گزشتہ دنوں پاکستانی فضائیہ نے بھارتی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے جو شاندار کامیابی حاصل کی ہے وہ نہ صرف ملکی دفاعی تاریخ بلکہ عالمی فضائی جنگی حکمت عملی میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ کامیابی جدید ترین چینی ساختہ جے۔10سی اور مقامی طور پر تیار کردہ جے ایف۔17 تھنڈر طیاروں کی کارکردگی اور ہمارے پائلٹس کی بے مثال مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بھارت کے ساتھ ہونے والی فضائی جھڑپوں میں پاکستانی فضائیہ نے پانچ بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے، جن میں تین فرانسیسی ساختہ رافیل (Rafale)، ایک روسی میگ-29 (MiG-29) اور ایک سوخوئی-30 ایم کے آئی (Su-30MKI) شامل تھے۔ یہ کارروائی جے-10سی طیاروں کے ذریعے انجام دی گئی، جو جدید PL-15E بی وی آر (Beyond Visual Range) میزائلوں سے لیس تھے۔ امریکی حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستانی جے- 10سی طیاروں نے کم از کم دو بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے۔جے ایف-17 تھنڈر، جو پاکستان اور چین کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، نے بھی اس معرکے میں اہم کردار ادا کیا۔یہ طیارہ نہ صرف لاگت کے لحاظ سے موثر ہے بلکہ تیز رفتار، جدید ریڈار، اور مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس ہے۔ اس کی پرواز، حملہ اور دفاعی صلاحیتیں اس بات کی غمازی کرتی ہیں کہ یہ طیارہ صرف مشین نہیں، بلکہ دشمن پر بجلی بن کر گرتی ہے۔
جے-10سی، جو چند برس قبل پاک فضائیہ کا حصہ بنا، جدید ترین ٹیکنالوجی اور ایویانکس کا شاہکار ہے۔ اس کی اعلیٰ کارکردگی، میٹیور میزائل، AESA ریڈار، اور سپر سونک رفتار نے فضائی برتری دلوائی جے-10سی نے حالیہ آپریشنز میں اپنی مہارت کا لوہا منوایا اور دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دیا جس کا انٹرنیشنل میڈیا پر چرچا ہے یہ کامیابی نہ صرف ایک پاک فضائیہ کی کامیابی ہے بلکہ پوری قوم کے لیے فخر، حوصلہ اور اعتماد کا پیغام ہے۔ اس نے دنیا کو یہ بتا دیا کہ پاکستان نہ صرف ایک مضبوط دفاعی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ اگر دشمن نے میلی آنکھ سے دیکھا، تو اسے ایسا جواب دیا جائے گا جو نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔ پاکستانی فضائیہ کا ہر سپاہی، ہر افسر اور ہر پائلٹ ہماری آن، شان اور پہچان ہے۔ ان کی قربانیوں کو الفاظ میں سمیٹنا ممکن نہیں، لیکن قوم ان کے لیے ہمیشہ عزت اور فخر کا جذبہ رکھتی ہے۔ دشمن یاد رکھے، اگر وہ رافیل لاتا ہے تو ہمارے پاس شاہینوں کی قوت ایمان ہے اور اس پر پیشہ ورانہ مہارت اور جنگی حکمت عملی موجود ہے جس کا عملی ثبوت بھارتی فوج دیکھ چکی ہے اور یہی جزبہ ایمانی،شوق شہادت وہ قوت ہے ہمیں فضاؤں میں ناقابل تسخیر بناتی ہے اور ہمیں اپنی اس قوت پر فخر ہے۔ بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ کسی بھی فیلڈ میں مہارت کے لیے مشین کی کوئی اہمیت نہیں ہے اس کے لیے آپریٹرز کی پیشہ ورانہ مہارت انتہائی ضروری ہوتی ہے جو بھارت کے پاس نہ ہونے کے برابر ہے اس لئے کہا جاتا ہے کہ قابلیت پائلٹ میں ہوتی ہے فائٹرز جیٹ میں نہیں ۔