21

نیا سال:ایک نئی امید،ایک نیا آغاز

نیا سال ایک ایسی روایت ہے جو دنیا کے مختلف مذاہب، ثقافتوں اور تہذیبوں میں منفرد انداز سے منائی جاتی ہے۔ یہ دن محض ایک تاریخ کا بدلاؤ نہیں، بلکہ ایک موقع ہے اپنی زندگی کو نئے زاویے سے دیکھنے، اپنی غلطیوں سے سیکھنے اور نئے ارادے باندھنے کا۔ ہر تہذیب اور مذہب میں نیا سال اپنی الگ اہمیت رکھتا ہے، اور اسے منانے کے انداز بھی مختلف ہیں، لیکن ان سب کا مقصد ایک ہی ہے: خوشی، امید، اور نئے امکانات کی تلاش۔
نئے سال کی تاریخ
نئے سال کی روایت صدیوں پرانی ہے۔ یہ ہمیں قدیم رومی تہذیب تک لے جاتی ہے، جب یکم جنوری کو دیوتا ”جانس” سے منسوب کیا گیا، جو ماضی اور مستقبل کا دیوتا سمجھا جاتا تھا۔ جانس کے دو چہرے تھے، ایک ماضی کی طرف اور دوسرا مستقبل کی طرف دیکھتا تھا۔ یہی علامت نئے سال کے جشن کی بنیاد بنی۔ 46 قبل مسیح میں رومی حکمران جولیس سیزر نے جولین کیلنڈر متعارف کروایا، جس میں یکم جنوری کو سال کا پہلا دن قرار دیا گیا۔
وقت کے ساتھ، دنیا کے مختلف خطوں میں نئے سال کی روایات بدلی ہیں، لیکن 1582 میں گریگورین کیلنڈر کی تشکیل کے بعد، یکم جنوری کو عالمی سطح پر نیا سال منانے کا رجحان عام ہو گیا۔ یہ کیلنڈر آج دنیا کے بیشتر حصوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔

مختلف کیلنڈرز اور نئے سال کا آغاز
دنیا بھر میں نیا سال منانے کی تاریخیں اور روایات مختلف ہیں۔ کئی ثقافتیں اپنے مخصوص کیلنڈرز اور روایات کے مطابق نئے سال کا آغاز کرتی ہیں۔چینی نیا سال: چین میں نیا سال قمری کیلنڈر کے مطابق جنوری کے آخر یا فروری کے آغاز میں منایا جاتا ہے۔ اس دن گھروں میں لالٹین جلائی جاتی ہیں، ڈریگن ڈانس کیا جاتا ہے، اور روایتی کھانے پکائے جاتے ہیں۔ یہ دن خاندان کے ساتھ وقت گزارنے اور خوش بختی کے لیے دعائیں کرنے کا ہوتا ہے۔

اسلامی نیا سال: اسلامی کیلنڈر کے مطابق، نیا سال محرم کی پہلی تاریخ کو شروع ہوتا ہے۔ مسلمان اس دن کو دعا، عبادات، اور نیک تمناؤں کے ساتھ مناتے ہیں۔ایرانی نیا سال (نوروز): ایران اور اس کے آس پاس کے ممالک میں شمسی کیلنڈر کے مطابق 21 مارچ کے قریب نوروز منایا جاتا ہے، جو بہار کی آمد کی علامت ہے۔ اس موقع پر گھروں کی صفائی، روایتی کھانے، اور خاندانی ملاقات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

تھائی نیا سال (سونگکران): تھائی لینڈ میں نیا سال اپریل میں منایا جاتا ہے، جہاں لوگ ایک دوسرے پر پانی پھینک کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔یہودی نیا سال (روش ہشنہ): یہودی کیلنڈر کے مطابق نیا سال ستمبر یا اکتوبر میں آتا ہے، اور یہ دن دعا اور روحانی تجدید کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔
مختلف ممالک میں نئے سال کے انداز
دنیا کے مختلف خطوں میں نیا سال منانے کے منفرد اور دلچسپ انداز ہیں۔ ہر ملک اپنی ثقافت کے مطابق اس دن کو خاص بناتا ہے:امریکہ اور یورپ: یہاں نیا سال آتش بازی، پارٹیوں، اور نیویارک کے Times Square میں بال ڈراپ جیسے دلچسپ لمحات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ لوگ کاؤنٹ ڈاؤن کرتے ہیں اور 12 بجتے ہی خوشیوں کا اظہار کرتے ہیں۔
جاپان: جاپان میں نیا سال روحانی رنگ لیے ہوتا ہے۔ مندروں میں 108 بار گھنٹیاں بجائی جاتی ہیں، جو انسانی زندگی میں موجود 108 برائیوں کو ختم کرنے کی علامت ہے۔ لوگ اپنے گھروں میں روایتی کھانے تیار کرتے ہیں اور سکون سے دن گزارتے ہیں۔برازیل: برازیل کے ساحلوں پر لوگ سفید لباس پہن کر پانی میں چھلانگ لگاتے ہیں، جو خوش بختی اور نئے امکانات کی علامت ہے۔ آتش بازی اور موسیقی بھی جشن کا حصہ ہوتی ہے۔
آسٹریلیا: سڈنی ہاربر پر دنیا کی مشہور ترین آتش بازی ہوتی ہے، جہاں لاکھوں لوگ جمع ہو کر نئے سال کا جشن مناتے ہیں۔پاکستان اور ہندوستان: یہاں نیا سال خاص طور پر شہروں میں نوجوانوں کی آتش بازی اور تقریبات کا مرکز ہوتا ہے۔ دیہی علاقوں میں زیادہ تر لوگ یہ دن عبادات اور خاندانی ملاقات کے ساتھ گزارتے ہیں۔
نیا سال: امید اور تجدید کا پیغام
نیا سال صرف ایک دن نہیں، بلکہ ایک نئے باب کی شروعات ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر سال، ہر دن، اور ہر لمحہ ہمیں اپنی زندگی کو بہتر بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا اور مستقبل کے لیے نئے عزم باندھنا ہی اس دن کا اصل مقصد ہے۔دنیا کے ہر خطے میں نئے سال کے جشن کے انداز مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن ان سب کا مقصد ایک ہی ہے: محبت، خوشی، اور امید کو فروغ دینا۔ یہ دن ہمیں یہ احساس دلاتا ہے کہ زندگی ایک قیمتی تحفہ ہے، اور ہمیں ہر لمحہ اس کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں