154

ٹیکسلا کے 27 سالہ تبارک رحمن چوہدری کا پاکستان کے طویل ترین میراتھنر ہونے کا اعزاز

اجمل حسین بھٹی پنڈی پوسٹ ٹیکسلا راولپنڈی

ویل ڈن تبارک رحمن چوہدری، آپ نے جو کہا وہ کر دکھایا۔ خطہ کشمیر سے آبائی تعلق رکھنے والے، ٹیکسلا کے قابل فخر سپوت 27 سالہ تبارک رحمن چوہدری نے پاکستان کے طویل ترین میراتھنر ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا وہ تین نومبر 2024 کو اپنی درسگاہ کیڈٹ کالج حسن ابدال سے آئی بی اے کراچی تک 1600 کلومیٹر کا فاصلہ 35 دنوں میں بذریعہ جی ٹی روڈ طے کر کے آئی بی اے کراچی پہنچے تو آئی بی اے کے طلبہ اور فیکلٹی ممبران نے ان کا شاندار استقبال کیا۔

اس طویل ترین میرا تھن ریس کا مقصد وطن عزیز پاکستان کے اندر تین کروڑ سے زائد بچے جو کہ تعلیمی اداروں سے باہر ہیں ان کے لیے پاکستانی قوم میں شعور و آگاہی پیدا کرنا تھا تاکہ ان بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جائے تبارک رحمن چودھری ٹیکسلا واہ کے سرسید، ممتاز ماہر تعلیم، علمی، ادبی وسماجی شخصیت عطاء الرحمٰن چودھری کے فرزند ارجمند ہیں جو کہ ٹیکسلا واہ حسن ابدال اور راولپنڈی ریجن کی ہر علمی، ادبی اور سماجی تقاریب کے روح رواں اور زینت محفل ہوتے ہیں۔

اسی علمی وادبی پس منظر کی وجہ سے تبارک رحمن چودھری کے دل میں بھی یہ امنگ اٹھی کہ وہ ان غریب اور نادار بچوں کے لیے جو کہ سکولوں سے باہر ہیں اور تعلیم حاصل نہیں کرسکتے ان کے لیے فنڈ اکٹھا کیا جائے اور پھر دنیا نے دیکھا کہ امریکا میں مقیم تمام تر آسائشوں سے مزین زندگی گزارنے والا تبارک رحمن اپنے وطن پاکستان کے تعلیم سے محروم بچوں کی تعلیمی ضروریات پوری کرنے کے لیے روڈ پر نکلا ہے اور حسن ابدال سے لے کر کراچی تک 1600 کلومیٹر کی میراتھن ریس 35 دنوں میں مکمل کر کے ان بچوں کے لیے فنڈز اکٹھے کیے ہیں۔

ہم ٹیکسلا کے قابل فخر سپوت تبارک رحمن کو مبارک باد اور سلام پیش کرتے ہیں تبارک رحمن چودھری کے مطابق جو بچے سکولوں سے باہر ہیں انہیں تعلیمی درسگاہوں میں داخل کروا کر ملک کی تقدیر کو اسی صورت بدلا جا سکتا ہے جب پاکستان کا ہر شہری تعلیم سے بہرہ مند ہو۔ دی سیٹیزن فاؤنڈیشن پاکستان (TCF) کے زیرانتظام پاکستان کے مختلف شہروں میں قائم 2032 تعلیمی اداروں میں تین لاکھ 16 ہزار غریب طلباء و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں

اور ان اداروں میں سولہ ہزار فی میل ٹیچرز تعلیمی خدمات انجام دے رہی ہیں تبارک رحمن کی جانب سے ٹی سی ایف کے طلباء کے لیے ایک ملین ڈالر فنڈ ریزنگ کا ٹارگٹ تھا مختلف کارپوریٹ، مالیاتی اداروں اور افراد کی جانب سے اب تک تقریباً 25 کروڑ روپے کا فنڈ جمع ہو چکا ہے جو کہ ان کی بڑی کامیابی ہے تین نومبر 2024 کو شروع ہونے والی اس میراتھن میں پاکستان کے چھوٹے بڑے مختلف شہروں قصبوں اور دیہاتوں سے جہاں سے بھی تبارک رحمن اور ان کی ٹیم گزری

اپسما کے اداروں کے سربراہان، تعلیمی درسگاہوں کے بچوں، ریجنل یونین آف جرنلسٹس کے صحافیوں سمیت ہر خاص و عام نے مختلف مقامات پر ان کا والہانہ خیر مقدم کیا اور ان کے اس منفرد اقدام کو قابلِ تحسین قرار دیا

میراتھن کے حوالے سے تبارک رحمن چودھری کا کہنا تھا کہ میں نے ایک نصب العین بنایا تھا کہ وطن عزیز پاکستان کے اندر لوگوں کے اندر یہ شعوری بیداری پیدا کی جائے کہ وہ بچوں کو تعلیمی درسگاہوں میں داخل کروائیں جس وقت تک ہم اپنے بچوں کو علم کے زیور سے منور نہیں کریں گے اس وقت تک ہمارا معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر اس پرخطر میدان کا انتخاب اس لیے کیا کہ شاید میری وجہ سے کوئی بچہ علم کے زیور سے منور ہو جائے

تو میں سمجھوں گا کہ میں اپنے مشن میں کامیاب ہو گیا ہوں اسی میں میری دنیا اور آخرت کی کامیابی و کامرانی ہے لوگوں کے رسپانس کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ لوگوں کا رویہ بہت اچھا رہا پاکستانی ملنسار، مہمان نواز اور محبت کرنے والے ہیں پاکستانی نوجوانوں کے اندر بہت پوٹینشل ہے وہ باصلاحیت اور کچھ کر گزرنے کا جذبہ رکھتے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کی درست سمت میں رہنمائی و پذیرائی کی جائے

خطہ کشمیر سے آبائی تعلق رکھنے والے ٹکیسلا کے بہترین ماہر تعلیم اور 4 کتب کے مصنف محترم عطاء الرحمن چوہدری صاحب کے بیٹے تبارک رحمٰن چوہدری نے میرا تھن ریس امریکہ میں بہتر پوزیشن حاصل کرنے کے بعد وہ 20 اکتوبر پاکستان تشریف لائے اور 3 نومبر 2024 کو کیڈث کالج حسن ابدال سے میرا تھن ریس کا آغاز کیا اور 7 دسمبر کو کراچی پہنچ جائیں گے انشاء اللہ۔ آج انکا 28 واں دن ہے اور وہ کوٹلی سندھ پہنچ چکے ہیں۔

آپ کیڈٹ کالج حسن ابدال کے طالب علم ہیں۔ اسکے بعد آپ نے آئی بی اے کراچی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اور پھر اس کے بعد موسٹن یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا۔

ماسٹرز کرنے کے بعد آج کل نیو یارک میں مالیاتی فرم میں بطور کنسلٹنٹ اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ وہ خصوصی طور پر اپنے وطن کی مٹی کا قرض اتارنے کیلئے نیویارک سے پاکستان پہنچے اور حسن ابدال سے تین نومبر کو میرا تھن ریس کا آغاز کیا اور 7 دسمبر کو آئی بی اے کراچی تک 1600 کلومیٹر میرا تھن ریس کر کے بہترین انداز میں پہنچ جائیں گے

پورے پاکستان میں APPSMA مطلب ال پاکستان پرائیویٹ سکولز مینیجمینٹ ایسوسی ایشن اور ریجنل یونین آف جرنلسٹس اور دیگر بیشمار تنظیموں اور ملک پاکستان کے ہرفرد نے بیشمار انداز میں استقبال کیا اور دعاؤں کے انبار لگا دیے۔ ماؤں، بہنوں ،بیٹیوں اور بیٹوں نے اللہ کے سامنے ہاتھ جوڑ کر دعائیں دیں

اور یہ دعائیں ساری زندگی تبارک رحمٰن چوہدری کے شانہ بشانہ چلتی رہیں گی انشاء اللہ۔ تبارک مختلف علاقوں میں کچی بستیوں کا اور پسے ہوئے افراد اور بچوں سے ملاقاتیں کیں اور تعلیم کے بارے میں اور چائلڈ کے حوالے سے آگاہی فراہم کی۔ تبارک نے ہر جگہ جا کر یہی الفاظ زبان سے ادا کرتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔

  (  تعلیم کےبغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا )

تبارک رحمٰن نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں دو کروڑ 70 لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ اس نے مختلف ٹی وی چینلز میں بتایا کہ میرے والد گرامی جو میرے سر کے تاج ہیں انہوں نے 1991 میں ٹیکسلا میں ایک سکول کا آغاز کیا اور پھر گھر گھر جا کر سب کو بتاتے تھے کہ تعلیم کے بغیر معاشرے آلودہ ہو جاتے ہے۔

میرے والد نے کوشش جاری رکھی. تبارک نے بتایا کہ اس وقت پاکستان میں 100 میں سے 20 فیصد بچے میٹرک تک جاتے ہیں۔ اور یونیورسٹی میں بہت کم نوجوان داخل ہونے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ملک پاکستان میں تین کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

میں آج کل اس میرا تھن ریس کا آغاز اس لیے کررہا ہوں کہ حکومت پاکستان کے بعد ایک واحد ادارہ ہے جس کا نام ہے۔۔۔۔۔ CITY FOUNDATION SCHOOL جو کم از کم 2032 سکول چلا رہا ہے۔ اور کم از کم 3 لاکھ اور 15 ہزار بچے سٹی فاؤنڈیشن سکولز میں مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں

۔دس فیصد بچے 100 یا 200 فیس دے کر پڑھ رہے ہیں۔ اور سب سے بہترین بات یہ کہ یہ ادارہ عورتوں کو نوکریاں دیتا ہے۔ اس وقت 16 ہزار عورتیں خوش ہو کر اپنا کام کرتی ہیں۔ اور یہ مرحلہ ہماری بہنوں اور بیٹیوں کے لیے اعزاز کی بات ہے۔

تبارک چوہدری سٹی فاؤنڈیشن تنظیم کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہےاور ساری زندگی ارد گرد کے افراد کے لیے اسی انداز میں خدمت کرتا رہےگا۔ تبارک نوجوانی میں بھی، لڑکوں لڑکیوں اور نوجوانوں کو یہ مشورہ دے رہا ہے کہ منفی کے بجائے مثبت کی طرف آئیں اور ارد گرد کے ماحول کو صاف شفاف کریں۔

تبارک کا کہنا ہے کہ ہم سب کو چاہے کہ اس افراد تفری کی دنیا کو خوشبودار اور پھولوں سے سجا کر یہ فانی دنیا چھوڑ جائیں تاکہ ہمارے جانے کے بعد سب لوگ ہماری تعریف کریں اور اللہ پاک ہماری برائیوں کو نیکیوں میں تبدیل کر دے گا ۔ جب تک ہم اپنی نیء نسل کو تعلیم نہیں دینگے ہمارے ممالک ہر گز تبدیل نہیں ہونگے۔

تبارک کا کہنا ہے کہ ملک پاکستان اور تمام ممالک سے میری اپیل ہے کہ اس بہترین مشن میں میرا ساتھ دیں اور Tabarak Rehman .com میں اپنی استطاعت کے مطابق کچھ فنڈ ڈال دیں۔

اگر آپ کے پاس کچھ بھی نہیں ہے تو کم از کم میرے ساتھ واک اور دوڑ کریں اور کچھ جملے تعلیم کے حوالے سے ملک پاکستان اور ساری دنیا کو اپنی گفتگو کر کے بتاتے جائیں۔ دوستوں یاد رکھنا کہ ۔۔۔

ہمارے منہ پر سب لوگ تعریف کرتے ہیں۔ مگر جب ہم اس فانی دنیا سے چلے جاتے ہیں تو میرا مالک اور زندہ بچ جانے والے ہماری اچھائیوں کی تعریف کرتے رہتے ہیں

اور جب میرا مالک یہ تعریف سنتا یے تو ایک ہی تعریف اگر سو افراد بھی بیان کرتے ہیں تو اللہ پاک ہرفرد کی زبان سے نکلے ہوےء جملے کو نیکیوں میں تبدیل کر دیتا ہے۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ میرا مالک معروف ماہر تعلیم اور بہترین مصنف عطاء الرحمن چوہدری کے بیٹے تبارک رحمٰن اور تمام اولاد کو اسی انداز میں کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

میرا رب تبارک چوہدری کو زندگی کے ہر میدان میں کامیاب فرمائے اور کوئی دکھ کوئی تکلیف اس کے پاس سے بھی نہ گزرے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں