ سپہ سالار ڈرپوک ہے یہ دشمن سے ملے ہوئے ہیں۔ دشمن کے پاکستان کے اندر مخصوص اہداف پر حملے فوج کی ملی بھگت ظاہر کرتی ہے ۔کبھی کہتے کہ امریکہ نے دباؤ ڈالا ہے کہ مودی جی کو الیکشن میں کامیابی کے لیے ایسی مہم جوئی کی ضرورت ہے اس لیے انہیں پاکستان کے اندر چند مخصوص ٹارگٹس پر سٹرائیک کرنے دیں جواب میں آپ بھی کچھ ایسی سٹرائیک کر لینا مودی جی کی جے جے کار ہو جائے گی اور آپ کو بھی ایج ملے گا اور آپ کا بھی مورال ہائی ہو جائے گا۔
سات مئی سے سوشل میڈیا پر انڈین ٹرولرز اندرونی بیرونی پاکستان دشمن فوج دشمن عناصر متحرک ہو گئے اور پاکستان افواج پاکستان اور سپہ سالار پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا ۔ تاریخ میں موجود پاک فوج کی قربانیوں کو مسخ کرنا شروع کر دیا ۔ ان کی یہ چومکھی مہم پاکستان کے لیے انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر گئی۔ اس پر مقتدر اداروں سمیت قومی سلامتی کے اداروں نے اس صورتحال کا بغور مشاہدہ کیا اور اس کے تدارک کے اقدامات اختیار کرنے شروع کر دیے ، سوشل میڈیا پر وائرل ملک دشمن عناصر کی سرگرمیوں کا محاسبہ کرنا شروع کر دیا اور اس قبیح فعل کے مرتکب افراد کے گرد قانونی شکنجہ کسا جانے لگا۔ حاصل پور بہاولپور سے ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ، جنوبی پنجاب سے ایک نجی تعلیمی ادارے کا پرنسپل، نادرا آفس لاہور کی ایک سینئر خاتون آفیسر ، ایک گورنمنٹ سکول کے ٹیچر فوج مخالف سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ، گرفتار کر لیے گئے مقدمات قائم ہوئے اور نوکریوں سے برخاست کر دیے گئے۔
حیرت ہوتی ہے یہ سوچ سوچ کر کہ ملک میں ایک مخصوص طبقہ ریاست کے خلاف کیوں ہے ؟ فوج کے خلاف کیوں ہے؟ ملک کی ترقی کے خلاف کیوں ہے؟ اور ہندووں , یہودیوں قادیانیوں کے مفادات کے تحفظ میں کیوں لگا رہتا ہے ؟ اسی کو تو غداری کہتے ہیں ملک دشمنی کہتے ہیں۔
پھر پاک فوج نے مناسب موقع پر بھارت پر جوابی حملہ کر دیا کہ خود دشمن بے اختیار پکار اٹھا کہ پاکستان کا حملہ موئثر ہے اس کے میزائل مضبوط ترین ہیں بارہ شہروں کے 36 مقامات کو نشانہ بنایا اور اپنے اہداف حاصل کر لیے۔ ہم نے سوچا پاکستان کے حملہ نہ کرنے پر بھونکنے والے اب حملوں کے بعد خاموشی اختیار کر جائیں گے مگر پاک فوج کے جوابی وار سے بھونکنے والے ابھی بھی باز نھیں آ رہے مسلسل پاک فوج کی دفاعی کاروائی پر شک کیا جا رہا ہے۔ قومی سلامتی کے ضامن اداروں کو چاہیئے کہ سطان صلاح الدین ایوبی کے فرمان پر عمل کرتے ہوئے پہلے ان اندر کے غداروں کا محاسبہ کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ تاکہ اندرونی منافقین کی سازشوں اور پروپیگنڈوں سے بھی جان چھوٹ جائے۔
دشمن کی صفیں تو دشمن کی صفیں ہیں اب ان میں حر نہیں پائے جاتے ضرورت اپنی صفوں میں منافقین کو پہچاننے تلاش کرنے کی ہے تا کہ ان کے شر و فساد اور سازشوں سے بچا جا سکے۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کو اپنی حفظ و امان میں رکھے ۔ آمین یارب العالمین
کسے خبر تھی کہ لے کر چراغِ مصطفوی
جہاں میں آگ لگاتی پھرے گی بولہبی

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں