چھبیس اکتوبر کا زلزلہ بہت ہی خوفناک تھا یہ تقریبا 2 بج کر 9منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت محکمہ موسمیات کے مطابق 8.1تھی خیبر پختونخواہ میں اس زلزلے سے کافی نقصان ہوا تقریبا 250افراد جاں بحق ہوئے اور 1700افراد زخمی ہوئے فاٹا ،گلگت ،بلتستان کے متعدد علاقے اس سے شدید متاثر ہوئے وزیرآعظم نواز شریف جو امریکہ کے دورے پر تھے انہوں نے اپنا دورہ مختصر کیا اور اسلام آباد پہنچ گئے اس کے بعد فوری زلزلے میں متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور متاثرہ علاقہ کے بارے میں بریفنگ حاصل کی برطانیہ اور بھارت سمیت کئی ملکوں سے وزیر اعظم کو ہر قسم کے تعاون کی پیش کش کی گئی لیکن وزیر اعظم نے فیصلہ کیا کہ زلزلہ متاثرین کے جو مسائل ہیں ہم اپنے وسائل سے حل کریں گے اعلی سطح کے اجلاس میں وزیر اعظم نے احکام دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی سروے سے حکومت اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ وہ اپنے وسائل سے متاثرہ لوگوں کے مسائل حل کر سکتی ہے وزیر اعظم نے زلزلہ متاثرین کی مکمل بحالی کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ یہ پوائنٹ سکوررنگ کا وقت نہیں ہے وفاقی حکومت اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھے گی جب تک متاثرین زلزلہ کے مسائل حل نہیں کرے گی وزیراعظم نے ان علاقوں کا خصوصی دورہ کیا جو زلزلے سے متاثر تھے وزیر اعلی پرویز خٹک سے مشاورت کے بعد وزیر اعظم نے پریس کانفرنس کے زریعے ایک ارب سے زائد کے امدادی پیکج کا اعلان کیا جس کے تحت جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو فی کس 6لاکھ روپے ملیں گے اور معزور افراد کو 2لاکھ اور زخمی افراد کو1لاکھ روپے دئیے جائیں گے اور تعمیرات کے ایک گھر کیلئے 2لاکھ روپے دئیے جائیں گے جس جگہ متاثرین کو چیک تقسیم کئے جائیں گے وہاں ہی بینک کا کاؤنٹر قائم کیا جائے گا جو فوری طور پر ان کے چیک کیش کر کے انہیں رقم دے گا متاثرین پر جتنی رقم خرچ کی جائے گی وفاقی اور صوبائی حکومت مساوی طور پر ادائیگی کرے گی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ انسانی ہمدردی اور خدمت کے اس موقع پر سیاست کو بالائے طاق رکھ دیا گیا دوسری طرف پاک آرمی نے جس طرح زلزلہ کے فوری بعد امدادی سرگرمیاں شروع کر دی اس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی قوم کی جانب سے خراج تحسین کے مستحق ہیں انہوں نے جہاں متعلقہ کور کمانڈروں کو فور ا متحرک کیا فوج نے فوری طور پر ریلیف کیمپ اور راشن کی تقسیم کیلئے 26کیمپ قائم کئے جبکہ وزیر اعظم کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں 2000خیمے بھجوائے گئے پنجاب حکومت کی طرف سے اس مصیبت کی گھڑی میں خیبر پختونخواہ حکومت کیلےء ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی یہ انتہائی مثبت اقدام ہے یقیناًاس طرح کی آفتوں اور امتحانات میں تقسیم اور سیاست کی بجائے اتحاد اور یک جہتی کی ضرورت ہے دریں اثناء ماہر ارضیات اور موسمیات نے بھی خبر دار کیا ہے کہ پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں آئیندہ سالوں میں شدید زلزلے آ سکتے ہیں جس سے بھاری جانی اور مالی نقصان ہو سکتا ہے اور کراچی سونامی آ سکتا ہے تاہم سونامی آنے سے بھارت کو زیادہ نقصان ہو سکتا ہے کیونکہ کراچی اور سمندر کے درمیان بھارت کے ساحلی شہر کلکتہ اور بمبئی آتے ہیں پاکستان میں زلزلوں کے مرکز کے علاوہ نیپال ،افغانستان اور بھارت میں بہت سے مکامات پر متحرک سطحی ٹریکس فاٹس موجود ہیں جو پورے برصغیر کے لئے خطرہ ہے پاکستان کی زمین کئی اطراف سے متاثر ہو سکتی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کے علاوہ جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کے بھی متحرک فاٹس والے مقامات پر سروے کیا جائے ہم نے دس سال دو خوفناک زلزلے دیلھ لئے اصل میں ہمارے لئے یہ وارننگ ہوتی ہے ہمیں اپنے اعمال درست کرنے چائیے سود خوری ،ملاوٹ ،ظلم و جبر سے پرہیز کرنا چاہیے ہم اللہ پاک سے دعا گو ہیں کہ اللہ پاک ہمیں آسمانی اور زمینی آفتوں سے بچائے اور زلزلہ میں جو لوگ ہلاک ہوئے ہیں انہیں جنت میں اعلی مقام نصیب کرے اور جو ان کے لواحقین ہیں انہیں صبرو جمیل عطا کرے ۔آمین{jcomments on}
121