چیئرمین ملک محمد تاج‘ سماجی شخصیت

معاشرے میں پھیلے ہوئے خوبصورت کرداروں کو نمایاں کرنا ضروری ہے، رنوترہ سے میرے بھائی قاضی خالد محمود پچھلے کچھ عرصے سے متوجہ کررہے تھے

آپ کا چیئرمین ملک تاج صاحب کے ساتھ گہرا تعلق بھی ہے وہ ہمارے گاؤں کے بلکہ وہ یوسی رائیکا میرا، اور یوسی دھندہ کی خوبصورت شخصیت کے مالک ہیں، میں نے ان سے وعدہ کیا تھا

میں خود چیئرمین صاحب کے پاس حاضر ہوں گا پھر ان سے ملاقات کے بعد ان کے حوالے سے قلم اٹھاؤں گا، الحمدللہ عید الفطر کے تیسرا دن رنوترہ کی اپنی ٹیم کے ساتھ گزارا ایک معزور کو ویل چیئر دی،

ایک ساتھی کو اس کی خواہش پر تفہیم القرآن کا سیٹ گفت کیا،اس کے بعد چیئرمین الحاج محمد تاج صاحب کے پاس حاضری دی ان کی بیمار پرسی کی پھر ان کے پاس بیٹھ کر ان کی زندگی کی

خوبصورت کتاب کو کھول کر پڑھا، چیئرمین الحاج محمد تاج 17 اپریل 1953 تحصیل راولپنڈی کے آخری گاؤں رنوترہ میں حاجی ملک محمد نواز کے گھر پیدا ہوئے،

ان کے والد ایک سکول ٹیچر تھے، ریٹائرمنٹ کے بعد وہ زمین داری اور ساتھ ساتھ گاؤں میں دوکانداری کرتے رہے، الحاج ملک محمد تاج نے پرائمری کا امتحان اپنے گاؤں کے پرائمری سکول سے1964 ء میں پاس کیا، پھر میٹرک کا امتحان چک بیلی خان ہائی سکول سے 1969 کو امتیازی نمبروں سے پاس کیا، آیف اے بابا سمندر خان کے سکول میں پڑھ کر پاس کیا

، انھوں نے گریجویشن پنجاب یونیورسٹی سے کی، پھر پاکستان آرمی کی سگنل کور میں بھرتی ہو گئے، کوہاٹ میں ٹریننگ کی دو سال سروس کی اس کے بعد سروس چھوڑ کر سعودی عرب چلے گئے، دس سالوں میں ان کا بیشتر وقت سعودی عرب کے شہر ریاض اور مدینہ منورہ میں گزرا، ان کی خوش قسمتی کا کیا کہنا انھوں نے تین حج کئے اور جمعہ کادن ان کا مسجد نبوی میں گزرتا، اس کے بعد پاکستان واپس آکر والد صاحب کے ساتھ زمین داری میں مصروف ہوگئے

اور ساتھ ساتھ سماجی اور فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے لگے، 1987 ء کے بلدیاتی انتخابات میں کونسلر منتخب ہوئے پھر یوسی رائیکا میرا کے چیرمین منتخب ہوئے، اب ان کی زندگی کا دوسرا فیز شروع ہوچکا تھا وہ عوام کے لئے کچھ کرنا چاہتے تھے،

ان کی ایک بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ انتقامی سیاست کے بجائے سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے تھے، لیکن ایک وقت آیا کہ وہ خود انتقامی سیاست کا نشانہ بن گئے انھوں نے پانچ سال بغیر کسی قصور کے قید کاٹی، ان کے ساتھ گاؤں کے ایک شریف آدمی ملک امیر خان کو بھی صعوبتوں سے گزرنا پڑا

حلانکہ یہ دونوں بے گناہ تھے، چیئرمین بننے کے بعد پہلا کام انھوں یہ کیا کہ قاضی خالد محمود، قاضی عزیز الرحمن، قاضی غلام مصطفیٰ کے والد قاضی غلام غوث نے پندرہ کنال زمین سڑک کے کنارے ہسپتال کے لئے وقف، چیئرمین ملک تاج نے وہاں ہسپتال بنوایا

، یہ ہسپتال، یوسی رائیکا میرا، یوسی چک بیلی خان، اور یوسی پڑیال کے گاؤں کڑاہی میال کے لئے بڑا تحفہ تھا، اس کے بعد انھوں نے گاؤں میں بچیوں کے پرائمری سکول کو مڈل کروایا، ٹیلی فون ایکسچینج منظور کروائی، تمام گلیاں پختہ کروائیں، قریبی کچی آبادیوں میں بجلی لگوائی، غرضیکہ لاتعداد اپنی یوسی کے کام کروائے،

ان کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ انھوں نے مقامی طور سب کو ساتھ لیکر چلنے کی کوشش کی کسی کے ناجائز مقدمہ نہیں بنوایا، گاؤں کے تمام بڑے چھوٹے اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ وہ پختہ کردار کے انسان ہے گاؤں کی تمام بیٹوں کو اپنی بہنوں اور بیٹیوں کا مقام دیا

سب کو اس کا مقام دیا، قاضی محمد غوث کے ساتھ ان کا گہرا رشتہ تھا، ان کے والدِ حاجی ملک محمد نواز 89 ء میں وفات پا گئے،اس کے بعد ان کے کندھوں خاندان کی زمہ داریوں کا بوجھ آگیا انھوں نے ساری زمہ داریوں کو ساتھ ساتھ نبھایا، لیکن سماجی اور سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھا، 2018 میں انھوں نے کرین کے انتخابی نشان پر قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور سولہ ہزار سے کچھ زائد ووٹ لئے، اس کے بعد ایک ایکسیڈنٹ کی وجہ سے کچھ عرصہ تک بستر پر رہے

جب بھی ان کے پاس حاضری دوں کھلے بازوؤں کے ساتھ، بھرپور محبت کے ساتھ اور پرجوش انداز میں استقبال کرتے ہیں عید کے تیسرے دن ان کے پاس اپنی مقامی پوری ٹیم کے ساتھ حاضری دی، بہت ہی جذباتی انداز میں استقبال کیا ان کے چار بھائی تھے جن میں دو اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں دو الحمدللہ حیات ہیں ان میں سے ایک جرمنی ہوتا ہے

دوسرے بھائی ملک مختار امریکہ میں مقیم ہیں انھوں نے گاؤں میں ایک خوبصورت مسجد بنوائی ہے، ان کی ایک ہمشیرہ ہے جو ہمارے دوست ملک مختار صاحب کی اہلیہ ہے وہ کینیڈا میں مقیم ہے۔

الحاج ملک محمد تاج کے الحمدللہ پانچ بیٹے ہیں ایک اٹلی ہوتا ہے،ایک پاکستان آرمی اور پولیس میں جاب کرتا ہے بڑے بیٹے ملک تصور لوگوں کی خدمت کرتے ہیں آج کل ان کی کوششوں سے اور رنوترہ ویلفیئر کمیٹی کی کوششوں سے گیس کے پائپ بچھائے جارہیں ہیں اج ان کا گلشن آباد ہے۔ وہ سفید اور اجلے کپڑے پہنتے ہیں ان کا کردار بھی اجلا اور صاف ہے، وہ سب سے محبت کرتے ہیں۔

وہ نفرت سے کوسوں دور ہیں گاؤں کے ہر ویلفیئر کے کام بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں رنوترہ ویلفیئر کمیٹی اور میرے بھائی قاضی عزیز الرحمن کی پوری ٹیم کی مکمل سرپرستی کرتے ہیں

اللہ تعالیٰ ان کو ایمان وصحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے آمین، وہ خیر بانٹتے رہیں، اللہ تعالیٰ ان کے گھر پر، ان کے بچوں کی زندگیوں میں اور ان کے پیاروں کی زندگیوں میں رحمتوں اور برکتوں کا نزول فرمائے آمین۔

اپنا تبصرہ بھیجیں