مری(امتیاز الحق نمائندہ پنڈی پوسٹ) ملک کوہسار مری میں برفباری کی تاریخ میں پہلے مرتبہ پیش آنے والے ”سانحہ مری“ میں بڑی تعداد میں جانوں کے چلے جانے پر مری ہفتہ کے روز مری شہر کی فضاء انتہائی سوگوار رہی۔اس دوران شہر بھر میں صف ماتم بچھی رہی، دکھ کی اس گھڑی میں شہر بھر کے ہوٹل مالکان نے یہاں پھنسنے والے سیاحوں کیلئے اپنے دروازے کھول دیے جبکہ اس ہنگامی صورت حال کے پیش نظر مال روڈ پر حساس ادرے کی جانب سے مستقل بنیادوں پر لگائے جانے والے بیریر کے کے کھولے جانے سے یہاں پھنسی سینکڑوں گاڑیاں آسانی سے بروقت راولپنڈی کی جانب روانہ ہو گئیں جس سے اس خوفناک سانحہ کے لا تعداد متاثرین کو نا قابل یقین ریلف ملا اور اس بیرئر کے کھلنے سے وہ اپنی منزلوں کی جانب بروقت اور آسانی سے روانہ ہو گئے۔ایسے میں نجمن شہریان مری کے صدر حاجی شفاء الحق نے اپنے بیان کہا کہ برفباری کے دوران مری کی تاریخ میں پہلی بارایساالمناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں شدید برفباری کے دوران مری کے تمام ہوٹلوں، رسٹورنٹس،مری شہر اوردیگر علاقوں کے لوگوں نے سیاحوں مہمانوں کر کے مشکلات کوکم کرنے میں اپنابھرپورکردارادا کیا۔ان کو کھانا،چائے اورگرم کمرے بھی فراہم کئے جبکہ کینٹ بورڈ نے انتظامیہ نے مال روڈ پر مرحباء چوک میں لگائے گئے بیرئر کو یہاں پھنسے سیاحوں کیلئے اچانک ہی ٹریفک کیلئے کھول دیاگیا اگر یہ بیریئرموسمی صورتحال کودیکھنے ہوئے یک دن قبل کھول دیاجاتا توتو ٹریفک روانی بہتر ہوسکتی تھی اورایساکرنے سے ہوسکتا ہے کہ یہ افسوسناک سانحہ رونماء پیش نہ آتا۔ مری میں طوفانی برف باری اور ہنگامی حالات کے نفاذ کے بعد ڈائریکٹر جنرل ایمرجنسی اینڈ ریسکیو 1122 پنجاب ڈاکٹر رضوان نصیر نے اپنی ٹیم کے ہمراہ تحصیل ہیڈ کوارہسپتال مری کا دورہ کیا اور ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کا معائنہ کیا۔اس موقع پر میڈیکل سپریٹنڈنٹ تحصیل ھیڈ کوارٹر ھسپتال مری ڈاکٹر عبدالسلام عباسی بھی ان کے ہمراہ موجود تھے بعد ازاں ڈی۔جی ریسکیو 1122 نے میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالسلام عباسی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور موجود ہنگامی صورتحال میں ریسکیو 1122 اور تحصیل ھیڈ کوارٹر ھسپتال مری کے درمیان متاثرین برف باری کو ریسکیو کرنے اور انکے علاج کے بارے میں حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیااس موقع پر ڈاکٹر عبدالسلام عباسی نے ڈاکٹر رضوان نصیر کو بتایا کہ مریضوں کے علاوہ اگر برف باری سے جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں بھی ہسپتال میں لائی جائیں گی۔اس حوالے سے انتظامات مکمل ہیں اس موقع پر ڈی۔ جی۔ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے ڈاکٹرز اور انتظامیہ کے اقدامات کی تعریف کی مری میں برف باری کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والی 22افراد کی اموات کی تصدیق کے بعد جاری فہرست کے مطابق ز اہد ولد ظہور عمر 27 سال کمال آباد،اشفاق ولد یونس عمر 31 سال گوجرانوالہ،معروف ولد اشرف عمر 31 لاہور، ظفر عمر 30 لاہور،نوید اقبال ولد مراقب اے ایس آئی اسلام آباد پولیس،مسز نوید اقبال چار بیٹیاں دو بیٹے نوید اقبال،اسد ولد زمان شاہ مردان،محمد بلال غفار عمر مردان،محمد بلال حسین ولد سید غوس خان کراچی،محمد شہزاد ولد اسماعیل راولپنڈی،مسز شہزاد عمر اور انکے دو بچے شامل ہیں جبکہ مزید اموات کابھی خدشہ ہے۔اس افسوسناک واقعہ پر مری کی فضاء بھی انتہائی سوگوار رہی۔، ادھرمسلم لیگ ن پنجاب کے نائب صدر راجہ عتیق سرور،مسلم لیگ ن تحصیل مری کے صدرراجہ دفتر عباسی اورجنرل سیکرٹری حق نواز عباسی نے مسلم لیگ ن تحصیل مری وشہر کے تمام عہدیداروں اور کارکنان سے التماس کی جاتی ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں برف میں پھنسے ہوئے سیاحوں کی بھرپورمدد کی جائے اوراس میں کوئی کمی نہ چھوڑیان کی رہائش،کھانے پینے اور ان کو برف سے نکالنے میں اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاروائیوں میں حصہ لیں انہوں نے حکومتی بدانتطامی کی وجہ سے 20 سے زاہد سیاح اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ایسے میں مسلم لیک ن کے راجہ ہارون مشتاق،راجہ اوسامہ اشفاق،راجہ طاہر صابر محمد شفیق وانی،راشد غنی،مسلم لیگ ن تحصیل مری وسٹی کے عہدیداروں نے اس خونی سانحہ کی تمام تر زمہ دری مقامی انتظامیہ،پولیس اور محکمہ ہائی وے پر عائد کرتے ہوے مرکزی اور صوبائی حکومت ا سے اس سلسلے میں فوری ت تحقیقات کے بعد متعلقہ افران کی معطلی اور ان کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ شدیدبرفباری کے دوران مری میں افسوسناک واقعہ می 22 سیاحوں کے المناک ہلاکت پروزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکا مری میں ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کرکہ مری کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنا ہیلی کاپٹر بھی ریسکیو سرگرمیوں کے لئے دے دیا موسم بہتر ہوتے ہی ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے گا۔انہوں نے مری کی صورتحال کے تناظر میں تمام اداروں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے پولیس، انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور ہسپتالوں میں ہنگامی حالت کا نفاذ کیا گیا،چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ریلیف کمشنر، ڈی جی ریسکیو 1122اور ڈی جی پی ڈی ایم کو ریسکیو سرگرمیوں کی ہدایت کی یہاں،پھنسے ہوئے سیاحوں کو نکالنا پہلی ترجیح ہے،وزیر اعلیٰ کی ہدایت پرمری اور ملحقہ علاقوں میں تمام ریسٹ ہاؤسز اور سرکاری اداروں کو سیاحوں کیلئے کھول دیا ہے،ڈی جی ریسکیو 1122 کو فوری طور پر مری جا کر ریسکیو آپریشن کو لیڈ کرنے کی ہدایت،سنو کٹر اور ضروری مشینری راولپنڈی اور دیگر شہروں سے مری بھجوادی گئی،وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ سیاحوں کی زندگیاں سب سے اہم ہیں سیاحوں کو نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن کو مزید تیز کر دیا گیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پرسیاحوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری امدادی سامان فراہم کیا جا رہا ہے انہوں نے برف باری کے دوران واقعہ میں جاں بحق ہونے والے افراد سے دلی رنج کااظہار بھی کیا اورکہاکہ وہ جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں وزیراعلیٰ پنجاب نے مدادی سرگرمیوں کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی طلب کر لیا گیا ہے،ادھر شدید برفباری کے دوران کمشنر،ڈپٹی کمشنرراولپنڈی،سی پی او راولپنڈی،سی ٹی اوراولپنڈی اوردیگر اعلیٰ حکام مری پہنچ چکے ہیں اسسٹنٹ کمشنرمری،اے ایس پی مری،ڈی ایس پی ٹریفک مری،ایکسیئن محکمہ ہائی وے،ریسکیو1122 مری سمیت دیگر ادارے بھی امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں اورٹریفک کوبحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں،سیاحوں کو خوراک،کمبل اورگرم کپڑے بھی دئیے جارہے ہیں اورٹریفک کومکمل طور پر بحال کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی کی طرف سے برفباری کے دوران مری میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے آپریشن کا سلسلہ جاری چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی گزشتہ24گھنٹوں سے بھاری نفری کے ہمراہ سیاحوں کو بحفاظت نکالنے کے لیے مری میں موجود ہیں راولپنڈی ٹریفک پولیس کے افسران و جوان برف میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو فرسٹ ایڈ اور خشک میوہ جات و بسکٹ مہیا کر نے میں مصروف عمل، گزشتہ ایک ہفتہ سے مری میں جاری برف باری کے دوران ڈیڑھ لاکھ سے زائد گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں ٹریفک کنٹرول کرنے
اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے سی ٹی او. راولپنڈی تیمور خان، ڈی ایس پی ٹریفک مری اجمل ستی سمیت تمام افسرا ن و اہلکاروں نے بھرپور محنت کی گزشتہ روز مسلسل جاری برفباری،روڈز پر درخت گرنے اور پھسلن کے باعث کئی مقامات پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی جسکو مدنظر رکھتے ہوئے مری کے تمام داخلی راستوں کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا، تما م داخلی راستوں سے مری آنے والی گاڑیوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے، راولپنڈی ٹریفک کے افسران و جوان برف میں پھنسی گاڑیوں کو نکالنے کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو فرسٹ ایڈ اور خشک میوہ جات و خوراک تقسیم کررہی ہے،ٹریفک وارڈنز سیاحوں کی گاڑیوں کے ٹائروپر چین چڑھا کر انھیں ریسکیو کر رہے ہیں جبکہ سنو بائیکس کے ذریعے برف میں پھنسے برف میں پھنسی فیملیز کو بھی ریسکیو کیا جا رہا ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر راولپنڈی تیمور خان، ڈی ایس پی ٹریفک مری اجمل ستی اور تمام ٹریفک اہلکار قوم کی توقعات پر پورا اترنے کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیوں کو بروئے کار لا رہی ہے اور دن رات مسلسل محنت کر رہی ہے۔
161