ٹیکسلا، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر احتجاجی ریلی۔ قیادت ایم پی اے محسن ایوب خان اور اسسٹنٹ کمشنر ماریہ جاوید نے کی

ٹیکسلا۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے 6 برس مکمل ہونے پر پاکستان بھر کی طرح ٹیکسلا میں بھی یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی،ریلی کی قیادت ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ محسن ایوب خان، اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا ماریہ جاوید، بیرسٹر عقیل ملک کے کوارڈینیٹر ملک وسیم شہزادنے کی۔

مسلم لیگ(ن) پنجاب کسان کونسل کے نائب صدر حاجی علی اصغر اعوان،سبطین خان، عارف مغل، بابو وسیم شاہ، طاہر محمود طاہری،شیخ ساجد محمود،ملک عبدالسلام، ملک اعظم، صحافتی حلقوں، بلدیہ اہلکاران، ٹریفک وارڈن نے بھرپور شرکت کی، ریلی میں شریک افراد نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے خزانہ محسن ایوب خان نے کہا کہ 5 اگست 2019 کا دن مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جب بھارتی حکومت نے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدام کے تحت کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کو پامال کیا، اس دن کو یاد کرنا کشمیری عوام کی قربانیوں، ان کے حوصلے، اور جدوجہدِ آزادی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے، ہم مظلوم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور اُن کی آزادی کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر ماریہ جاوید نے کہا کہ بھارت نے مظلوم کشمیری بھائیوں سے ان کی شناخت، خودمختاری اور حقوق چھیننے کی مذموم کوشش کی، جسے پاکستان نے کبھی تسلیم نہیں کیا اور نہ کرے گا، نوجوان نسل کو کشمیر کے اصل پس منظر سے آگاہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے،شرکاء نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو ان کا جائز حق دلائے۔

تقریب کے اختتام پر شہداء کشمیر کے لئے دعا کی گئی اور ایک مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی، جس میں 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدام کو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عالمی قوانین، اور انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی قرار دیا گیا

اپنا تبصرہ بھیجیں