124

وزیر اعظم پوٹھوار کی پسماندگی کے خاتمہ کیلئے میگاپراجیکٹ دیں‘ ملک امریز

عبدالخطیب چوہدری
چیئرمین تحریک صوبہ پوٹھوار ملک امریز حیدر گزشتہ کئی سالوں سے پوٹھوار کو ایک نیا صوبہ بنانے اور یہاں کے عوام کو تعلیم ‘ صحت ‘ بجلی‘ پانی اور گیس جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ایک عرصہ سے صدا بلند کیے ہوئے ہیں اور پوٹھوار کی ثقاقت کے فروغ اور روایتی کھیلوں کے انعقاد کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہتے ہیں گزشتہ روز پنڈی پوسٹ نے خطہ پوٹھوار کے مسائل کے حوالے سے ایک نشت کا اہتمام کیا جس میں انہوں نے تمام علاقوں کی خوشحالی کیلئے حکومت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ خطہ پوٹھوہار کی خوش بختی ہے کہ اقتدار کا ہما ایک بار پھر سپوت پوٹھوار کے سر پر بیٹھاہے جس کی وجہ سے اہلیان خطہ پوٹھوہار کی نظریں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی پر مرکوز ہوچکی ہیں وہ پوٹھواریوں کو پسماندیوں اور محرومیوں کے اندھیروں سے نکا لنے کیلئے 200ارب کا پیکج دیں ملک امریزحیدر کا کنا ہے کہ عرصہ 30سال سے راولپنڈی بائی پاس نہ بن سکا جس کی بناء پر راولپنڈی کی سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ گھنٹوں ٹریفک جام رہتی ہے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے پوٹھوہار یونیورسٹی کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر عملی جامہ نہ پہنایا جاسکا اگر اس کے لیے شاہد خاقان عباسی سنجیدگی سے کوشش کریں تو اس کا قیام عمل میں لایا جاسکتا ہے دیگر علاقوں کی طرح تھانہ روات اور تھانہ چونترہ کے سینکڑوں دیہاتوں کو بھی گیس فراہمی یقینی بنائی جائے ،کلر سیداں روڈ کی طرح چک بیلی خان اور چکری روڈ کو دورویہ کر کے موٹروے تک آسان رسائی دینے کی وجہ سے راولپنڈی اسلام آباد آئے روز ٹریفک بلاک رہنا مسلہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوسکتا ہے ، جی ٹی روڈ پر کچہری تا مندرہ سگنل فری ایکسپریس بنائی جائے ، گیگا مال کے پاس گھنٹوں ٹریفک بلاک رہتی ہے جس کی وجہ سے لاہور تک سفر کرنے والے مسافر پریشان ہو تے ہیں اسلام آباد سے کوٹلی ستیاں تک دو رویہ سڑک تعمیر بھی وقت کی ضرورت بن چکی ہے راولپنڈی کے مضافاتی علاقوں پنجگراں کلر روڈ اور چک بیلی خان میں گرلز ڈگری کالج اور میڈیکل کالج بنائے جائیں تاکہ دیہی علاقوں کے طالبعلموں کو آئے روز ٹریفک مسائل سے نجات مل سکے اور اس کے ساتھ ساتھ پنجاب یونیورسٹی کے اٹک،میانوالی،خوشاب،چکوال،جہلم میں کیمپس بنائے جائیں عوام علاقہ کو روزگار کی فراہمی اور مقامی صعنتوں کے فروغ کیلئے پوٹھوہار انڈسٹریل زون کا قیام عمل میں لایا جانا بھی کی ضرورت بن چکا ہے روات انڈسٹریل زون موجود ہے اگر انکو ضروری سہولیات باہم پہچائی جائیں تو علاقہ کی کاروباری شخصیات کو بیرون ممالک اور ددیگر اضلاع میں انڈسٹری لگانے کی بجائے اپنے گھر وں کے قریب ہی اپنے کاروبار کو وسعت دے سکتے ہیں وفاقی دارلحکومت، اسلام آباد کے اداروں میں خطہ پوٹھوہار کیلئے کوئی کوٹہ مختص نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پورے دیگر اضلاع کے لوگوں کو کو روزگار کے مواقع فراہم ہورہے لیکن مقامی ہونے کے باوجود پوٹھواریوں کو نوکریوں سے محروم رکھا جارہا ہے بشمول سی ڈی اے ، ایف آئی اے،نادرہ و دیگر اداروں میں اہل پوٹھوہار کا 40فیصد کوٹہ مختص کیا جا نا چاہیے انہوں نے کہا کہ اٹک سے جہلم تک پوٹھواری زبان بولی جارہی ہے اس لیے عام علاقائی زبانوں کی طرح پوٹھوہار زبان کو مادری زبان کا درجہ دیا جائے مجوزہ ضلع کوہسار کے بارے کے سوال کے جواب میں ملک امریز حیدر نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور انتظامی حوالے سے سہولیات کی فراہمی کیلئے تلہ گنگ اور گوجر خان کو بھی ضلع کا درجہ دیا جا نا چاہیے ، منگلا ڈیم اور تربیلا ڈیم دونوں ڈیم پوٹھوہار کی حدود میں واقع ہیں اربوں روپے کا منافع ہے اور پوٹھوہار کو حصہ نہیں دیا جا رہا ہے، جوکہ سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے رقبہ کے لحاظ سے پوٹھوار کی تعمیر وترقی کے لیے ریالٹی مختص ہونی چاہیے پوٹھوار ایک خوب صورت علاقہ ہے لیکن بے ہنگم سوسائٹیاں اور کالونیاں پوٹھوہار کے حسن کو ماند کر رہی ہیں مذید پر پابندی عائد کرکے درخت اُگائے جائیں جبکہ
