مرکز صحت چوآ خالصہ میں ڈاکٹر نہ ہونے سے مریضوں کو شدید مشکلات درپیش

کلرسیداں بنیادی مرکز صحت چوآ خالصہ،24/7 سہولت سنٹر میں میڈیکل آفیسر کی عدم تعیناتی سے علاج معالجے کے لیے آئے مریضوں کو شدید مشکلات درپیش‘پرائیویٹ کلینکس میں مہنگا ترین علاج کروانے پر مجبورمستقل ڈاکٹر تعینات کیا جائے،عوامی مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق بنیادی مرکز صحت چوآ خالصہ میں عارضی بنیادوں پر چند ماہ خدمات سر انجام دینے والے میڈیکل آفیسر بھی اپنی مستقل جائے تعیناتی پر واپس چلے گئےجس سے بی ایچ یو چوآ خالصہ میں علاج کے لیے آنے والے سینکڑوں مریض ڈاکٹر کی عدم تعیناتی باعث علاج معالجے کی سہولیات سے مکمل طور پر محروم ہوکر شدید مشکلات کا شکار ہیں اور پرائیویٹ کلینکس سے مہنگا ترین علاج کروانے پر مجبور ہوگئے ہیں بی ایچ یو چوآ خالصہ 24/7 سنٹر کا درجہ رکھنے باوجود مستقل میڈیکل آفیسر سے محروم ہےدور دراز سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹرز بی ایچ یو چوآ خالصہ میں دستیاب سرکاری کواٹر کی خستہ حالت زار کو دیکھ کر مستقل تعیناتی کروانے کا ارادہ بدل دیتے ہیں کچھ مستقل تعیناتی بعد بھی جلد ہی تبادلہ کروا کر چلے جاتے ہیں جبکہ بی ایچ یو چوآ خالصہ میں ڈسپنسر ،کمپیوٹر آپریٹر سمیت چوکیدار کی کمی کا بھی سامناہےمزید سینٹری ورکر بھی عارضی بنیادوں پر تعینات ہےبی ایچ یو چوآ خالصہ میں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں مریض سرکاری علاج کی سہولیات سے محروم مایوس ہوکر پرائیویٹ کلینکس سے مہنگا ترین علاج کروانے پر مجبور ہوچکے ہیں جبکہ گزشتہ چار ماہ سے ہونے والی مسلسل مہنگائی سے عوام کی کمر پہلے ہی ٹوٹ چکی ہےعوامی حلقوں نے حکومت پنجاب سمیت محکمہ صحت کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بنیادی مرکز صحت چوآ خالصہ میں ہنگامی بنیادوں پر مستقل میڈیکل آفیسر کی تعیناتی کی جائے

اپنا تبصرہ بھیجیں