خیبرپختونخوا کے پہاڑوں کے دامن میں واقع ضلع مانسہرہ ایک زمانے میں ایسی شاہی ریاست کا گہوارہ تھا جو اپنی خودمختاری اور نظم و نسق میں مکمل طور پر منفرد سمجھی جاتی تھی۔ اس ریاست کی اپنی باقاعدہ فوج تھی، ایک باصلاحیت سپہ سالار، زیرک وزیرِاعظم اور منظم قومی خزانہ تک قائم تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ریاست کی عدلیہ اپنی خودمختاری کے لیے مشہور تھی — یہاں عدالتیں نوابوں یا بااثر طبقے کے خلاف فیصلے دینے سے بھی نہیں جھجکتیں۔ یہ نظامِ عدل اس دور میں انصاف اور مساوات کی علامت مانا جاتا تھا۔وقت گزرنے کے ساتھ یہ ریاست تاریخ کے اوراق میں دب گئی، مگر اس کے عدل، خودمختاری اور نظامِ حکومت کی داستانیں آج بھی مانسہرہ کی فضا میں زندہ ہیں۔