چوہدری نثارعلی خان کی کھیر اور چک بیلی خان کی عوام/مسعود جیلانی

کلر سیداں اور ٹیکسلا واہ کینٹ میں چوہدری نثار علی خان کی جانب سے بڑے جلسوں میں بڑے بڑے پراجیکٹس کے اعلانات کے بعد چک بیلی خان کے باسی بھی پر امید تھے کہ اب ان کے قائد چوہدری نثار علی خان چک بیلی خان آئیں گے اور اپنی آبائی سرزمین کا حق بھی اداکریں گے چوہدری نثار علی خان ایک دفعہ ووٹ کم ملنے پر اپنے علاقے سے ناراض ہو گئے تھے

اور یہ کہہ کر گئے تھے کہ اب چک بیلی خان والے کھیر ٹھنڈی ہونے کا انتظار کریں ٹیکسلا واہ کینٹ اور کلر سیداں کے جلسوں کے بعد جب چک بیلی خان میں جلسوں کی خبریں گر دش کرنا شروع ہوئیں تو یہاں کے مسلم لیگ ن کے کارکن تو کیا عام ووٹر زبھی چوہدری نثار علی خان کے چک بیلی خان دورے کا شدّت سے انتظار کرنے لگے آخر کار چوہدری نثار علی خان صاحب کے جلسے کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا لوگوں نے سمجھا کہ کھیر ٹھنڈی ہو گئی ہے اور چوہدری صاحب کے جلسے کا یوں انتظار کرنے لگے جیسے کھانا کھانے کے وقت بچے اپنی ماں کے پاس چولہے کے ارد گرد آلتی پالتی مار کر کھیر ٹھنڈی ہونے کا حسرت سے انتظا ر کرتے ہیں

آکر کار جلسہ کی مقرر کردہ تاریخ بھی بھی آ گئی وہ لمحہ بھی آیا جب چوہدری نثار علی خان خیر مقدمی بینروں اور پر تپاک استقبال کے ساتھ جلسہ گا ہ پہنچے نعروں کی آوازاور پٹاخوں کی گرج سے جلسہ گاہ گونج اٹھی چوہدری صاحب نے کہا کہ میں ابھی کچھ عرصہ قبل واہ کینٹ، ٹیکسلا اور کلر سیداں کے لئے اعلانات کر چکا ہوں آج وقت نکال کر چک بیلی خان آیا ہوں چوہدری صاحب کے یہ الفاظ سن کر لوگوں کے چہرے امید سے کھل اٹھے کہ شاید اگلے ہی لمحے اس علاقے کو دیرینہ مطالبے گیس کی فراہمی کا اعلان ہونے والا ہے جس کے لئے مقامی لیگی راہنما اور امیدوار برائے چئیرمین چوہدری محمد افضل گجرکچھ عرصہ قبل چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کر کے آئے تھے جناب چوہدری نثار علی خان نے گیس کا ذکر تک نہ کیا اور ہسپتال کے دیرینہ مطالبہ کا قصہ شروع کیا لوگوں نے سمجھا کہ گیس نہیں تو شاید چک بیلی خان کے لئے بڑے ہسپتال کا اعلان ہونے والا ہے

