معذور افراد معاشرہ کے اہم شہری

خاص بچے وہ ہوتے ہیں جو کسی وجہ سے پیدائشی طور پر عام بچوں کی طرح نہیں ہوتے۔کچھ پیدائشی طور پر معذور ہوتے ہیں کسی کا ہاتھ نہیں ہوتا یا ہوتا ہے تو کام نہیں کرتا کچھ کے ہاتھ سالم نہیں ہوتے فقط دو تین انگلیاں ہوتی ہیں کچھ دھڑ کام نہیں کرتا کچھ کی ٹانگیں یا ہوتی نہیں یا اگر ہوں تو فالج یا پو لیو زدہ ہوتی ہیں۔کچھ بچے مسلز کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں کچھ ابتداء میں بہتر ہوتے پھر آہستہ آہستہ کمزور در کمزور ہوتے یہاں تک کہ لاغر اور اپاہج ہو جاتے۔کچھ پیدائشی طور پر کم نظر یا بالکل ہی نابینا ہوتے ہیں ان میں کچھ تو ایسے ہوتے ہیں

جو ذہنی طور پر پسماندہ ہوتے ہیں کچھ نظر تو ٹھیک آتے ہیں لیکن ذہنی کمزور ہوتے ہیں۔اوپر بیان کیے گئے تمام خاص بچے معاشرے کا اہم فرد ہوتے ہیں ان خاص بچوں کو معاشرے کا اہم فرد بنانے اور انکی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کچھ اقدامات کی ضرورت ہے پہلے تو وہ بچے جو ذہنی جسمانی لحاظ سے کمزور پیدا ہوئے ہیں اور وہ بالکل کچھ نہیں کر سکتے نہ پڑھ سکتے نہ خود سے نظام زندگی چلا سکتے ان کی مناسب طریقے سے صحت اور روزمرہ زندگی کے افعال سر انجام دینے کے لیے تنخواہ لگا دی جائے وہیل چیئر کا بندوبست کیا جائے۔

باقی وہ بچے جن میں اس امید کی کرن باقی ہیں انکے لیے ہر شہر میں سپیشل چلڈرن سکول بنایا جا ئے جہاں انھیں فری ٹرانسپورٹ کھانا کتابیں وہیل چیئرز بیساکھیاں الیکٹرک وہیل چیئرز کی سہولت سرکاری سطح پر دی جائے مخیر حضرات بھی سہولیات کی فراہمی میں تعاون کر سکتے ہیں۔ان کے لیے مختصر جامع نصاب اور آسان طریقے سے تعلیم کے عمل کو پروان چڑھانے میں مدد دی جائے خصوصی قاعدوں سے قومی علاقائی زبانوں میں تعلیم کا بندوبست کا جائے ٹیکنیکل تعلیم دی جائے

\ عام بچوں کی طرح دس سالہ میٹرک کورس آسان کر کہ مرتب کیا جائے جس میں آسان ریاضی آسان عملی انگریزی آسان عربی دستکاری کمپیوٹر کا عملی کورس شامل کر کہ الگ سے میٹرک کی سند دی جائے۔پہلے سے مخصوص معذور کوٹے کو سپیشلپرسن کوٹا کا نام دے کر ابادی کے لحاظ سے اضافہ کیا جائے۔سرکاری اور نیم سرکاری عمارتوں دفاترز میں وہیل چیئرز کے لیے راستہ بنایا جائے۔صوبائی اور وفاقی حکومتیں معذور افراد کے حقوق کے لیے قانون سازی کریں۔اسمبلی اور سینیٹ میں مخصوص سیٹیں رکھی جائیں۔

شاہراہوں پر بھیک مانگنے والے معذور افراد کی رہائش علاج اور انکے کھانے پینے کا بندوبست کیا جائے۔خصوصی اولمپکس میں پاکستانی دستہ ہر بار بہترین کھلاڑی لے کر جاتا اور وطن عزیز کے لیے میڈل جیت کر لاتا ہے۔ابھی حال میں ہی پاکستان ڈیف کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ جیت کر لائی۔یہ ان خصوصی اداروں کی کاوش کا نتیجہ ہے جو اس میدان میں سرگرم عمل ہیں۔ہمیں چاہیے کہ ہم وہ تمام اقدامات کریں جس سے معذور افراد معاشرے کا اہم فرد بن سکیں اور مملکت کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں

اپنا تبصرہ بھیجیں