اگر کسی کو وحیداحمد صاحب کی شخصیّت میں خامیاں تلاش کرنے کا کام سونپا جائے تو اُسے یقیناً ذہنی کوفت کاسامنا کرنا پڑے گا اس کی وجہ وحیداحمدصاحب کے لبوں پر سجی مسکراہٹ،آپ کااندازِ گفتگواور آپ کے دل میں دوسروں کے بارے میں کدورت کا نہ ہونا ہے
جب کوئی شخص وحیداحمدصاحب سے پہلی بار ملتا ہے توآپ کے لہجے کے دھیمے پن اور مخاطب کی باتیں پوری توجہ اوردل جمعی سے سُننے اور اُسے اپنی توجہ کا محور بنا لینے کی بناءپر وہ آپ کا گرویدہ ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں اُس شخص کے دل میں آپ کیلئے عزت واحترام کا جذبہ غیرمحسوس طریقے سے پیدا ہوجاتا ہے اور وہ آپ کی ہر بات کواہمیّت دینے پر مجبور ہوجاتا ہے ۔
میں نے کبھی وحیداحمد صاحب کوبلنداورکرخت آوازمیں کسی کو مخاطب کرتے نہیں دیکھا آپ کی شخصیّت کاعکس آپ کے بچوں کی شخصیّت میں بھی دکھائی دیتا ہے اوروہ بھی وحیداحمدصاحب کی تقلید میں دھیمے اورنرم لہجے میں گفتگو کرتے نظرآتے ہیں
وحید احمدصاحب کے لباس کے انتخاب میں بھی ایک سلیقہ جھلکتا ہے آپ موسم کے لحاظ سے صاف سُتھرا شلوار قمیض زیبِ تن کرنا پسند فرماتے ہیں جب کہ پا¶ں میں بند جوتا یا چپل پہننا آپ کے معمول میں شامل ہے آپ اسلامی شعائر پر کاربند رہتے ہوئے اپنے روزمرہ کے اُمورسرانجام دیتے ہیں اور صوم وصلوٰت کی پابندی کرتے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ مذہبی اورروحانی محافل میں بھی اپنی حاضری ضروری خیال کرتے ہیں وحیداحمد صاحب ایک اچھے معلم،اچھے باپ اوربہت اچھے انسان ہیں آپ کے حلقہئاحباب میں بھی اعلٰی کردارکے حامل لوگ شامل ہیں کیوں کہ پست خیالات رکھنے والوں کیلئے آپ کے دل میں کوئی گنجائش نہیں ہے
وحیداحمد صاحب جس طرح اپنے بچوں کیلئے مجسّم شفقت ہیں اسی طرح متعلمین کیلئے بھی آپ کے دل میں مہرومحبت اور شفقت کا جذبہ موجزن ہے آپ طلباءکوجو سبق دیتے ہیں وہ آپ کے دل نشیں اندازِ تدریس کی بدولت بچوں کو جلدی اور آسانی سے ازبر ہوجاتا ہے اور اس کیلئے کبھی آپ کوان پر سختی کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔
بطور ممتحن بھی وحید احمد صاحب اپنے کام کو پوری دیانت داری اور محنت سے سرانجام دیتے ہیں،عموماً آپ اسلامیات کے پرچہ جات جانچ کر اُن کے نتائج مرتّب کرتے ہیں اس ضمن میں کسی موقع پر بھی صدرِممتحن کو کسی کمی کوتاہی کی بناءپر آپ کوتنقید کا نشانہ بنانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی ،وحیداحمدصاحب کو رئیسِ مدرسہ کی جانب سے اُن کی کام میں لگن اور ایمان داری کی وجہ سے بعض اضافی غیرتدریسی ذمہ داریاں بھی تفویض کی جاتی رہیں اور آپ نے کبھی اُن کی انجام دہی میں کسی قسم کا سُقم نہیں دکھایا یہی وجہ ہے کہ رئیسِ مدرسہ نے آپ کا شمار اپنے پسندیدہ مصاحبین میں کیاہے
وحیداحمد صاحب کچھ عرصہ سے صاحبِ فراش ہیں اور چلنے پھرنے میں احتیاط سے کام لیتے ہیں امتحان کی اِس گھڑی میں سربراہِ ادارہ اور معلمین نے آپ کا ساتھ دیا اور آپ کیلئے دعاگورہے میں بھی آپ کیلئے اللہ تعالیٰ سے دعاگوہوں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو بیماری سے شفایاب فرمائے اور صحت وتندرستی والی لمبی زندگی عطاءفرمائے آمین
آج آپ اپنی مدتِ ملازمت کی تکمیل کے بعد رخصت ہورہے ہیں مگر اساتذہ اور طلباءکے دلوں میں آپ کا وقاراور مرتبہ اسی طرح بلند رہے گا اور وہ آپ کی عزت اور احترام اسی طرح کرتے رہیں گے جس طرح اس سے پہلے کرتے تھے۔اللہ تعالیٰ آپ کا حامی وناصر ہو آمین
تحریر:سلیم اختر راجپوت