ڈڈیال‘پیشہ ور بھکاریوں کی بھرمار شہری پریشان

ڈڈیال (نمائندہ پنڈی پوسٹ) ڈڈیال میں دفعہ 144 ردی کی ٹوکری کی نذر پیشہ ور بھکاریوں کی روک تھام نہ ہو سکی پیشہ ور بھکاریوں نے شہریوں کی ناک میں دم کر کے رکھ دیا ہے ان پیشہ ور بھکاریوں میں زیادہ تعداد غیر ریاستیوں کی ہے شہریوں میں اس حوالے سے شدید تشویش پائی جانے لگی تفصیلات کے مطابق ڈڈیال میں پیشہ ور بھکاریوں کی روک تھام نہ ہو سکی جس سے آئے روز ان کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے ان پیشہ ور بھکاریوں میں چھوٹے چھوٹے بچے جو مانگنے میں پیش پیش رہتے ہیں سارا دن ڈڈیال کے گلی کوچوں میں مٹر گشت کرتے رہتے ہیں ان پیشہ ور بھکاریوں میں زیادہ تعداد غیر ریاستیوں کی ہے کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں ہے اس کے علاوہ ڈڈیال شہر میں شاپنگ کے لیے آنے والے افراد جو اپنی فیملیوں کے ساتھ آتے ہیں ان کو بھی تنگ کرنا ان پیشہ ور بھکاریوں نے معمول بنایا ہوا ہے شہر میں شاپنگ کے لیے آنے والے جوں ہی اپنی گاڑی کھڑی کرتے ہیں یہ پیشہ ور بھکاری دوڑتے ہوئے گاڑی کے پاس آجاتے ہیں ایک مانگتا ہے تو اس کے پیچھے لائن لگ جاتی ہے شہریوں نے اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈڈیال شہر میں پیشہ ور بھکاریوں کی روک تھام کے بجائے ان کی تعداد میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے ان پیشہ ور بھکاریوں میں زیادہ تعداد چھوٹے بچوں کی ہے جو سب زیادہ شہریوں کو تنگ کرتے ہیں اور شاپنگ کے لیے آنے والوں کو تنگ کرتے ہیں ان کی روک تھام نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے آخرکار ان کی روک تھام کون کرے گا بار بار میڈیا کی آگاہی کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے ڈڈیال میں جتنے بھی پیشہ ور بھکاری ہیں سب غیر ریاستی ہیں جو بھلوٹ ایریا میں چگیوں میں رہتے ہیں انتظامیہ ڈڈیال بھی ان کے خلاف کے کارروائی کرنے سے گریزاں ہے شہریوں نے ایک بار پھر کمشنر میرپور ڈویژن سمیت اعلی حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ خدارا ہمارے حال پر رحم کیا جائے اور ان پیشہ ور بھکاریوں کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ہماری مشکلات کم ہو سکیں اگر فی الفور ہنگامی بنیادوں پر اس کا نوٹس نہ لیا گیا تو ہم راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گئے کیونکہ اب ہمارے صبر کا پیمانہ بالکل لبریز ہو چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں