آج ایک ایسے نوجوان کی زندگی کے چند اوراق آپ کے سامنے پلٹ رہا ہوں جس نے گاؤں میں آنکھ کھولی اور تعلیم کا آغاز کیا آج الحمدللہ وہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں‘ ڈاکٹر حافظ فیصر محمود لنگڑیال گاؤں یوسی بندہ تحصیل راولپنڈی میں فضل دین کے گھر یکم مارچ1987 کو پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم گورنمنٹ پرائمری سکول ماڑی دانشمنداں سے حاصل کی۔
میٹرک کا امتحان 2003 میں اپنے بڑے بھائی اور سرپرست جہانگیر احمد کے سکول نیو سر سید پبلک سکول ماڑی دانشمنداں سے ہائی فرسٹ ڈویژن کے ساتھ پاس کیا، پھر ایک سال میں اللہ تعالیٰ کے پاکیزہ کلام قرآن مجید کو اپنے سینے میں محفوظ کیا‘گزشتہ 22 سالوں سے باقاعدہ نماز تراویح میں قرآن سنا رہیں، 2006 اصغر مال کالج سے ایف ایس سی کا امتحان ہائی فرسٹ ڈویژن کے ساتھ پاس کیا، 2008 ء میں بی ایس سی کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا، اس کے بعد تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوگے
، 2011 علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے ایم ایس سی کی ڈگری تیسری پوزیشن کے ساتھ حاصل کی، 2012 میں ایم فل کے لئے رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی داخلہ لیا اور 2014 میں 3.95 کے GPA کے ساتھ ایم فل کی ڈگری مکمل کی،2015 میں سکالرشپ پر پی ایچ ڈی کے لئے کیپٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد ایڈمشن لیا، اور کورس میں دو دفعہ 4/4 GPA حاصل کیا، اس پر دو ایوارڈز حاصل کئے، پی ایچ ڈی میں سارے اساتذہ کی خواہش تھی کہ حافظ فیصر محمود ان کے ساتھ ریسرچ کا کام کرے، لیکن حافظ فیصر محمود کی دلچسپی Pure Mattematics میں تھی اس انھوں نے نہایت شفیق استاد ڈاکٹر راشد علی صاحب کا انتخاب کیا اور ان کی راہنمائی میں 2022 ریسرچ پیپرز شائع کرکے اپنی پی ایچ ڈی کی ڈگری الحمدللہ مکمل کی، پروفیسر ڈاکٹر حافظ فیصر محمود کی شادی اور ان کے بڑے بھائی جہانگیر احمد کی خواہش پر سید سجاد حسین شاہ رکن جماعت اسلامی کی بڑی بیٹی کے ساتھ 2016 میں ہوئی، پروفیسر ڈاکٹر فیصر محمود کے بقول شادی کے بعد ان کی اپنی زندگی میں اور ان کے گھر کے ماحول میں بڑی تبدیلی آئی، ان کا ماحول بہت خوبصورت مذہبی ماحول تھا
لیکن پروفیسر ڈاکٹر فیصر محمود کی زندگی میں جس لڑکی نے قدم رکھا وہ سید مودودی رحمہ اللہ کی فکر سے وابستہ ایک تربیت یافتہ جماعت اسلامی کی بیٹی تھی جس کی تربیت اس کے باپ نے اور ماں نے جماعت اسلامی کی فکر نے اس طرح کی تھی کہ پروفیسر ڈاکٹر فیصر محمود کی اہلیہ نے پورے گھر کے ماحول ایک روایتی مذہبی سے آگے بڑھ کر ایک نظریاتی اسلامی بنا دیا وہ قرآن کی مدرسہ ہیں پھر ان کی اہلیہ اور ہماری بیٹی نے ان کو پی ایچ ڈی کرنے میں بڑی مدد کی تمام خاندان کو آپس میں جوڑ کر رکھنے میں بڑا کردار ادا کیا پروفیسر ڈاکٹر حافظ فیصر محمود بڑی خصوصیت کے مالک ہیں وہ خود بریلوی مکتبہ سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی اہلیہ ہماری بیٹی جماعت اسلامی کی نظریاتی کارکن اور قرآن کی مدرسہ ہیں
دونوں میاں بیوی میں الحمدللہ خوبصورت انڈرسٹینڈنگ ہے‘ پروفیسر ڈاکٹر حافظ فیصر محمود کے بقول مجھے اپنی اہلیہ کے ذریعے سید مودودی رحمہ اللہ کی فکر کو سمجھنے کا موقع ملا آج ان کے پانچ بچے ہیں تین بچیاں، فاطمہ نور، عائشہ نور، اور زینب نور اور دو بیٹے محمد احمد، اور محمد حسن عبداللہ ہیں، الحمدللہ دونوں میاں بیوی بہترین انڈرسٹینڈنگ کے ساتھ اپنے گلشن میں زندگی گزار رہیں، ان کو یہاں تک پہنچانے میں ان کے شفیق بھائی اور ہم سب کے مخلص دوست جہانگیر احمد کا سب سے بڑا کردار ہے، ان کے والد صاحب مرحوم کی خواہش تھی کہ ان کا بیٹا حافظ فیصر محمود پی ایچ ڈی کرے انھوں نے اپنے والد مرحوم رحمہ اللہ کے خواب کو ان کے اپنے رب کے پاس لوٹ جانے کے بعد سچ ثابت کردیا، آج پروفیسر ڈاکٹر حافظ فیصر محمود پی ایچ ڈی ڈاکٹر ہیں، ان کی شخصیت میں ان کے جن عظیم اساتذہ کا میجر کردار ہے ان میں قاری جان محمد، ماسٹر کامران صاحب، ڈاکٹر سرور کامران مرحوم اور ڈاکٹرراشدبھٹی صاحب کا ہے، پروفیسر ڈاکٹر حافظ فیصر محمود کے پانچ بھائی تھے ایک فوت ہوگے ہیں ان کے بھائیوں کے نام محمد یاسین، محمد آصف مرحوم، جہانگیر احمد، محمد توقیر اور قیصر محمود ہے، ان کی پانچ بہنیں ہیں، ان کے بڑے بھائی اور خاندان کے سرپرست جہانگیر احمد صاحب نے ماڑی دانشمنداں میں نیوسرسید پبلک سکول کے نام سے ادارہ قائم کیا آج الحمدللہ اس میں ایک ہزار کے قریب بچے ہیں پروفیسر ڈاکٹر حافظ فیصر محمود بھی اس ادارہ میں پڑھا رہیں ہیں
اب ان کے دو اور ادارے جراہی سٹاپ راولپنڈی اور سمرزار کالونی راولپنڈی میں اسی نام سے قائم ہیں جن کو ان کے چھوٹے بھائی محمد توقیر دیکھ رہیں ہیں، پچھلے تین الیکشن میں اس خاندان نے میرا بھرپور ساتھ دیا 8 فروری 2024 کے الیکشن اس ناچیز کے ماڑی دانشمنداں کے پولنگ سٹیشن سے 298 ووٹ تھے دس ووٹ سے ہم دوسرے نمبر پر تھے ماڑی دانشمنداں میں ہمارا نوجوان قائد چوہدری عبدالجبار، چوہدری رحیم سلطان،اور میرے بھائی عبد القدیر اعوان ہر وقت لوگوں کی خدمت کے لیے متحرک رہتے ہیں، ان کے ساتھ ساتھ ہماری بیٹی عطیہ رکن جماعت اسلامی بھی لوگوں کی خدمت کے لئے متحرک رہتی ہیں جو ہمارے مرحوم رکن جماعت اسلامی حاجی محمد اشرف صاحب کی بیٹی اور سابق ممبر ضلع کونسل چوہدری صدر الدین صاحب کے بیٹے کی بیوی ہے،آج ان کی کوششوں سے اور ان کے بھائی چوہدری عبدالجبار اور ہورے خاندان کی کوششوں سے مل جنجال میں دو کنال پر مشتمل کفیلہ ہسپتال چل رہا ہے، یوسی بندہ سے ہمارے ووٹ 774 تھے، جماعت اسلامی اور یوسی بندہ کا گہرا تعلق ہے، صاحبزادہ عبد الواحد، چیئرمین محمد افضل، عبدالغفور جنجوعہ، ملک عباس، ملک مسعود، اب ان شائاللہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں یوسی بندہ سے جماعت اسلامی عوام کی نمائندگی کریں گے
ان شائاللہ، میری وصیت کے مطابق میری قبر بھی ان شائاللہ یوسی بندہ کے گاؤں پیال میں بنے گی ان شائاللہ، میں ماڑی دانشمنداں، پیال، سملال، اور یوسی بندہ اور پورے پی پی 10 کی محبتوں کا مقروض ہوں ان محبتوں کا قرض ادا نہیں کر پارہا ہوں، ان شائاللہ زندگی کے آخری سانس تک ان محبتوں کا قرض ادا کرتا رہوں گا ان شائاللہ