خطہ پوٹھوہار کی زمیں بہت ہی زرخیز ہے، اس مٹی نے ایسے بیٹے پیدا کیئے جنہوں نے ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، آج خطہ پوٹھوہار کے اس نامور سپوت کا تذکرہ کرنے جارہا ہوں، جو سیاسی، سماجی کارکن‘ ادیب ، شاعر اور سب سے بڑھ کر محبت کرنے والا بھائی اور ایک مخلص دوست ہے، اپنے خاندان کا سرپرست ہے، سب کو ساتھ لیکر چلنے والا ہے، غریب اور امیر تک پہنچنے والا ہے، تعلقات کو نبھانے والا ہے، جو رشتوں کے تقدس کو جانتا ہے، جس نے اپنے پورے خاندان کو اپنے پروں کے نیچے رکھا ہوا ہے، سب کو جوڑ کر رکھنے والا ہے، جو صابر و شاکر ہے، جو دوستوں کا مخلص دوست ہے، دوست چار الفاظ کا مخفف ہے، دوست کے د سے دیانت، و سے وفا، س سچائی، اور ت سے تقوی بنتا ہے جب چار حروف اگھٹے ہوں تو دوست بنتا ہے، وہ شخص جو اپنے دوستوں کے ساتھ دیانت دار ہے، جو اپنے دوستوں کا وفادار ہے، جو اپنے دوستوں کے ساتھ سچا ہے، وہ شخص جس کے اندر اللہ کا تقویٰ ہے،
وہ آپ کا مخلص دوست ہے، اب آپ کے تجسس ہوگا وہ کون خوش نصیب انسان ہے جس کے اندر اللہ تعالیٰ نے بیک وقت اتنی خوبیاں رکھیں ہیں وہ خوش قسمت انسان، میرا بھائی، میرا قائد اور میرے بچوں کو حقیقی تایا سے بڑ کر پیار کرنے والا ملک عبد القدیر اعوان ہے، اپ 4 نومبر 1963 سملال یوسی بندہ تحصیل راولپنڈی میں ملک محبوب عالم کے گھر پیدا ہوئے، ان کے دادا ملک مردان علی اس دور میں پرائمری پاس تھے، جن کو اس وقت کے ہندو بنئے اپنا پیر مانتے تھے، کیونکہ وہ ان حساب کتاب کے ماہر تھے پورے علاقے میں کسی کی زمین کا مسئلہ ہو وہ حل کردیتے تھے، ذہانت، فہم و فراست ان کو ورثہ میں ملی تھی ملک عبد القدیر کے والد ملک محبوب عالم بھی مڈل پاس تھے، ان کا ادب سے گہرا لگاؤ تھا ان کو اللہ تعالیٰ نے سریلی آواز سے نوازا تھا،وہ اپنے بھانجے عنایت حسین سے مل کر اس وقت کے رواج کے مطابق پوٹھوہاری، بیت اور لوک گیت مختلف مواقع پر پیش کرتے تھے جن کو اہل علاقہ بہت شوق سے سنا کرتے تھے،
شعر و شاعری پر ان کو عبور حاصل تھا، اُردو اور پنجابی کے سینکڑوں شعر ان کو یاد تھے، ملک عبد القدیر اعوان کو ادب سے لگاؤ اپنے والد سے ورثہ میں ملا، اپ نے پرائمری اور مڈل کے امتحانات گورنمنٹ مڈل سکول جبر درویش سے پاس کیئے اور میٹرک کا امتحان گورنمنٹ بسالی سکول سے 1980 میں امتیازی نمبروں سے پاس کیا، اور انٹرمیڈیٹ کا امتحان فیڈرل ہائر سیکنڈری سکول سہالہ سے پاس کیا، 21 جنوری 1984 اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں سروس جوائن کر لی، اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں چالیس سال سروس گزار کر کے باعزت سپرایٹنڈنٹ ریٹائر ہوئے انھوں نے والد کی وفات کے اپنی پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی کا حق ادا کیا، پانچ بہنیں اور ان کے بچوں کو اپنے پروں کے نیچے رکھا، سب کو گرم سرد موسم سے بچا کر رکھا اور ابھی تک اپنی ذمہ داریوں کو ادا کررہیں ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو چھ بیٹیوں اور دو بیٹوں سے نوازا، ان کی وفادار اور محبت کرنے والی بیوی اور ہماری بہن نے ان کو ہر قدم پر سہارا دیئے رکھا، آج کی چھ بیٹیاں الحمدللہ اعلی تعلیم یافتہ ہیں
اور اپنے گھروں میں آباد ہیں بڑی بیٹی انگلش لٹریچر میں ایم اے ہے اور اسلامی یونیورسٹی میں ایڈمنسٹریشن میں گریٹ 17؛جاب کررہیں وہ ہمارے بھائی ملک عبد القدیر اعوان کے بھانجے سجاد کی بیوی تھی، آج چار سال پہلے سجاد اللہ کو پیارے ہوگئے تھے اس حوالے سے میرے بھائی ملک عبدالقدیر اعوان اس حوالے سے دکھی ہیں دوسری بیٹی ایم فل ہے اور اسلامی یونیورسٹی میں وزیٹنگ پروفیسر ہے، پانچوں بیٹیاں الحمدللہ اپنے گھروں میں پرسکون زندگی گزار رہی ہیں، ملک عبد القدیر اعوان ایک بڑے زمیندار ہیں، اور سرکاری آفیسر ریٹائر ہوئے ہیں بہت سے لوگوں کو انھوں نے سروس دلائی، ہر فرد کے غم میں شریک ہونا، ہر فرد سے رابطہ رکھنا، ہر فرد کی دلجوئی کرنا، اپنے پورے خاندان کی خیر گیری کرنا، سب کے مسائل سننا اور حل کرنے کی کوشش کرنا، ایک ایک فرد سے ان کا رابطہ ہے ہر وقت مسکراہٹ ان کے چہرے پر رہتی ہے، اُردو اور پنجابی کے سینکڑوں شعر ان کو یاد ہیں جو موقع کی مناسبت سے سناتے ہیں
ان کے ارد پھیلا ہوا اتنا بڑا خاندان لیکن سب کو مطمئن رکھنا ان کا کمال ہے، اپنی مسجد کے متولی اور امام بھی ہیں، قرآن عظیم الشان خوبصورت انداز میں پڑھتے ہیں الحمدللہ جوانی سے نمازی اور تہجد گزار ہیں، ملک عبد القدیر اعوان جماعت اسلامی سے متاثر اپنے پھوپھی زاد بھائی ملک عبد المجید صاحب کے زریعے ہوئے پھر جب میرا ان سے اگست 2008 کو ماڑی دانشمنداں میں رابطہ ہوا اس کے بعد ایک سال بعد 2009 میں جماعت اسلامی کے رکن بن گئے، وہ ایک متحرک، سماجی، سیاسی اور علمی شخصیت ہیں ان کے تحرک کا نتیجہ ہے کہ آج پی پی 10 اور باالخصوص یوسی بندہ میں جماعت اسلامی ایک بڑی قوت بن چکی ہے, 8 فروری 2024 کے الیکشن میں میرے سیاسی مشیر اور جماعت اسلامی پی پی 10 کی سیاسی کمیٹی کے صدر تھے، فروری 2024 کے انتخابات میں یوسی بندہ سے میرے 774 ووٹ تھے، یہ ساری محنت ملک عبد القدیر اعوان، چوہدری عبدالجبار، چوہدری رحیم سلطان، قاضی سلیم اصغر، بابو منیر، بابو ظہیر، قاضی سعد الرحمن، قاضی خلیل الرحمٰن، جیسے ارکان اور مخلص کارکنان کی محنتوں کا ثمر تھا ان شائاللہ آمدہ بلدیاتی انتخابات میں یوسی بندہ سے جماعت اسلامی بلدیات میں نمائندگی کرے گی، اس سے پہلے صاحبزادہ عبد الواحد،، چوہدری محمد افضل چیئرمین، عبدالغفور جنجوعہ نائب ناظم اور ملک مسعود کونسلر کے طور پر نمائندگی کرتے رہے،