جہلم(نمائندہ پنڈی پوسٹ)جہلم تھانہ سٹی چوکی کینٹ میں مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے نوجوان کی نعش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی، ولید نامی نوجوان کو پولیس نے 3 دسمبر کو مزید 3 ساتھیوں سمیت دینہ سے اٹھایا باقی 3 نوجوانوں سے مک مکا کے بعد چھوڑ دیا گیا جبکہ ولید کے ساتھ 50 ہزار میں معاملات طے کئے 30 ہزار روپے وصول کر لئے گئے جبکہ بقایا 20 ہزار روپے 14 دسمبر کو ادا کئے جانے تھے لیکن ادائیگی سے قبل ہی ولید کی روح پرواز کر گئی، پولیس چوکی کینٹ کے ذمہ داران مبینہ تشدد کو چھپانے اور اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنے کے لئے مختلف حیلے بہانے استعمال کرتے رہے، ولید نامی نوجوان کی میت ہسپتال پہنچنے پر راز افشاں ہوگیا، جس پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے تھانہ سٹی کینٹ چوکی میں ہونے والے وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے انچارج چوکی کینٹ سب انسپکٹر نوید افضل محرر ہیڈ کانسٹیبل محمد تنویر کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ چوکی کینٹ کے باقی پولیس ملازمین کو معطل کر کے تبدیل لائن کر دیا گیاڈی پی او جہلم نے نوجوان کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھنے اور موت پر پولیس افسران و ملازمین کے خلاف زیر دفعہ 302 ت پ کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے پولیس تشدد سے مبینہ جاں بحق ہونے والے نوجوان کی نماز جنازہ دینہ میں ادا کر دی گئی ہے۔
310