کہوٹہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے آتے ہی مہنگائی کا طوفان آ گیا کرونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدور، غریب، نادار لوگ پہلے ہی پریشان تھے مگر رمضان کے مقدس مہینے میں اوپر سے لے کر نیچے تک لوگ صرف مال بنانے میں لگے ہیں اشیاء خورد و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں حکومتی رٹ کہی بھی نظر نہیں آ رہی انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے جبکہ منتخب نمائندے بھی دور دور تک کہیں نظر نہیں آتے جب سے حکومت نے چینی 86 روپے کلو فروخت کرنے کا حکم دیا ہے بازار سے چینی غائب ہو گئی ہے تاجروں کے پاس چینی کے ذخائر موجود ہیں مگر وہ عام آدمی کو نہیں دیتے کہ ہمارے خلاف شکایت لگے گی صرف خاص گاہکوں کو ہی دی جاتی ہے جبکہ سستے بازار کا بھی کوئی حال نہیں چند سبزی فروٹ کی دوکانیں جو پہلے سے ہی لگی ہیں وہی ہیں جو باہر سے بھی مہنگا پھل فروٹ فروخت کرتی ہیں وہ ایم این اے صداقت عباسی جو کہتے تھے کہ ہر 15 دن بعد کھلی کچہری لگا کر عوام کے مسئلے سنوں گا وہ عوام کو نظر ہی نہیں آتے گزشتہ دنوں ایم پی اے راجہ صغیر احمد کی عیادت کرنے کے لیے جاتے ہوئے سستا بازار کا چکر لگایا تو عوام پھٹ پڑے اور مسائل کے انبار لگا دیئے لوگوں نے کہا کہ ہم نڑھ، بیور، کھلول اور دیگر علاقوں سے دو دو سو روپے کرایہ خرچ کر کے آتے ہیں اور پورا دن روزہ رکھ کر لائن میں کھڑے رہتے ہیں اور شام کو ایک کلو چینی ملتی ہے جبکہ 10 کلو کا ایک تھیلہ آٹے کا ملتا ہے وہ بھی نصیبوں سے کیا یہی تبدیلی ہے کہ ریٹ بھی کئی گنا زیادہ اور چیز بھی نہ ملے عوام کے چیخنے چلانے پر ایم این اے صداقت عباسی نے ایک اور مذاق کر ڈالا کہ چینی ایک کلو کے بجائے 2 کلو ملے گی اور پھر ایک ہفتے بعد ملے گی ناخن پر نشان لگایا جائے گا اگر ہفتے سے پہلے کوئی آیا تو اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا یہ ہوتا ہے عوامی نمائندہ یہ ہوتا ہے وژن؟؟
اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ یاسر رضوان نے سستا بازار کو بنانے سنوارنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی درجنوں ملازمین بھی وہاں پورا دن بیٹھے رہے مگر عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملا یہی حال یوٹیلیٹی سٹوروں کا بھی ہے عوام کا ایک سمندر وہاں بھی موجود ہوتا ہے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مرد، خواتین اور بچے وہاں آئے چینی کے لیے ترستے ہیں تاجروں کو جرمانے بھی ہوتے ہیں مقدمے بھی درج ہوتے ہیں مگر پھر بھی وہ رمضان کے مقدس مہینے میں بھی مال بنانے سے باز نہیں آتے کہوٹہ شہر میں ناقص اور مضر صحت لاغر بیمار جانوروں کا گوشت من چاہے ریٹ پر فروخت کیا جاتا ہے چکن کی قیمت بھی 260 سے 280 ہو گئی ہے جبکہ کئی سالوں سے کہوٹہ شہر میں بھی ملاوٹ زدہ دودھ دہی فروخت ہو رہا ہے جس میں محکمہ صحت کے اہلکار ملوث ہیں باہر سے کیمیکل اور پاؤڈر ملا دودھ ٹنکیاں بھر کر لایا جاتا ہے جو لوکل دوکان داروں کو 60 روپے کلو
دیا جاتا ہے اور گلی محلوں میں دوکانیں کھول کر وہی زہر 130 سے 140 روپے فروخت کرتے ہیں سستے بازار کے دورہ کے موقع پر صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے صداقت عباسی نے کہا کہ سہالہ اور ہیڈ برج پر مئی میں کام شروع ہو جائے گا 8 کروڑ کے منصوبے شہر جبکہ
4 کروڑ کے تحصیل بھر کی یوسیزمیں شروع ہیں انہوں نے کہا کہ حلقے میں یونیورسٹی بن گئی ہے ایک سال بعداسکا کیمپس بھی کہوٹہ میں قائم ہو گا خیر پل تو کتنی مرتبہ تعمیر کر چکے ہیں مگر لالی پاپ کے علاوہ صداقت عباسی اس حلقے کے عوام کو کچھ نہ دے سکے جبکہ ایم پی اے راجہ صغیر احمد جن کا آپریشن ہوا تھا ایک دو ماہ وہ عوام سے تھوڑا دور رہے مگر اب انہوں نے بھی عوام سے رابطے دوبارہ شروع کر دیئے ہیں.
جبکہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کافی متحرک ہوگئے ہیں اور مسلسل اپنے حلقے میں آتے ہیں اور جنازوں وفات پا جانے والوں کے گھر جارت ہیں چند روز قبل انھوں نے سٹی جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن راجہ سعید احمد ایڈووکیٹ کی عیادت کی بلدیاتی ادارے بحال تو ہو گے مگر فعال نہ ہوئے کہوٹہ شہر کے لوگ کروڑوں روپے کے ٹیکس دینے کے باوجود گندے نالے کا پانی پینے پر مجبور ہیں سڑکیں کھنڈرات بنی ہیں
اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد کے ہال میں اس وقت ایک دلکش اور یادگار منظر…
راولپنڈی (نامہ نگار سید قاسم) وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں مذاکرتی عمل کی…
معاشرتی انصاف اور مساوی حقوق کے لیے کی جانے والی ہر جدوجہد کی طرح، معذوری…
عالمی چوہدری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پرانی مسلم دشمنی اور یہود دوستی کا…
کلرسیداں (نمائندہ پنڈی پوسٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر کلرسیداں میں خصوصی "زیرو…
کلرسیداں (نمائندہ پنڈی پوسٹ) آئیسکو کی کارروائی موضع انچھوہا میں بجلی چوری پکڑی گئی، مزاحمت…