لوگ ہسپتال کا مطالبہ پیش کرنے والے لیگی کارکن رانا رفعت کی طرف دیکھنا شروع ہو گئے اور مسکراہٹوں میں مبارکباد دینا شروع ہو گئے رانا رفعت کابھی مطالبہ پورا ہوتا نظر آنے پر چہرہ دمک ااٹھاس لیکن چوہدری صاحب نے صرف ٹیکسلا واہ کینٹ کے ہسپتال کی تعریف کر کے بات کا رخ موڑ دیا اس کے بعد چوہدری نثار علی خان نے چک بیلی خان کے لئے پانچ ڈیموں کا اعلان کیا لیکن ایک ڈیم بھی چک بیلی خان سے چالیس یا پچاس کلومیڑ کی دوری سے کم نہ تھا سوائے مہوٹہ موہڑہ ڈیم کے اور وہ بھی صرف ایک دو دیہاتوں مہوٹہ اور موہڑہ کے لئے فائدہ مند ثابت ہو سکتا باقی گاؤں چک بیلی خان سے بہت دور ہیں ان میں سے بعض پر تو کام بھی جاری ہے چوہدری صاحب نے صرف اعلان کا نام اپنے نام لیا ہے قریبی ڈیم پاپین کا معاملہ گول کر دیا گیا اس کے بعد چوہدری نثار علی خان نے سڑکوں کی کاذکر شروع کیا تو لوگوں کو امید ہوئی کہ شاید لیگی کارکن ملک فاروق کی جانب سے کئے گئے چکوال روڈ کی توسیع کے لئے اعلان ہونے لگا ہے جسے پہلے چوہدری صاحب نے علاقے سے باہر کا کام ہونے کا نام دے کر مسترد کر دیا تھا لیکن چوہدری صاحب نے اپنے ہاتھوں سے ہونے والے علاقے سے باہر کے ایک اور کام اپنے آبائی گاؤں چکری تا کمڑیال ضلع اٹک روڈ کی تعریف کر کے اس معاملہ کو بھی بند کر دیا چک بیلی خان شہر جہاں چوہدری صاحب کا جلسہ ہو رہا تھا اس کے لئے ایک روپے پاکستانی سکہ رائج الوقت کا بھی اعلان نہ کیا چوہدری صاحب نے کھیر بانٹنا بند کر دی کھیر کے منتظر چہرے مایوس ہو نا شروع ہو گئے کھیر کی دیگ خالی ہو گئی تو چوہدری صاحب نے کھیر والا وہ گرم چمچہ نکالا جس سے کھیر کاانتظار کرنے والوں کی درگت بنانی تھی چوہدری صاحب نے کہا کہ مجھے ایسے چہرے نظر آ رہے ہیں جو اچھے وقتوں میں میرے ساتھ برے وقت میں میرا ساتھ چھوڑ دیتے ہیں

یہ لوگ مرغابیوں کی طرح جہاں پانی دیکھتے ہیں بیٹھ جاتے ہیں اور پانی خشک ہونے پر اڑ جاتے ہیں یہ لوگ صرف اپنے مطلب کے پجاری ہیں یہ الفاظ سن کر جلسہ گاہ میں بیٹھے ہوئے حال میں ن لیگ میں شامل ہونے والوں نے شرم سے سر جھکا لئے بعض نے تو جلسہ ختم ہوتے ہی دوبارہ سے مسلم لیگ ن کو خیر باد کہنے کے اعلانا ت بھی کر دئیے انہوں نے اپنے علاقے کے عوام سے بات کرتے وقت میڈیا کو کوریج سے روک دیا اور کہا کہ آپ لوگ روڈ مانگتے ہیں روڈ گاڑیوں کے لئے ہوتے ہیں میں نے تو آپ کے گدھوں کے لئے بھی روڈ بنائے ہیں لیکن آپ نے مجھ سے وفا نہیں کی کبھی کسی راجے اور کبھی کسی خان کے پیچھے بھاگنا شروع کر دیتے ہو اب میں آپ کی سڑکوں کی مرمت کے لئے گرانٹ دیتا ہوں جس پر آپ بھی ناچیں اور آ پ کے گدھے بھی ساتھ ہی جلسہ ختم ہو گیا جلسہ ختم ہوتے ہی کئی لیگیوں نے تو پارٹی چھوڑنے کی قسمیں بھی کھا لیں لیکن سنجیدہ مزاج لوگوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا

کہ اتنا عرصہ گذرنے کے بعد بھی چوہدری صاحب کے مزاج میں تبدیلی نہ آ نا اور بے عزتی کرنے کا انداز اپنانا افسوسناک قرار دیا ہے ان کے مخالفین نے کہا کہ دنیا کو دکھانے کے لئے اور بات کرنا اور پھر علاقے کے لوگوں کی بے عزتی کرنے کے لئے میڈیا کو کوریج سے روک دینا چوہدری نثار علی خان کے دو رخے چہرے کی طرف اشارہ کرتا ہے چک بیلی خان کے شہریوں نے ا سے چوہدری نثار علی خان کی جانب سے چک بیلی خان کو ترقی سے محروم رکھنے کی ان کی روایتی پالیسی قرار دیا ہے درج بالا سطور لکھنے کا مقصدجناب چوہدری نثار علی خان کی شخصیت کو تنقید کا نشانہ بنانانہیں بلکہ اس کا مقصد عام آدمی کے جذبات اور جلسے کے بعد کا فیڈ بیک چوہدری صاحب تک پہنچانا ہے جو ایک آدمی ان کے سامنے بیان نہیں کر سکتا۔{jcomments on}

اپنا تبصرہ بھیجیں