رسول اکرم شفیع اعظمﷺکورب العالمین نےتمام جہانوں کےلئےرحمت بناکربھیجاآپﷺ نے مخلوقات خداکےلئےدرد دل سےاحکامات و ہدایات جاری کیں ان سےحسن سلوک اورصلہ رحمی سےپیش آنےکاحکم ارشادفرمایا انسانیت کےلئےبہترین اقدامات اٹھائےمخلوق تک رب العالمین کاپیغام پہنچایاکلام الٰہی کوپڑھنےاس پرعمل کرنےکی ترغیب دی لوگوں کےسوالات کےمدلل جوابات دیئے انکےلئےآسانیاں پیداکیں اتحادواتفاق کی فضاءقائم کی عدل وانصاف کاترازوقائم کیامخلوق خداکی تعلیم وتربیت کا اہتمام کیا ۔
مختلف مواقع جیساکہ جمعہ المبارک، غزوات عیدین وغیرہ پر امت کی اصلاح کی برائیوں سے بچنے کی ترغیب دی یوں تودین اسلام کاایک ایک عمل ایک ایک حکم اور رسول اکرم شفیع اعظمﷺکےتمام ارشادات امت کےلئےعظیم مثال اور راہ نجات ہیں آپ ﷺکےارشادات کاایک ایک جملہ ایک ایک لفظ انتہائی اہمیت کاحامل ہےہرہر جملہ سے ہدایت راہنمائی واضح طور پر نظرآتی ہے۔
آپﷺ نےہر ہر لمحہ امت کوتعلیم دی قدم قدم پر راہنمائی کی لیکن تاریخ انسانیت میں ایک خطبہ ایسا بھی ہےجسےخطبہ حجۃ الوداع کہاجاتاہےجو صرف ایک علاقہ تک ایک خطہ تک محدود نہیں بلکہ اسےدنیابھرکہ خطبوں میں ایک عظیم الشان مقام ومرتبہ حاصل ہےاسکی اہمیت اسی خطبہ کےتاریخی الفاظ سےواضح ہےاس خطبہ میں پورے اسلام کاخلاصہ بیان کردیاگیااسلام کامنشوراس میں فرمادیاگیایہ خطبہ عرفات کے میدان میں اس وقت دیاگیاجب اس میدان میں تاریخ ساز روحانیت سےبھرپور اجتماع تھا اللہ کی منتخب کردہ جماعت رسول اللہﷺ کی پسندیدہ جماعت جان نثار وفادار صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میدان عرفات میں اپنے نبیﷺ کی باتیں سننے کےلئےبےتاب تھے ۔
دیدار مصطفیٰﷺکےلئے بیقرار تھےاورعمل کرنےکےلئےپرعزم تھےآقا دوجہاںﷺ کی آواز پر لبیک کہنےکوہمہ وقت تیارتھے ایک لاکھ سےزائدصحابہ کرامؓ اس میدان میں جمع تھےکہ آپﷺ نے ارشاد فرمایا اے لوگو میں جو کچھ کہوں اسےغورسےسنو شائدآئندہ سال ملاقات ناہوسکےانسانی جان کی اہمیت اسکی حرمت بیان فرمائی امانت کی ادائیگی اور سودجیسی لعنت کی حرمت بیان فرمائی قتل وقتال کی ممانعت بیان فرمائی عمل صالح کرنے کی ہدایت فرمائی حقوق العباد بلخصوص حقوق زوجین کےتحفظ کی تعلیم دی گمراہی سےبچنےکی ہدایت فرمائی اس خطبہ کوحجۃ الوداع اسلئے کہتےہیں کیوں کہ یہ رسول اللّہﷺ کاآخری حج اورحج کاآخری خطبہ تھاحضرت ابو امامہؓ فرماتے ہیں رسول اللّہﷺ نےحجۃ الوداع کےموقع پرارشادفرمایااپنےرب سےڈرو نماز پنجگانہ کی ادائیگی کرو رمضان المبارک کے روزے رکھو اپنے اموال کی زکوٰۃ اداءکرو اپنے اہل امرکی اطاعت کرو آپﷺ نےدیگرمذاہب کےافراد،خواتین بچوں،ضعیف العمراشخاص کے حقوق بیان فرمائے۔
