71

پوٹھوہار ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے انتخابات

پوٹھوہار ینگ جرنلسٹ ایسوسی ایشن جمہوری اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے ہر سال باقاعدہ انتخابات کے ذریعے تنظیم کے عہدیداروں کا انتخاب کرتی ہے۔ جس میں اہم عہدوں کے لیے امیدوار حصہ لیتے ہیں اور تنظیم کے ممبران اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے لیے نمائندے منتخب کرتے ہیں۔ ہر سال دو یا تین پینل انتخابی میدان میں اترتے ہیں اور اپنا منشور پیش کر کے انتخابی مہم چلاتے ہیں، تمام گروپ ممبران سے ووٹ کا مطالبہ کرتے ہیں اور ایک اچھے ماحول میں انتخابات منعقد ہوتے ہیں۔ہر سال کی طرح اس سال بھی 2024-25 کے لیے انتخابات کا انعقاد 7جنوری کو راولپنڈی پریس کلب میں ہوا۔ ان میں دو پینل پروفیشنل پینل اور رائزنگ پینل مد مقابل تھے۔ انتخابات سے کچھ روز قبل دونوں پینلوں نے اپنے امیدوار میدان میں اتارے اور اپنے اپنے منشور کا اعلان کیا۔ اس کے بعد تمام امیدوار ممبران سے رابطہ کرتے اور ووٹ طلب کرتے رہے۔ 7جنوری کو صبح ساڑھے دس بجے پولنگ شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے سہ پہر 3بجے تک جاری رہی، تمام امیدوار پولنگ ہال کے باہر موجود رہے، صحافی ممبران اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے وقت نکال کر آتے رہے اور اپنی پسند کے امیدواروں کو ووٹ دیتے رہے۔ اکثر ممبران دس بجے سے تین بجے تک وہیں موجود رہے

کیونکہ سال میں یہ ایک دن ہوتا ہے جس میں تنظیم کے ممبران کی اکثریت موجود ہوتی ہے یوں سب کو ایک دوسرے سے ملنے اور بات چیت کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ سال میں یہ ایک دن نہایت یاد گار ہوتا ہے جس میں تمام ممبران سے ملاقات ہوتی ہے اور گپ شپ اور مختلف مسائل پر گفت و شنید میں پورا دن گزرتا ہے۔ اس روز سینئر صحافی بھی تشریف لاتے ہیں جن سے بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملتا ہے۔ بہر حال پولنگ کا وقت تین بجے ختم ہوا تو ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی، کچھ دیر تک گنتی جاری رہے۔ تنظیم کی طرف سے منتخب کیے گئے الیکشن کمیشن کے ممبران نے دونوں پینلوں کے پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی کی۔ گنتی مکمل ہونے کے بعد نتائج کا اعلان ہوا تو ایک بڑے اپ سیٹ کے ساتھ رائزنگ پینل کی امیدوار برائے صدر صبا شاہین کامیاب قرار پائیں جبکہ دیگر تمام امیدوار پروفیشنل پینل کے کامیاب ہوئے۔ ایسا تنظیم کی تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ پورا ایک پینل کامیاب نہیں ہوا اور اب ہماری تنظیم میں مخلوط حکومت قائم ہو گئی ہے۔

دونوں پینلوں کے کامیاب امیدواروں کو سب کی طرف سے مبارکباد دی گئی اور تازہ پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ دونوں پینلوں کے امیدواروں کی طرف سے تمام ممبران کے لیے ریفریشمنٹ کا انتظام کیاگیا تھا جو ووٹوں کی گنتی کے دوران جاری رہی اور امیدوار سخت سردی کے موسم میں گرم گرم سموسوں اور چائے سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ یوں اس سال بھی انتخابات کا عمل نہایت خوشگوار ماحول میں پایہ تکمیل تک پہنچا۔ تنظیم کے بانی اور چیئرمین بابر اورنگ زیب چوہدری صاحب صد مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے نوجوان صحافیوں کو ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کیا۔ اس تنظیم کا مقصد ہی نوجوان صحافیوں کی تربیت اور انہیں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ تنظیم بہترین انداز سے اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔ تنظیم سے وابستہ کئی ایسے ممبران ہیں جو ماس کمیونیکیشن کے طالب علم کے طور پر تنظیم میں شامل ہوئے تھے اور آج وہ اہم میڈیا چینلوں میں اپنی صحافتی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ تنظیم میں شمولیت اور انتخابی عمل میں حصہ لینے سے انہیں میں سیاسی شعور بھی پیدا ہوتا ہے اور تنظیم میں منظم ہو کر کام کرنے کی صلاحیت بھی پیدا ہوتی ہے۔

نوجوان کامیاب ہو کر تنظیم کی قیادت کرتے ہیں جس سے ان میں قائدانہ صلاحیتیں پیدا ہوتی ہیں۔ خطہ پوٹھوہار کی یہ تنظیم ایک وقت میں نوجوان صحافیوں کی کئی طرح سے تربیت کر رہی ہے اور یہی خصوصیت اسے دیگر تنظیموں سے ممتاز کرتی ہے۔ میں اپنے اس کالم کی وساطت سے چئیرمین صاحب کے ساتھ ساتھ کامیاب ہونے والے تمام عہدیداروں صبا شاہین، رومانہ بخاری، رفاقت حسین، یاسر فاروق اور کاشف رضا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ وہ صحافیوں کی فلاح کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر یں گے اور تنظیم کی طرف سے تفویض کی گئی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سرانجام دیں گے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں