آصف شاہ‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
گزشتہ ہفتہ چوہدری نثار علی خان کے حلقہ انتخاب کا دورہ کیا یوسی بشندوٹ پہنچنے پر چیئرمین یوسی زبیر کیانی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا یہاں سے انہوں نے آمدہ الیکشن کیلئے انتخابی مہم کے آغاز کا بھی اعلان کیا اور ترقیاتی کاموں کے حوالہ سے یوسی چیئرمین کی تعریف کی تو ناقدین کی امیدوں پر اوس پڑ گئی اس کا کریڈٹ چیئرمین یوسی زبیر کیانی کو جاتا ہے جن کو کافی عرصہ سے پارٹی کے اندر سے ہی ایک ٹولہ سائیڈ لائن لگانا چاہتا تھابظاہر چہرے پر مسکراہٹ رکھنے و الے اس ٹولے کو بالاآخرمنہ کی کھانی پڑی اور انہوں نے پارٹی کے ساتھ رہ کر اور ڈٹ کر مقابلہ کیا دوسری میٹنگ مانکیالہ میں یوسی غزن آباد یوسی مغل اور یوسی لوہدرہ کی مشترکہ میٹنگ تھی جہاں پر عوام اس تعداد میں جمع نہ ہو سکی یا نہ کی جاسکی جس کا نمونہ بشندوٹ اور ساگری میں تھا ان میٹنگز میں چوہدری نثار علی خان کا ایک نیا سیاسی روپ سامنے آیا کہ انہوں نے اپنا خطاب کم کیا اور کہا کہ اس بار الیکشن مختلف ہوں گے اور ہم نے یوسیز کے ساتھ ساتھ گاوں کی سطح تک کام کرنا ہے اور پارٹی کی تنظیمی ڈھانچے اور امور کو مضبوط کرنا ہے میں ہر یوسی میں جا کر عوام سے میٹنگز کروں گااور ان کی رائے کا احترام کیا جائے گا یہاں انہوں نے عوام کی تلخ شیریں باتیں بھی سنی اور ان کا جواب بھی دیا انہوں نے کہاکہ میری تمام دوستوں سے التجاء ہے کہ ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو کر مقابلہ کے لیے تیار ہو جائیں دوسری طرف عوام کسی بڑے منصوبے کی امید لگائے بیٹھے تھے کہ وہ آکر ان کاموں کا اعلان کریں گے جو انہوں نے گزشتہ الیکشنوں میں کامیابی کے بعد چٹکی بجا کر حل کرنے کی یقین دہانی کر وائی تھی اور کہا تھا کہ یہ کام کوئی مسلہ نہیں لیکن اب ساڑھے چار سال گزرنے کے باوجود بھی اب یہ کہنا کہ باقی کام کے لیے نئے بجٹ کا انتظار کرنا ہوگاسمجھ سے بالا تر ہے ،عوام کے بنیادی سہولیات صحت اور سکول کالجز ہیں لیکن روڈز کی تعمیر کی اہمیت ہے لیکن جہاں عام عوام کو بنیادی سہولیات کی کمی ہو وہاں عوام کو بنیادی سہولیات پہنچانا اولین ذمہ داری جناب کی ہے کیونکہ آپ کو اس حلقہ کی عوام نے منتخب کر کے قومی اسمبلی میں بھیجا ہے اور جہاں عوام کو سہولیات نہ پہنچ رہی ہوں وہاں گدھوں کے لیے روڈز تعمیر کرنے کے دعوے کرنا یقیقنا مغحکہ خیزہے ایک بنیادی سہولت گیس کا بار بارذکر کیا گیا لیکن جناب کی طرف سے کہا گیا کہ ابھی ذخائر کا مسلہ ہے اس لیے اگلے الیکشن کے بعد اس پر کام ہو گا لیکن جو لوگ چار سال سے انتظار کی سولی پر لٹک رہے تھے ان کا کیا بنے گا دوسری جانب سب سے بڑی بات جناب کے اس دورے کے موقع پر چیئرمین یوسی لوہدرہ نوید بھٹی کے نہ ہونے نے بہت سے سوالات کو جنم دیا دیا جہاں ایک طرف پارٹی کے اندر کے اختلافات کو ختم کرنے پر زور دیا جارہاوہاں ایسے کون سے وہ اشخاص ہیں جن کیوجہ سے اتنے ا ہم دورے میں جب آپ الیکشن کا اعلان کر رہے ہیں وہاں سے ایسے ذمہ دار اور ایک منتخب نمائندے کا نہ ہونا اس کے پیچھے اصل کہانی کیا ہے اس کی ضرورت کیوں پیش آئی ہے اور آپ کے دورہ کی اطلاعات منتخب چیئرمین تک نہ پہنچانا کس کہ ذمہ داری تھی اندرونی زرائع کا کہنا ہی کہ یوسی لوہدری چیئرمین کو جان بوجھ کر اس دورہ کی اطلاع نہیں دی گئی ،یہ بات تو الگ ہے لیکن اگر اس حلقہ پر نظر ڈالی جائے تو گزشتہ کچھ عرصہ سے مسلم لیگ ن کے پرانے اور دیرینہ کارکنوں کو سائیڈ لائن پر لگایا جارہا ہے اور وہ بیچارے پارٹی کے ایک مخصوص مافیاء کے ہاتھوں سے مجبور ہو کر ایک جانب خاموشی سے بیٹھ گئے ہیں اور ان کی نظریں جناب کی جانب اٹھی ہوئی ہیں لیکن ان کا کب مسلہ حل ہو گا چک بیلی سے کلر سیداں تک بہت سے ایسے کارکنان بھی ہیں جو پارٹی کے اندر انصاف کے منتظر ہیں دوسری طرف کچھ عوامی مسائل بھی سامنے آئے ہیں اور لوگوں نے کھل کر آپ کے معاونین خصوصی کے خلاف شکایات کا پنڈورا باکس کھول دیا لیکن جناب نے کتنی خوبصورتی سے اس کا ذمہ دار میڈیاکو ٹہرا دیا اور بر ملاکہا کہ میرا کوئی بھی معاون خصوصی نہیں ہے لیکن گزشتہ چار سالوں سے کروڑوں روپے کے ترقیاتی کاموں کا افتتاح کس نے کیا جناب کے معاون خصوصی نے اگر آپ کا لینا دینا نہیں تھا توموصوف کس بنیاد پر گلے میں مالا پہن کر فیتے کاٹتے رہے ہیں اس حلقہ میں کسی بھی منتخب نمائندے کی اتنی جرات نہیں کہ وہ ان معاونین کے بغیر کسی بھی منصوبے کا افتتاح کر سکے اس سے پہلے بھی چیئرمین یوسی بگا شیخاں چوہدری عامر جمشید کی شکائیت پر بھی آپ کے معاون خصوصی کے خلاف ایک کمیٹی بنائی گئی تھی اس کا کیا فیصلہ ہو اس بار بھی ایک کمیٹی جناب کے حکم سے بنائی گئی ہے جس میں علاقہ کے منتخب چیئرمینز ہیں لیکن یہ بات عوام اچھی طرح جانتی ہے کہ یہ منتخب نمائندے کیسے اس شخص کے خلاف انکوائری کر سکتے ہیں اور اس کی رپورٹ کیسے جناب کے پاس جا سکتی ہے جن کو آپ اپنا معاون خصوصی نہیں مانتے ہیں ان کی اجازت سے ہی یہ بیچارے منتخب نمائندے آپ سے مل سکتے ہیں چیئرمین یوسی بگا کے تحفظات پر بنائی گئی کمیٹی کا کیا رزلٹ نکلا اس کا حلقہ کی عوام کو ابھی تک انتظار میں ہے حلقہ کی عوام اب یہ بات برملا کہتی نظر اارہی ہے کہ یہ سب عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے ان کے خلاف کبھی کاروائی ہو ہی نہیں سکتی عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف اگر کاروائی کرنی مقصود ہوتی تو اس پر کمیٹیاں بنانا کوئی معنی نہیں رکھتا ہے ،آمدہ الیکشن میں کامیابی کو ممکن بنانے کے آپ کو اپناسیاسی سٹائل بدلنا ہو گا اور عوامی مسائل کے ساتھ ساتھ عوام کا خون چوسنے والی جھونکوں سے بھی جان چھرانی ہو گی آمدہ الیکشن بہت سخت ہوں گے اس کی وجہ آپ کو دونوں محازوں پر لڑنا ہو گا پارٹی کے اندر بھی آپ کے معاملات سب کے سامنے ہیں اور حلقہ میں ن لیگ کا جو حال ہے وہ بھی آپ کے سامنے ہے اور دوسری عوام کے مسائل بھی اپنی جگہ موجود ہیں اب اس حلقہ کی عوام کو کیا گولی دی جاتی ہے اس کا سب کو انتظار ہے
162