مسکرائیں

٭قصاب کی دوکان پر ایک خوبصورت خاتون سب گاہکوں کو تقریبا دھکیلتی آگے پہنچیں اور بولیں مجھے جلدی سے سات روپے کے چھچھڑے دے دو پھر انہیں کچھ خیال آیا وہ پلٹ کر اپنے پیچھے کھڑی ہوئی عمر رسیدہ خاتون سے مخاطب ہوئیں۔ امید ہے کہ آپ نے میری جلد بازی کا برا نہیں منایا ہو گا۔ ہرگز نہیں۔عمر رسیدہ خاتون نے بڑی شفقت سے جواب دیا۔ تمہیں یقیناً بہت زور سے بھوک لگی ہے۔
٭مشاعرے میں ایک شاعر اپنا کلام سنا رہے تھے۔ زمیں کے زرو‘ فلک کے تارو“ اس کے بعد وہ بھول گئے۔ حاضرین چھوٹے چھوٹے کنکر اٹھا اٹھا کر مارنے لگے‘ اس شاعر نے پھر یوں مصرعہ مکمل کیا… اُلوکے پٹھو پتھر نہ مارو

اپنا تبصرہ بھیجیں