121

پی ٹی آئی لانگ مارچ میں راولپنڈی کا فیصلہ کن کردار

پاکستان تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ منزل کی جانب رواں دواں ہے جنکی منزل شہر اقتدار ہے مگر اس سے قبل انکی منزل راولپنڈی ہے اور اس وقت پورے پاکستان اور تحریک انصاف کی نظریں راولپنڈی پر جمی ہیں کیونکہ یہاں پر موجود شرکاء کی تعداد ہی فیصلہ کرے گی کہ مارچ کی کیا صورتحال ہے اور ساتھ ہی چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے بھی خود پر حملے کے بعد جو تاحال زخموں کے سبب آرام کر رہے ہیں اہم اعلان کیا ہے کہ وہ لانگ مارچ جو ان پر قاتلانہ حملہ کے بعد دوبارہ شروع ہوا ہے جسکی قیادت اسد عمر اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر قیادت کر رہی ہے کو راولپنڈی سے جوائن کریں گے اور اسکی قیادت خود کریں گے تو ایسے میں پاکستان تحریک انصاف کی راولپنڈی قیادت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ کیا وہ عمران خان کی توقعات پر پورا اتر سکیں گے یا نہیں شرکاء کو باہر نکال سکیں گے یا نہیں کیونکہ عمران خان نے خود متعدد موقعوں پر اس شکوہ کا اظہار کیا ہے کہ انکو راولپنڈی نے مایوس کیا ہے ابھی حال ہی میں چند ہفتے قبل راولپنڈی میں پارٹی عہدیداران سے حلف لینے کی تقریب میں بھی انھوں نے دوران خطاب اس بات کا اظہار کیا کہ 25 مئی کو ہونے والے مارچ میں راولپنڈی نے مایوس کیا ہے انکی توقعات کے مطابق عوام باہر نہیں آئی انکا ساتھ نہیں دیا تو ایسے میں یہاں کی قیادت پر ذمہ داری اور زیادہ بڑھ جاتی ہے کہ وہ شرکاء کو باہر نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں اگر ہم دیکھیں راولپنڈی نے گزشتہ ہفتے جب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تو پارٹی قیادت کے بعد راولپنڈی کے بارہ مقامات پر احتجاج کیا جس دوران راولپنڈی سے اسلام آباد کے تمام داخلی راستے بند کیے گئے تھے مگر اس دوران گو کہ موٹر وے سمیت تمام راستے بند تھے مگر شرکاء کی تعداد اتنی زیادہ نہیں تھی حالانکہ راولپنڈی اور اسلام آباد کی تمام قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں بھی پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہیں اور پنجاب میں حکومت بھی انکی لیکن اسکے باوجود کارکنان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں نکلی مگر اب دیکھنا یہ کہ جب حقیقی آزادی مارچ راولپنڈی پہنچ رہا تو ایسے میں کیا یہاں سے عوام نکلے گی وہ اس آزادی مارچ کا حصہ بنے گی یہ تو وقت ہی بتائے گا کیونکہ یہاں سے نکلنے والی عوام فیصلہ کن کردار ادا کرے گی مگر ایسی صورتحال میں پاکستان تحریک انصاف راولپنڈی کی قیادت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کارکنان کو باہر نکالیں اور اس مارچ میں شامل کریں

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں