پنجاب کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لیے حکومت پنجاب کے سخت فیصلے

حکومت پنجاب نے صوبے میں اسلحہ کی غیر قانونی سرگرمیوں اور اس کے بے جا استعمال کو روکنے کے لیے ایک نیا حکومتی پلان تیار کیا ہے۔ اس پلان کے تحت پنجاب بھر میں موجود 10 لاکھ لائسنس یافتہ اسلحہ کی ازسر نو جانچ پڑتال اور سخت سکروٹنی کی جائے گی، اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کو 15 دن کے اندر اسلحہ واپس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، پنجاب میں اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے عمل کو مزید مضبوط کیا جائے گا، جس کے تحت اسلحہ کے مالک اور اسلحہ جاری کرنے والے اداروں کی مکمل تصدیق کی جائے گی۔ نئے قوانین کے تحت صرف پولیس اہلکاروں اور رجسٹرڈ سیکیورٹی گارڈز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوگی، جبکہ نجی سیکیورٹی کمپنیوں کو بھی رجسٹرڈ کیا جائے گا اور ان کے لیے مخصوص ضوابط متعارف کرائے جائیں گے۔

حکومت نے اسلحہ کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے پنجاب پولیس کی ہیلپ لائن 15 کو نجی سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ منسلک کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے، تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوراً مدد فراہم کی جا سکے۔

مزید برآں، پنجاب کے 14 اہم داخلی و خارجی مقامات پر جدید اسلحہ اسکینرز نصب کیے جائیں گے تاکہ غیر قانونی اسلحہ کی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، اسلحہ لائسنس کی سالانہ فیس میں 100 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے تاکہ اسلحہ رکھنے کے عمل کو محدود کیا جا سکے۔

یہ فیصلہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور اسلحہ کے بے جا استعمال کو روکنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ حکومت پنجاب نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ اس پالیسی کو کامیاب بنانے کے لیے تعاون کریں تاکہ پنجاب کو اسلحہ سے پاک اور محفوظ بنایا جا سکے۔