چوکپنڈوڑی ڈکیتوں کے حصار میں

ساجد محمود/چوکپنڈوری اور گردونواح میں یکے بعد دیگرے چوری کی بڑھتی ہوئی وارادتوں سے جہاں علاقہ مکین نہ صرف خاصی تشویش میں مبتلا ہیں وہاں انکی راتوں کی نیندیں بھی حرام ہو گئی ہیں حالیہ دنوں میں سب سے زیادہ چوری کی وارداتیں چوکپنڈوری بازار میں وقوع پذیر ہوئی ہیں جن کی شروعات گزشتہ مہینے اس وقت ہوئی تھی جب گاوں بسنتہ کے دکاندار محمداظہر کی بھاٹہ روڈ پر واقع دوکان کے تالے توڑ کر چور اشیائے ضروریہ لوٹ کر رفو چکر ہو گئے تھے اس واقعہ کے کچھ ہی دن بعد چوکپنڈوری کی معروف کاروباری اور علمی شخصیت ماسٹر فدا حسین کے کریانہ سٹور کے رات کی تاریکی میں تالے توڑ کر چور نقدی اور دیگر اشیائے خوردو نوش لے اڑے تھے اسکے علاوہ گردونواح کے علاقوں میں مختلف نوعیت کی چوری کی وارداتوں میں متحرک چور گروہ اپنی ہاتھ کی صفائی کے کمالات دکھانے میں کافی حد تک کامیاب رہے ہیں آئے روز ان بڑھتی ہوئی چوری کی وارداتوں کے پیش نظر گزشتہ ہفتے چوکپنڈوری کی تاجر برادری بھی خواب غفلت سے بیدار ہوئی تھی اور پولیس چوکی چوکپنڈوری میں تعینات عملے کیجانب سے چوروں کا کھوج لگانے میں سستی روی کا مظاہرہ کرنے اور عدم تعاون کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے تاجر تنظیم کے جنرل سیکرٹری محمد رشید سیکرٹری یاسر ولائیت جنرل کونسلر غفار بھٹی اور معروف تاجر شاہد بھٹی کی زیر قیادت دیگر تاجروں کے ایک وفد کے ہمراہ اے ایس پی کہوٹہ کے دفتر کا رخ کیا تھا اور علاقے میں بڑھتی ہوئی چوری کی وارداتوں پر اپنی تشویش اور تحفظات سے آگاہ کیا تھا تاجر چوکپنڈوری پولیس چوکی میں تعینات بعض اہلکاروں کی تبدیلی کے اپنے موقف پر بھی ڈٹ گئے تھے اور عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں چوکپنڈوری بازار بند کر کےاحتجاج کی کال دے دی تھی تاہم چوکپنڈوری پولیس چوکی پر اے ایس پی کہوٹہ کی آمد اور تھانہ کلر سیداں کے تھانیدار کیساتھ تاجر برادری کیجانب سے پیش کیے گئے مطالبات کی روشنی میں مذاکراتی نشست میں فریقین کے درمیان معاملات نہایت خوش اسلوبی سے طے پا گئے تھے جس کے تناظر میں تاجر برادری نے بازار بندش اور احتجاج کی کال واپس لے لی تھی اس حوالے سے تاجر تنظیم کے سیکرٹری یاسر ولائیت نے پنڈی پوسٹ سے بات کرتے ہوئے ان مزاکرات کو تاجر برادری کی کامیابی قرار دیا ہے انکا کہناتھا کہ تاجر برادری نے اے ایس پی سعود عزیز کیساتھ پولیس چوکی کے چند اہلکاروں کے عدم تعاون کے رویہ کی شکایت کی تھی جس پر چوکی میں تعینات چوکی انچارچ اور دیگر عملے کو تبدیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں جبکہ سب انسپکٹر مظہر سجاد بطور نئے پولیس چوکی انچارچ چوکپنڈوری تعینات کردیے گئے ہیں جو اچھی شہرت کے حامل فرص شناس آفیسر ہیں امید ہے انکی تعیناتی سے چوری کی وارداتوں اور دیگر نوعیت کے جرائم میں نمایاں کمی واقع ہو گی اور وہ جرائم پیشہ اور چوری کی وارداتوں میں ملوث افراد کو نکیل ڈالنے اور انہیں سزا دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں گے چوکپنڈوری بازار میں حالیہ دنوں میں بڑھتی ہوئی چوری کی وارداتوں سے نہ صرف تاجر برادری بلکہ گردونواح کی آبادی میں بھی شدید خوف وہراس اور عدم تحفظ کی فضا برقرار ہے جس سے تجارتی سرگرمیوں کے متاثر ہونے کاخدشہ ہے بازار میں پہرہ داری کا نظام پہلے سے موجود ہے جسکے اخراجات تاجر برادری خود برداشت کرتی ہے تاہم سیکورٹی امور سے نا آشنا اور غیر پیشہ وارانہ ڈنڈا بردار تعینات پہرہ داروں کا ان جرائم پیشہ افراد کا مقابلہ کرنا مشکل ہے جو جدیداسلحے سے لیس ہیں لہذا پولیس کے تعاون سے مشکوک اجنبی اور نشے کے عادی افراد کی کڑی نگرانی ضروری ہے اگر عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد سازی اور باہمی رابطے مضبوط بنیادوں پر استوار ہو جائیں جو بظاہر تو خاصا مشکل دکھائی دیتا ہے تاہم اگر ایسا ممکن ہو جائے تو پولیس اور عوام کے تعاون سے جرائم پیشہ افراد کی نشاندہی اور چوروں کا قلع قمع کرنا قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے زیادہ مشکل کام نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں