پرہیز گار مسلمان بڑے گناہ کے ڈر سے چھوٹا گناہ بھی چھوڑ دیتا ہے

مشکوک چیزوں سے پرہیز نواسۂ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم حضرت حسنؓ ابن علیؓ ابن ابی طالب فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کایہ قول یاد رکھا ہے کہ

)”اور یہ کہ انسان کے لیئے کھچہ نہیں ہے مگر وہ جس کی اس نے سعی کی ہے” (سورۃ النجم ۳۹:۵۳)
)”اور کیا انہیں معلوم نہیں ہے کہ اللہ جس کا چاہتا رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے؟اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیئے جو ایمان لائے ہیں” (سورہ الزمر ۳۹:۵۲)
مشکوک چیزوں سے پرہیز نواسۂ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم حضرت حسنؓ ابن علیؓ ابن ابی طالب فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کایہ قول یاد رکھا ہے کہ:
جو چیز تمہیں کھٹکے اور شک و شبہ میں مبتلا کرے اسے چھوڑ کر جو چیز تمہارے دل میں کھٹک اور شک و شبہ نہ پیدا کرے اسے اختیار کر لو کیوں کہ سچائی(دل میں)اطمینان پیدا کرتی ہے اور جھوٹ(دل میں) کھٹک پیدا کرنے والا ہے۔جب تم کسی چیز کا اردہ کرو تو اپنے سینے پر ہاتھ رکھو، دل حرام چیز سے مضطرب ہو جاتا ہے اور حلال چیز سے پر سکون ہوتا ہے اور پرہیز گار مسلمان بڑے گناہ کے ڈر سے چھوٹا گناہ بھی چھوڑ دیتا ہے۔طبرانی کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ آپ ﷺ سے عرض کیا گیا کہ پرہیز گار کون ہے؟آپ ﷺنے فرمایا: جو شبہ کے وقت رک جائے۔حضرت فضیل بن عیاض کہتے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں پرہیزگاری بہت مشکل چیز ہے میرے سامنے جب بھی دو صورتیں ہوں تو میں زیادہ سخت صورت کواختیار کر لیتا ہوں۔جو لوگ واضح طور پر حرام چیزوں میں ملوث ہیں اور معمولی شبہ والی چیزوں میں پرہیزگاری کا ارادہ کر لیں تو یہ بالکل بے کار سی بات بلکہ قبلِ مذمت ہو گی۔حضرت عبد اللہ ابنِ عمر سے کسی عراقی نے سوال کیا، کیا مچھر کو خون لگ جائے تو نماز ہو گی یا نہیں؟ تو آپ نے برافروختہ ہو کر فرمایا مجھ سے مچھر کے خون کا مسئلہ پوچھ رہے ہو اور حسین کو قتل کر ڈالا(تو کوئی مسئلہ پوچھنے کی ضرورت نہیں محسوس کی)جب کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ یہ (حسن و حسین) دنیا میں میرے پھول ہیں۔آپﷺ فرماتے ہیں کہ سچائی اور بھلائی دل میں سکون و اطمینان پیدا کرتی ہے اور برائی و جھوٹ دل میں کھٹکتا ہے، اس لیئے اگر کسی چیز کے بارے میں دل میں کھٹک پیدا ہو تو اپنے دل سے پوچھو، وہ صحیح صورتِ حال فوراً بتا دے گا، چاہے دوسرے لوگ کچھ بھی باتیں بناتے رہیں۔
راجہ شاہ میر اختر (مانکیالہ)

 

اپنا تبصرہ بھیجیں