پی پی 7 میں 13 امید وار مدمقابل

الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات کاشیڈول جاری کردیا ہے شیڈول کے مطابق پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات 30اپریل کو ہونگے کاغذات نامزدگی 12سے 14مارچ تک وصول کیے گئے کاغذات کی جانچ پڑتال 22مارچ کو ہوگی اور امیدواروں کو انتخابی نشان6اپریل کو جاری کئے جائیں گے جبکہ الیکشن کمیشن کے بقول سیاسی جماعتوں کومخصوص نشستوں کی ترجیحی فہرست 14مارچ تک ریٹرننگ افسر کے پاس جمع کرانی ہوگی‘ تحریک انصاف کی جانب سے سابق تحصیل ناظم کلرسیداں حافظ سہیل اشرف نے پی پی 7 سے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفیسر یاسر رضوان کے آفس کہوٹہ میں جمع کروا دئیے ہیں اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ انشاللہ حلقہ پی پی 7 سے تحریک انصاف بھاری اگثریت سے جیتے گی اگر پارٹی نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے ٹکٹ جاری کیا تو پی پی 7 کی سیٹ جیت کر اپنے قائد عمران خان کو تحفہ دونگا عمران خان نے قوم کو وہ شعور دیاجو پچھلے ستر سال کوئی نہ دے سکا ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پارٹی سربراہ اور پارٹی پالیسی پر من وعن عملدرآمد کریں گے پارٹی جس کو بھی ٹکٹ دے گی میں اسکی بھرپور حمایت کروں گا دوسری طرف تحریک انصاف کے طارق مرتضیٰ سابق چئیرمین ار ڈی اے راولپنڈی راجہ وحید، ناصرستی،کرنل سعید نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروانے اور ساتھ ہی اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پارٹی جس امیدوار کو بھی ٹکٹ دے گی اسکی بھرپور سیاسی سپورٹ اور حمایت کریں گے ملک سہیل اشرف کے علاوہ کلرسیداں سے راجہ ساجد جاوید اور ھارون کمال ہاشمی نے حلقہ پی پی سات سے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفس کہوٹہ میں جمع کروائے مسلم لیگ ن سے راجہ صغیر،راجہ ندیم اور محمد علی اور پیپلز پارٹی سے چوہدری ظہیر سلطان نے بھی پی پی 7 کی نشست کیلیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کا ٹکٹ کس امیدوار کے پلڑے میں آتا ہے

اگر مسلم لیگ ن نے راجہ صغیر کو ٹکٹ جاری کیا تو پھر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے امیدواروں کے مابین دلچسپ مقابلے کی توقع کی جا سکتی ہے تاہم حلقہ پی پی 7 میں تمام پارٹیوں کو ملا کر کل تیرہ امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروائے ہیں، یاد رہے گزشتہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں پی پی 7 راولپنڈی سے پی ٹی آئی کے منحرف سابق رکن اسمبلی راجہ صغیر نے ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا تھا جبکہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر لیفٹیننٹ کرنل (ر) شبیر اعوان تھے جنہوں نے2011 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی ان انتخابات میں پی پی7 راولپنڈی کے تمام 266 پولنگ سٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق ن لیگ کے امیدوار راجہ صغیر 68 ہزار 906 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے تھے جبکہ انکے حریف پی ٹی آئی کے امیدوار راجہ شبیر اعوان نے 68 ہزار 857 ووٹ حاصل کیے تھے اور وہ دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ن لیگ کے امیدوار راجہ صغیر کو محض 49 ووٹوں کی برتری سے کامیابی ملی تھی عوامی حلقوں میں سابق تحصیل ناظم حافظ سہیل اشرف ایک اعتدال پسند سیاست دان تصور کیے جاتے ہیں جنکی سیاست ہر دور میں عوامی خدمات کے گرد گھومتی ہے یہی وجہ ہے کہ انہیں سیاسی مخالفین کے مدمقابل ایک مضبوط امیدوار کے طور پر دیکھا جارہا ہے جسکی اہم وجہ سابقہ دور میں انکے عوامی خدمات ہیں دوسری طرف وہ تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کی نظروں میں غیر متنازعہ شخصیت کے طور پر جانے پہچانے جاتے ہیں سب سے اہم بات یہ کہ انکا بذات خود ذاتی مراسم کی بنا پر ایک وسیع حلقہ احباب موجود ہے جسکی وجہ سے وہ دائیں بائیں کی سیاسی جماعتوں کے ووٹرز کی ہمدردیاں حاصل کرنے اور انہیں اپنی طرف مائل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں بطور تحصیل ناظم تحصیل کلرسیداں میں انکے ترقیاتی منصوبوں کے نشانات ہر جگہ انکی عوامی خدمات کا پتہ دے رہے ہیں

جس کی وجہ سے وہ عوام میں وہ اپنی ایک منفرد جان پہچان بن چکے ہے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اگر ٹکٹوں کی بندر بانٹ میں حافظ ملک سہیل اشرف کو ترجیح دیتے ہیں تو یہ بحثیت مجموعی پارٹی کیلیے ایک کامیاب تجربہ اور درست فیصلہ ثابت ہوگا، یاد رہے الیکشن کمیشن نے آمدہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں تحصیل کلرسیداں کو دو حلقوں پی پی 7 اور پی پی 8 میں تقسیم کردیا ہے اس سے قبل قومی اسمبلی کے حلقے میں کلرسیداں کو کہوٹہ اور مری کیساتھ ضم کر دیا گیا تھا ایم سی کلرسیداں کے علاوہ یوسی بشندوٹ، غزن اباد،گف،پٹوار سرکل بھلاکھر کو پی پی 7جبکہ قانون گو حلقہ چوآ خالصہ سے حیال پنڈورہ،اور سموٹ کو پی پی 8میں ضم کر دیا گیا ہے، سیاسی نظریہ سے اختلاف اپنی جگہ اپنی پسندیدہ جماعت کی حمایت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اگر ہمارے ملک میں قانونی کی حکمرانی اور عوام کے ووٹ کی طاقت سے انتقال اقدار کا مرحلہ پرامن انداز میں انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعت کے حوالے کر دیا جائے جہاں امیر اور غریب کے اعمال ایک ہی ترازو میں تولے جائیں تو شاید ہمیں یہ دن نہ دیکھنے پڑیں جن حالات سے آج وطن عزیز دوچار ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں