چوہدری طارق محمود صلح جو شخصیت

علاقائی،سیاسی سماجی، اور مذہبی شخصیات کا تعارف اورانکے کارناموں کو اجاگر کرنا بطور نمائندہ پنڈی پوسٹ راقم کا ہمیشہ سے شیوہ رہا ہے آج تحصیل کلرسیداں کے گاؤں اراضی خاص کی اس سیاسی وسماجی شخصیت کا تذکرہ کرنا مقصود ہے جنکا ماضی پرامن بقائے باہمی کے فروغ اور علاقائی تعمیروترقی کے حوالے سے انتہائی قابل رشک ہے،آج موضوع بحث طبیعت میں سادگی،لب ولہجہ میں ٹھہراؤ صلح جو اور انسانیت کی فلاح وبہبود کا جذبہ رکھنے والی گاؤں اراضی خاص کی نامور شخصیت چوہدری طارق محمود ہیں،چوہدری طارق محمود 31 اکتوبر 1956میں تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسل بشندوٹ کے گاؤں اراضی خاص میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ مڈل سکول اراضی خاص اور بعدازاں گورنمنٹ ہائی سکول کلرسیداں میں زیر تعلیم رہے چونکہ سیاست کے زریعے عوام کی خدمت کا جذبہ آپکو ورثہ میں ملا تھا آپکے خاندان سے چوہدری چمن خان مرحوم جو علاقے کے زیلدار تھے آپکے چچا چوہدری محمد بنارس مرحوم چیرمین یونین کونسل بشندوٹ، چوہدری محمد جمیل مرحوم اور چوہدری آصف فیروز کونسلر رہ چکے ہیں لہذا آپ نے بھی اپنے بزرگوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے علاقے کی فلاح وبہبود کے لیے سیاست کا انتخاب کیا ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کے دوراقتدار میں آپکے خاندان کی پیپلز پارٹی کیساتھ بڑی گہری سیاسی وابستگی تھی آپ نے جب سیاسی میدان میں قدم رکھا تو اس وقت بالکل نوجوان تھے پہلی مرتبہ جنرل ضیاالحق کے دورمیں ضلع راولپنڈی پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے بعدازاں مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کی سابق ایم پی اے محمود شوکت بھٹی جب ضلع راولپنڈی مسلم لیگ ن کے سیکرٹری تھے تو آپ بھی اس وقت جوائنٹ سیکرٹری کے عہدے پر فائز رہے،90کی دہائی میں آپ نے ضلع کونسل کے انتخابات میں حصہ لیا چونکہ آپ اس وقت ایک غیر معروف سیاسی نوجوان تھے جبکہ آپکے مدمقابل اس وقت کے منجھے ہوئے سیاستدان راجہ شاہ امیر آف بشندوٹ اور بھورہ حیال کی نامور سیاسی شخصیت راجہ تنویر الحسن ٹوچی مرحوم تھے اس وقت آپ نے عینک کے انتخابی نشان پر ڈسٹرکٹ کونسل کے انتخابات میں حصہ لیا تھا اس وقت یونین کونسل گف،غزن آباد،اور یونین کونسل بشندوٹ پر مشتمل وسیع انتخابی حلقہ ہونے کے باوجود آپ اس دور کے تجربہ کار اور شہرت یافتہ سیاست دانوں کو موہڑہ بختاں پولنگ اسٹیشن سے برتری لے کر اپنے مدمقابل امیدواروں کو شکست دے کر راولپنڈی ڈسٹرکٹ کونسل کے پانچ سال کیلیے ممبر منتخب ہوگئے تھے،جبکہ بعدازاں اسی نشست پر سابق چیئرمین یونین کونسل بشندوٹ راجہ محمد افراہیم مرحوم کو ہرا کردوبارہ 5سال کیلیے ڈسٹرکٹ بورڈ کے ممبر منتخب ہوگئے تھے۔ان انتخابات میں کامیابی کے بعد آپ نے عوامی فلاحی منصوبوں پر بھرپور توجہ دی جن میں اراضی تا ساگری روڈ کی پختگی گنگوٹھی روڈ مہیرہ سنگال تا گف روڈ کی تعمیر اس دور کے بڑے منصوبے تھے جو آپ نے مکمل کیے،جبکہ یونین کونسل بشندوٹ کے دیہات میں گلیات کی تعمیر کے منصوبے الگ تھے۔یاد رہے 12جولائی 1998میں اراضی گوڑہ میں فریقین کے مابین مسلح تصادم کے نتیجے میں تین افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے تاہم مزید کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے میں جن معززین علاقہ نے صلح وصفائی کی غرض سے اہم کردار ادا کیا تھا ان میں آپ بھی شامل تھے تاہم چوہدری محمد بنارس مرحوم، چوہدری محمد جمیل مرحوم،بابو محمد افلاک مرحوم، صوبیدار محمد فاضل مرحوم آف چھپر اور صوبیدار محمد صدیق مرحوم آف پنڈ کی نمایاں کوششوں سے انتہائی مختصر وقت میں دونوں متاثرہ خاندان گفت وشنید کے زریعے باہمی راضی نامے پر متفق ہوگئے تھے،تاہم 1986چوکپنڈوری میں اپنے چچا زاد بھائی محمد خالد مرحوم کے قتل معاف کرنے کے معاملے پر بھی مقتول کے بھائی محمد ساجد اور دیگر لواحقین کوباہمی راضی نامے پر قائل کرنے کا کریڈٹ بھی چوہدری طارق محمود کو ہی کو جاتا ہے،چوہدری طارق محمود علاقے کی ایسی منفرد سیاسی شخصیت ہیں جنہوں نے معاشرے میں مفاہمت علاقائی امن اور بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔یاد رہے 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف ملک میں عوام کی مقبول ترین سیاسی جماعت بن کر ابھری تھی اور اس جماعت کے بانی عمران خان ملک کے وزیراعظم منتخب ہو گئے تھے تاہم اپوزیشن نے ان کی مدت اقتدار ختم ہونے سے ڈیڑھ سال قبل عدم اعتماد کے ذریعے انہیں حکومت سے الگ کر دیا تھا چوہدری طارق محمود عمران خان کے بدعنوانی کے خاتمے اور ملک میں عدل و انصاف اور قانون کی عملداری قائم کرنے کی جدوجہد کے بیانیے سے خاصے متاثر نظر آتے ہیں بقول انکے وہ اب عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف کے کاروان میں شامل ہوکر انکے ہمنوا بن گئے ہیں چوہدری طارق محمود عمران خان کو عوام کا حقیقی نمائندہ تسلیم کرتے ہوئے انکے دوبارہ اقتدار میں آنے کے حوالے سے بھی خاصے پر امید ہیں انکا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی تاریخ میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کے بعد جناب عمران خان وہ واحد عوام دوست لیڈر ہیں جو ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکال کر حقیقی معنوں میں ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں انہوں نے اپنے پیغام میں عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ عمران خان کی جدوجہد کی تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلیے انکا بھرپور ساتھ دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں