154

مسلم یوتھ یونیورسٹی میں اساتذہ سے تعارفی نشست

مسلم یوتھ یونیورسٹی جاپان روڈ اسلام آباد میں ایم فل اردو میقات سوم کے اسکالرز کو خوش آمدید کہنے اور نئے اسا تذہ کرام سے تعارف کروانے کا اہتمام کیا گیا۔ میقات اول کے اسکالرز بھی اس موقع پر موجود تھے

اس تقریب کا انعقاد جامع کے ایک کمرہ میں ہی کیا گیامختصر و جامع انداز اپناتے ہوئے ڈاکٹر عطا رسول المعروف شاکر کنڈان صاحب نے اپنی گفتگو کا آغاز اللہ رب العزت کے بابرکت نام سے کیا

۔ڈاکٹرعطارسول صاحب جامع ہذا میں گزشتہ تین ماہ سے قائم مقام شعبہ صدر کے فرائض بھی سر انجام دے رہے تھے۔اپنے مختصر تعارف کے بعد انہوں نے نپے تلے الفاظ کے ساتھ تمامی اسکالرز کو خوش آمدید کہا

اس کے بعد انہوں نے نئے شعبہ صدر جناب ڈاکٹر محمد وسیم انجم کا مختصر تعارف کرواتے ہوئے ان کے متعلق اور ان کی کتابوں کے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا

کہ ڈاکٹر وسیم انجم صاحب کی بیسیوں کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر محمد وسیم انجم صاحب اصول و ضوابط کی پابندی کرنے والے انسان ہیں۔

ڈاکٹر صاحب کا اندازِ بیاں ایسا تھا کہ ہم ان کے الفاظ کے سحر میں کھوئے رہے۔ خود ڈاکٹر عطا رسول صاحب بیسیوں کتابیں تحریر کر چکے ہیں اور ڈاکٹر محمد وسیم انجم صاحب کی کئی کتابوں کے دیباچے بھی لکھ چکے ہیں

اس کے بعد شعبہ صدرجناب ڈاکٹر محمد وسیم انجم اور دیگر اساتذہ کرام جن میں ڈاکٹر عنایت مرتضی صاحب، ڈاکٹر مستنصر حسین صاحب، ڈاکٹر نسیم اختر صاحبہ شامل ہیں، نے مختصر گفتگو کی

۔ کلاس میں میقات اول کے اسکالرز کو بھی بھر پور طریقے سے خوش آمدید کہا گیا۔حمزہ رسول کوآرڈینیٹر شعبہ اردو بھی موجود تھے لیکن اس موقع پر ڈاکٹر باقر وسیم قاضی صاحب کی کمی شدت سے محسوس ہوئی

جو گزشتہ دو میقات سے ہمیں درس و تدریس کر رہے ہیں۔ہمارے تمامی اساتذہ کرام ہمیں محنت،لگن اورشفقت سے پڑھاتے ہیں لیکن ڈاکٹر باقر وسیم قاضی صاحب کا انداز سب سے جدا ہے۔اساتذہ کی گفتگو کے اختتام پرحافظ اکرام صاحب جن کا تعلق تحصیل گوجرخان کے علاقہ بیول سے ہے، نے تمامی اساتذہ کرام ا و ر ا سکا لرز کو عمرہ کی سعادت حاصل کرنے پر کجھوریں اور آب زم زم پیش کیااوراساتذہ و اسکالرز سے مبارکباد اور دعائیں وصول کیں۔

مختصر تقریب کے بعد میقات اول کے اسکالرز اپنی کلاس میں منتقل ہو گئے اور میقات سوم کی کلاس ڈاکٹر عنایت مرتضی صاحب کو دے دی گء۔ ڈاکٹر عنایت مرتضی صاحب نے اپنا مخصوص انداز اپناتے ہوئے نصاب کے عنوانات کے متعلق آگاہ کیا۔میں بحثیت اسکالر اپنی جماعت اور سیکشن کی ترجمانی کرتے ہوئے

تمامی محترم اساتذہ کرام کا تہہ دل سے مشکور ہوں جنہوں نے ہمیں اتنی عزت و تکریم سے نوازا اور اپنے قیمتی وقت سے ہمیں خوش آمدید کہنے کاشانداراہتمام فرمایا

۔ دوسری کلاس میں ڈاکٹر عطا رسول صاحب نے باقاعدہ طور پر مضمون کے پہلے عنوان کا آغاز فرمایا۔ دوسری کلاس کے اختتام پر اسکالرحافظ اکرام صاحب نے ہماری ہم جماعت اسکالر کی

مرحوم ہمشیرہ کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا فرمائی۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ وہ ہمیں علم نافع عطا فرمائے اور ہم سب کو کامیابی سے ہمکنار فرمائے۔ آمین

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں