مردو خواتین کی ایک معقول تعداد محکمہ تعلیم میں درس وتدریس کے شعبے سے منسلک ہے

ساجد محمود‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
گاؤں چھپر روات سے تقریباً 10 کلومیٹر دور مشرق کی جانب سڑک کے کنارے تحصیل کلرسیداں میں واقع ہے دور دراز سے اس گاؤں کو آراضی چھپر کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے یہ گاؤں یونین کونسل گف کا حصہ ہے اور 350سے زائد نفوس پر مشتمل ہے سڑک کی جانب سے گاؤں میں داخلے کے دو مرکزی انٹری پوائنٹ ہیں جبکہ جنوب کی جانب سے

پختہ گلی کے زریعے آراضی خاص اور دیگر دیہات سے زمینی رابطہ بحال ہے گاؤں کی آبادی کی اکثریت تعلیم یافتہ ہیں مردو خواتین کی ایک معقول تعداد محکمہ تعلیم میں درس وتدریس کے شعبے سے منسلک ہے زراعت بھی اس گاؤں کے مکینوں کا اہم زریعہ معاش ہے بیشتر افراد سرکاری ملازمت پیشہ ہیں گاؤں میں ضروریات زندگی کی تمام سہولیات میسر ہیں تاہم گاؤں کی اندرونی گلیاں تنگ ھونے کیساتھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں نکاسی آب کا مناسب بندوبست نہ ھونے کی بنا پر وبائی امراض پھیلنے کا خدشہ ہے گاؤں میں پرائمری اسکول واقع ہے اور محض ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر گورنمنٹ گرلز اور بوائز ہائی اسکولز کی عمارات کھڑی ہیں گاؤں میں مذہبی علمی سیاسی اور سماجی شخصیات کا بسیرا ہے جن میں ماسٹر محمد اصغر مرحوم کا نام سر فہرست ہے نہایت نفاست پسند اور طنزومزاح سے بھرپور شخصیت کے حامل تھے عموماً سفید رنگ کی شلوار قمیض پہنتے سر پر جناح ٹوپی اور سیاہ رنگ کی شیروانی زیب تن کرتے تھے اور انکی پرکشش چال ڈھال انکی شخصیت میں مزید نکھار پیدا کر دیتی تھی چونکہ فہم و فراست اور سیاسی بصیرت کے حامل تھے اسلیے جب کسی عوامی اجتماع میں جلوہ افروز ہوتے تو اپنی مخصوص اندازِ گفتگو سے میلہ لوٹ لیا کرتے تھے علاقائی اور گاؤں کی سطح پر الجھے ہوئے خانگی مسائل کا حل انکے داہیں ہاتھ کا کام تھا انکی پیپلزپارٹی کے ساتھ گہری سیاسی و نظریاتی وابستگی تھی سیاسی موضوعات پر بحث وتکرار اور دلائل کیساتھ سیاسی مخالفین کو زیر کرنا انکا طرہ امتیاز تھا فلاح انسانیت کے حوالے سے علاقے کی عوام میں بڑی عذت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے ماسٹر محمد نجیب صاحب کا شمار بھی گاؤں کی ایک معتبر علمی سیاسی اور مذہبی شخصیات میں ہوتا ہے طویل عرصہ تک محکمہ تعلیم میں درس وتدریس کے شعبے سے منسلک رہے محنتی اور قابل اساتذہ اکرام کی فہرست میں شامل ہیں عصرِ حاضر میں چوکپنڈوری بازار میں ذاتی کاروبار سے منسلک ہیں دین دار اور صوم و صلوۃ کے پابند ہیں سیاسی حوالے سے نظریاتی سیاست کے قائل ہیں اور پیپلز پارٹی کیساتھ گہری سیاسی وابستگی رکھتے ہیں مذہبی اور سیاسی حوالے سے انکی خدمات قابلِ تعریف ہیں انکے علاوہ چوہدری ساجد محمود بھی گاؤں کی اہم مذہبی سیاسی و سماجی شخصیت ہیں سیاسی حوالے سے مسلم لیگ نواز سے وابستگی قائم ہے خدمتِ خلق کے جذبہ سے سرشار ہیں اور گاؤں کی تعمیر و ترقی کے خواہاں ہیں مخلوق خدا کیساتھ ہمدردی اور درد بانٹنے والی شخصیت کے حامل انسان ہیں چوہدری یاسمین کا شمار بھی گاؤں کی سیاسی اور مذہبی شخصیات میں ہوتا ہے سابقہ بلدیاتی الیکشن میں آزاد حثیت سے حصہ لیا تحریکِ انصاف کی بھی سیاسی سپورٹ حاصل تھی مسلم لیگ ن اور مقامی ایم پی اے راجہ قمر الااسلام کے حمایت یافتہ امیدوار کو شکست دینے میں کامیاب رہے اور کونسلر منتخب ہوئے نہایت شریف النفس اور
باکردار شخصیت کے حامل ہیں چوہدری زاہد اقبال کا شمار بھی گاؤں کی اہم مذہبی سیاسی اور کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے سیاسی حوالے سے مسلم لیگ نواز سے وابستہ ہیں گاؤں کی تعمیر و ترقی اور گیس فراہمی کے منصوبہ کی تکمیل میں انکا کردار انتہائی اہم تھا کونسلر کے عوامی عہدے پر
بھی فائز رہے تاہم حال ہی میں انکی تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی جس سے انکے تحریک انصاف میں شمولیت کے اشارے ملتے ہیں تاہم انہوں نے ابھی تک تحریکِ انصاف میں شامل ہونے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا علاقے اور گاؤں کی سطح پر ایک اعتدال پسند مذہبی اور سیاسی شخصیت کے طور پر جانے پہچانے جاتے ہیں چونکہ گاؤں میں علمی مذہبی اور سیاسی شخصیات کا بسیرا ہے اور نئی نسل میں تعلیمی سرگرمیاں بھی عروج پر ہیں جسکی بنا پر گاؤں کا مستقبل روشن ہے دعا ہے کہ اللہ تعالی گاؤں کے مکینوں کو اپنے حفظ وامان میں رکھے اور گاؤں کی ترقی اور خوشحالی کا سفر ہمیشہ رواں دواں رہے آمین

اپنا تبصرہ بھیجیں