راولپنڈی(اویس الحق سے)مری کی ممتاز سیاسی سماجی اور کاروباری شخصیت جنہیں 6 روز قبل دو ماہ اور دس روز کے بعد ہائی کورٹ راولپنڈی کے احکامات پر اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا انہیں ازسرے نو شیڈول فور میں ڈال دیا گیا ہے۔
اس طرح مری پریس کلب کے صدر عبدالحمید عباسی،انجمن تاجران مری کے سابق صدر راجہ طفیل اخلاق اور ایکشن کمیٹی کے روح رواں کامران ریاض عباسی کو شیڈول فور میں ڈالے جانے کے خلاف مری کے مختلف مکاتب فکر میں سخت تشویش اور بے چینی پائی جا رہی۔
ایسے میں حکمران جماعت کو چھوڑ کر صرف جمعیت علماء اسلام تحصیل و ضلع مری کے سینئر رہنماؤں قاری سہیل احمد عباسی رکن مجلس شوریٰ،جے یو آئی پنجاب، قاری نوید احمد عباسی، سابق جنرل سیکرٹری ضلع مری و رکن جنرل کونسل جے یو آ ئی پنجاب،و اراکین جنرل کونسل پنجاب مولانا قاری اجمل عباسی،مولانا احمد فراز عباسی،ثناء اللہ عباسی،مولانا امداد اللہ عباسی،قاری ارشادعباسی،مولانا ضیاء الرحمن،قاری اعظم عباسی نے مری پریس کلب کے صدر عبدالحمید عباسی،انجمن تاجران مری کے سابق صدر راجہ طفیل اخلاق اور ایکشن کمیٹی کے روح رواں کامران ریاض عباسی سمیت مری یونین آف جرنلسٹس کے صدر امتیاز الحق جنرل سیکرٹری راجہ افضال سلیم سمیت دیگر عہدیداروں نے انہیں شیڈول فور میں شامل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کے بل بوتے پر دبانے کی آمرانہ سوچ کسی طور درست نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مری انتظامیہ ایسے اقدامات سے باز رہے جن کی وجہ سے عوام میں اشتعال پیدا ہو اور لوگ احتجاج پر مجبور ہو جائیں۔
جے،یو،آئی رہنماؤں اور صحافی شخصیات نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ مری کی ترجمانی کرنے والی تینوں شخصیات عبدالحمید عباسی، کامران ریاض عباسی،راجہ طفیل اخلاق کا نام فوراً شیڈول فور سے خارج کیا جائے۔
دوسری جانب ملک کے مشہور و معروف مختلف قانون دانوں نے بتایا کہ انسدادِ دہشتگردی کے قانون اور اس کے سے متعلق بتایا کہ یہ قانون، انصاف اور امن کے قیام کے لیے بنایا جاتا ہے،مگر جب اس کا غلط استعمال ہو تو وہ اپنی اصل افادیت کھو دیتا ہے۔ پاکستان میں انسدادِ دہشتگردی کا قانون دہشتگردی جیسے سنگین جرائم کی روک تھام کے لیے بنایا گیا ہے مگر بدقسمتی سے اس کا سب سے زیادہ استعمال سرکاری بااثر شخصیات بیورو کریسی سیاسی مخالفین اور عام جھگڑوں میں ہوتا ہے۔
ایسے میں غلط استعمال سے یہ انصاف کے تقاضوں کو مجروح کرتا ہے بلکہ قانون کی ساکھ کو بھی کمزور کرتا ہے۔
وکلاء برادری نے مزید کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ انسدادِ دہشتگردی کے قانون کو صرف اسی مقصد تک محدود رکھا جائے جس کے لیے یہ بنایا گیا تھا، ورنہ یہ انصاف کی بجائے ظلم کا ذریعہ بن جائے گا
ان تینوں اشخاص کو شیڈول فور میں رکھنا سراسر ظلم اور زیادتی ہے اور کسی صورت بھی شیڈول فور کا اطلاق ان پر نہیں ہوتا۔
راولپنڈی(اویس الحق سے)وارث خان پولیس کی فوری کارروائی,گالم گلوچ سے منع کرنے پر شہری کو…
اسلام آباد(اویس الحق سے)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شرپسندی پھیلانے والے…
اسلام آباد(اویس الحق سے)ولی عہد و وزیرِاعظم سعودی عرب محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل…
تفصیلات کے مطابق جہلم سے ایک لڑکی اغوا ہو گئی جسے آئسکریم بیچنے والے نے…
تفصیلات کے مطابق سرکاری سکول کی ٹیچر چھٹی کے بعد اپنی بیٹی کی ہمراہ کار…
پروفیسر محمد حسینگیارہ ستمبر کو بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اٹھہترویں برسی…