دریائے سواں میں تجاوزات اور غیر قانونی کالونیوں اور سواں کیمپ پل سے کاک پل سہالہ تک دریائے سواں میں تجاوزات سے ماڈل ٹاؤن،ہمک و دیگر آبادیوں کی تباہی کی صورت میں کروڑوں کی املاک کے نقصان ہونے خدشہ ہے حکومت کو اس پر فوری ایکشن لینے کی ضرورت ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات کو ہوئے دوسال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن بد قسمتی سے راولپنڈی کے ضلع کونسل کے انتخابات ابھی تک نہ ہونے سے ضلع چیئرمین نہ بن سکا ہے جس سے ضلع بھر کے شہری بلدیاتی نظام سے پوری طرح مستفید نہیں ہورہے ہیں وز یر اعظم اپنے حلقہ انتخابات کی تحصیل کی یونین کونسلز میں انتخابات کرا کر ان کی محرومی ختم کریں سہالہ اور ہیڈ بریج ریلوے لائین پر بنائے جائے، کہوٹہ روڈ دورویہ سمیت سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے نڑ پیکج کیلئے فوری طور پر فنڈز مہیا کئے جائیں ،مردم شماری کے نتائج عوام کے سامنے لائے جائیں اور موجودہ ایڈریس کے مطابق ووٹوں کا اندراج کیا جائے اورجعلی ووٹوں کے خاتمے کیلئے قانون سازی کی جائے ڈبل ووٹ رکھنے والے کو سات سال سزا دی جائے اسلام آباد کے مضافاتی علاقہ لوہی بھیر میں گرلز ڈگری کالج اور پاہگ پنوال میں بوائز ڈگیر کالج کے قیام کیلئے فنڈز مہیا کریں حلقے کی پسماندگی اور محرومی کیلئے کردار ادا کریں،ملک میں بڑھتی ہوئی کرپشن کے بارے میں ملک امریز حیدر کا کہنا ہے ہماری بدقسمتی ہے کہ کرپشن کا ناسور ہمارے معاشرہ میں سرایت کرچکا ہے اس کے خاتمہ کیلئے 2018کے انتخابات سے قبل 1985سے اب تک سیاست کرنے والوں کا احتساب کیا جائے ارکان پارلیمنٹ جنہوں نے محمد خان جونیجو کے دور حکومت میں بنکوں سے قرضے معاف کرائے یا دیگر مراعات حاصل کی اگر وہ زندہ ہیں تو ان سے واپس لیئے جائیں اگر فوت ہو گئے تو ان کے ورثا سے لیے جائیں کرپشن کی اصل بنیاد ہی 1985کے غیر جماعتی انتخابات تھے جس میں مراعات دے کر حکومت میں شامل کیا گیا ، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی سے ڈویلپمنٹ کا ٹھیکہ واپس لیا جائے تاکہ وہ اپنی ذمہ داری بنھا سکیں اور ملک میں قانون سازی کر سکے جن کیلئے انہیں منتخب کیا جاتا ہے وہ سڑکیں گلیاں بناتے ہیں30فی صد کمیشن ملتا ہے ان کو یاد ہی نہیں رہتی کہ انہوں نے قانون سازی بھی کرنی ہے اور ملک بھی چلانا ہے، تمام سیاسی جماعتیں قومی اسمبلی سے متفقہ قانون پاس کرائیں جو شخص کرپٹ ثابت ہو جائے اسے سرعام سزائے موت دی جائے اور جن کی اولادیں اور جائیدادیں بیرون ممالک ہیں وہ پاکستان میں الیکشن نہ لڑ سکیں پاکستان 1450ارب ڈالر سوئٹیزر لینڈ کے بنکوں اور یورپ کے ممالک انگلینڈ،دوبئی میں جائیدادوں کی صورت میں پڑے ہوئے ہیں،وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی چھوٹے صوبوں کے قیام کیلئے کردار ادا کریں آئین میں ترمیم کیلئے قومی اسمبلی سے مفتقہ طور پر قرار داد منظور کرائیں پاکستان میں پوٹھوہار ،جنوبی پنجاب،ہزارہ، فاٹا سمیت انتظامی بنیادوں پر بارہ صوبے بنائے جائیں تاکہ جتنے چوٹے یونٹ ہوں اتنے ہی عوامی مسائل آسانی سے حل ہو سکیں گے، ، آج وزارت عظمہ کا قلمدان سپوت پوٹھوہار کے ہاتھ میں ہے اگر ہماری محرومیاں ختم نہ ہو

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں