مری(نمائندہ پنڈی پوسٹ)تحصیل مری کی انتظامیہ اور این ایچ اے کا مری ایکسپریس وے پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف گرینڈ آپریشن گذشتہ روز بھرپور طریقے سے شروع آپریشن این ایچ کی طرف سے مقررکردہ حدود میں ہونے والی تعمیرات کے خلاف کیا گیا،آپریشن کی نگرانی اسسٹنٹ کمشنر مری محمداقبال سنگھیڑا کی نگرانی میں سارا دن عمارتیں گرائی جاتی رہیں عرصہ تین سال سے بننے والی کئی عمارتیں اور کاروباری پوائنٹس نرغہ میں آگئے،آپریشن کے دوران شدید عوامی ردعمل بھی سامنے آیااور لوگوں نے شدید احتجاج بھی کیا اورکہاکہ کئی سالوں سے زیر تعمیر عمارتوں کو بائی لازء کے خلاف تعمیر کی اجازت کیسے اور کس نے دی تھی کیایہ عمارتیں ایک دن میں تعمیر ہوئی ہیں اورمتعلقہ محکمے پہلے سوئے تھے؟ ذمہ داران اور میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے جیبیں بھریں اور اب گرانا بھی شروع کردیا ہے اعلیٰ حکام اس سلسلے میں فوری نوٹس لیں اورذمہ داران کیخلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے لوگوں کاکہنا تھا کہ ایکسپریس سترہ میل سے آپریشن کیوں شروع نہیں کیا جاتا،بھارہ کہو اورسترہ میل میں این ایچ اے کا قانون اور مری میں اور کیوں؟کیا اسلام آباد کا ایم این اے مضبوط اور مری کا کمزور ہے متاثرین نے سوال اٹھا دیا،احتجاج کے دوران مظاہرین نے حلقہ این اے 57 کے ایم این اے پروفیسر صداقت علی عباسی اور اسسٹنٹ کمشنرمری کے خلاف زبردست نعرہ بازی بھی کی،عوامی حلقوں کاکہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن مری میں موجود تعمیرات چیک کرنے والے عملہ کی طرف سے عرصہ سے تعمیر ہونے والی عمارتوں پر خاموشی معنی خیزہے تجوریاں بھر بھر کر یہ تعمیرات کروائیں گئی اب یکدم ہیوی مشینری اور فورس کے ساتھ آپریشن نے تمام علاقوں میں خوف وہراس کی فضاء پیدا کر دی ہے دو دن پہلے جھیکا گلی میں زیر تعمیر عمارتوں کے خلاف آپریشن ہتھوڑوں سے کیا گیا کیونکہ وہاں حکومتی لوگوں کو سپورٹ کرنے والوں کی عمارتیں تھیں جبکہ ڈنہ میں محمد ظہیر کی زیر تعمیر عمارت جس کی شٹرنگ ماہ رمضان کے آخری عشرہ میں خود اسسٹنٹ کمشنر مری نے گروادی تھی اوربعدمیں اسسٹنٹ کمشنر کے عملہ نے ڈیل کر کے ان کی تعمیرات مکمل کروادی تھی، متاثرین نے اسسٹنٹ کمشنر مری اور این ایچ اے حکام کو بتایا کہ مسیاڑی میں بہت سے لوگوں کو ابھی تک این ایچ اے نے انکی زمینوں کی ادائیگی ہی نہیں کی تو آپریشن کیسا انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیاکہ پہلے ہمیں ہماری زمینوں کی ادائیگیاں کی جائیں اورپھر ان زمینوں پر حکومت کاروائی کرے یہ ظلم فوری بندکیاجائے۔
323