آپﷺ نےفرمایاجس کسی کہ پاس کسی کی امانت ہو وہ اسے لوٹادےسود کےمتعلق فرمایا آج سے ہرقسم کاسودختم کیاجاتاہےاللہ نےسودکومنع کردیازمانہ جاہلیت میں بدلہ لینےکی غرض سے خون کومعاف کیافرمایاسب سےپہلےبنوہاشم کابدلہ اوردیت معاف کرتا ہوں سب سےبڑھ کرآپﷺ نےارشادفرمایااب سےعرب میں شیطان کی پرستش ناکی جائےشیطان کی اطاعت کی گئی تب بھی وہ خوش ہوگارسول اکرم شفیع اعظمﷺنےاللہ کی حمدوثناء کہ بعد ارشاد فرمایا بےشک اللّٰہ کریم فرماتا ہے ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا تمہیں شاخوں اور قبیلوں میں تقسیم کیاتاکہ تم آپس میں پہچان رکھو بےشک اللّٰہ کےہاں زیادہ عزت والا وہ ہے جو متقی و پرہیز گار ہو کسی عربی کو عجمی پر کسی عجمی کو عربی پر کسی کالےکو گورے پر اور کسی گورےکو کالے پر کوئی فضیلت نہیں سوائے تقوی کہ رسول اللہﷺ نے دوران خطبہ یہ بھی ارشاد فرمایا کہ بےشک تمہارے خون تمہارے مال اور تمہاری عزتیں ایک دوسرے کےلئے حرام ہیں اس ماہ میں آج کا دن عزت وحرمت والا ہے عنقریب تم اپنے رب سے ملو گئے وہ تم سے تمہارے اعمال کےمتعلق سوال فرمائے گا ۔
حضرت عمرو بن احوصؓ فرماتے ہیں رسول اللّہ ﷺنےارشادفرمایا بےشک تمہاری عورتوں پرتمہارےکچھ حقوق ہیں اور تمہاری عورتوں کےبھی تم پر حقوق ہیں تمہاری عورتوں کاحق تو یہ ہےکہ وہ اپنی عزت کی حفاظت کریں جو تمہیں پسند نہیں اسےگھرناآنےدیں تمہاراحق یہ ہےکہ انہیں اچھاکھلاؤ اچھاپہناؤ اسی خطبہ میں نبی آخر الزماں حضرت محمدﷺ نےارشادفرمایا جوحاضرہےوہ غائب تک میرا پیغام پہنچادے آپﷺ نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ میرے بعد کفارکہ عمل کی طرف لوٹ نا جانا ایک دوسرے کی گردنیں نامارنےلگ جاناحضرت جابر سےروایت ہےکہ رسول اللّہﷺ نے لوگوں سے فرمایا اے لوگو تم سےمیرےبارےمیں پوچھاجائےگاتوتم کیاکہوگئےلوگوں نےکہاہم گواہی دیں گئے کہ بےشک آپ ﷺنے پیغام پہنچادیااورحق اداءکردیاتورسول اللّہﷺ نے شہادت والی انگلی آسمان کی طرف اٹھائی لوگوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا اے اللّہ تو گواہ رہنا اے اللہ تو گواہ رہنا اے اللہ تو گواہ رہنابلاشبہ یہ خطبہ انسانی حقوق کا اولین مثالی لاجواب بےمثال منشورسےبھرپورخطبہ ہےاس میں انسانیت کی اہمیت کوبیان کیاگیا ۔
آپﷺ نے جس درد دل سے تواناآوازسے فکرانگیز دلکش دل نشین انداز سےجن باتوں کی تعلیم وترغیب دی اس سے یقیناً انسان کواوراسلام کوایک قوت ملی بھرپور پزیرائی ملی جب آپﷺ نے اللّٰہ کاپیغام پہنچا کر صحابہ کرام رضوان اللّٰہ علیہم اجمعین کوگواہ بنایا توکائنات نےیہ نظارہ دیکھا کہ مخلوق خداکےدل پگھل گئے آنکھیں نم ہو گئیں روحیں ترپ گئیں جسم بےاخیار اللّہ کی حمدوثناءبیان کرنےلگاکائنات نےایسانظارہ ناتو پہلےدیکھااور ناآئندہ ایسانظارہ دیکھاجائےگا اس سارےحسین منظر کوخطبہ حجۃالوداع کہاجاتاہے