مسافر جو مدینہ سے سوئے کربل کو چلے ہیں
کوفہ کونہیں کفار کے مقتل کو چلے ہیں
جنگ کسی طور بھر اُسکو نہیں کہہ سکتے
یہ کُنبہ ءِ محمد ؐ ہے یہ منزل کو چلے ہیں
وہ فتح سمجھ بیٹھے ہیں مرگ و فنا کو
وہ لشکر لیے جہنم کی دلدل کو چلے ہیں
اُسکا یہ مقدرہے جُرت ہے یہ حُر کی
اک شمر بے غیرت ہیں جو آنچل کو چلے ہیں
یہ حقیر سمجھتے ہیں کہ فاتح ہیں کربلا کے
سید ہیں اس محفل سے اُس محفل کو چلے ہیں
(شاعر‘واجد اقبال حقیر)

admin

Recent Posts

شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین جہلم سے تعلق رکھنا والا ایک اور نوجوان وطن پر قربان

جہلم کا بہادر بیٹا علی عمران مادرِ وطن پر قربان ہو گیاایس ایس جی کمانڈو…

3 hours ago

چوری کی وردات

گوجرخان تھانہ گوجرخان کے باہر کھڑا کچہری کلرک عمان واجد کا قیمتی 125 موٹر سائیکل…

4 hours ago

گردہ ٹرانسپلاٹ کیس میں گرفتاری

بحریہ ٹاؤن گردہ ٹرانسپلانٹ کیس میں ڈاکٹر منظور حسین کی ھائی کورٹ سے ضمانت ریجیکٹوسیم…

5 hours ago

کلر سیداں پولیس نے جعل سازی اور فراڈ کے الزام میں دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا

کلر سیداں (یاسر ملک) تھانہ کلر سیداں پولیس نے جعل سازی اور فراڈ کے الزام…

6 hours ago

کلر سیداں پولیس کی بروقت کارروائی دو افراد گرفتار  22 لاکھ روپے مالیت کی گاڑی بازیاب

کلر سیداں (یاسر ملک) کلر سیداں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو…

6 hours ago

ترقی یافتہ ممالک اپنے وسیع تر دریاؤں کو قابو میں رکھ سکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں کر سکتے؟

راجہ طاہر محموددنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ بڑی بڑی تہذیبیں دریاؤں کے کنارے آباد…

6 hours ago