ا2018 کے الیکشن میں جہاں پر بہت کچھ الگ تھا بہت کچھ نیا تھا تو وہی پر این اے 59 میں مسلم لیگ ن اور اس کے ووٹر کے لیے بھی ایک حیران کن بات چوہدری نثار علی خان کا مسلم لیگ ن سے ہٹ کر الیکشن لڑنا تھا کیونکہ جہاں پر مرکزی سطح پر وہ پارٹی میں اہم فیصلے کرتے ہوئے دکھائی دیتے تھے تو وہی پر نہ صرف این اے 59 اور این اے 63 ٹیکسلا بلکہ پورے راولپنڈی میں چوہدری نثار علی خان کا مسلم لیگ ن کو چلانے میں اہم کردار رہا ہے تو ایسے میں انکا مسلم لیگ ن کو خیر آباد کہنا اور مسلم لیگ ن کا ان کو ٹکٹ نہ دینا دونوں کے لیے ہی سرپرائز تھا اور اصل سرپرائز ووٹر کے لیے تھا جو مسلم لیگ ن کے ساتھ تو تھے ہی لیکن انکے سامنے کئی دہائیوں سے ایک ہی شخص مسلم لیگ ن کا چہرہ تھا جس کو وہ کئی عرصے سے ووٹ دیتے آرہے تھے اور وہ چہرہ تھا چوہدری نثار علی خان کااگرچہ انجینئر قمر اسلام راجہ پچھلے دس سال سے مسلم لیگ ن کا حصہ تھے دو دفعہ ایم پی اے بھی منتخب ہوئے مگر قومی اسمبلی کے الیکشن میں وہ بھی پہلی دفعہ آئے تھے لوگوں کے سامنے نئے تھے اور پھر عین الیکشن سے چند ہفتے قبل ان کی گرفتاری بھی سامنے آگئی ان کی گرفتاری کے بعد جہاں ان کے بچوں نے ان کی انتخابی مہم میں نئی روح پھونکی اور مسلم لیگ ن کے ووٹر کو جگانے کی کوفشش کی جس میں کئی کئی کامیاب دکھائی دیئے لیکن اس وقت تک مسلم لیگ ن بیک فٹ پرجا چکی تھی جس کا نتیجہ سب نے الیکشن کے نتائج کی صورت میں دیکھ لیا کہ مسلم لیگ ن نہ صرف حلقہ این اے 59 اور 63 بلکہ پورا راولپنڈی ہی ہار گئی مگر ا انجینئر قمر اسلام راجہ کی رہائی اور اس کے بعد پارٹی کی سطح پر ان کو پنجاب کا نائب صدر منتخب کرنا یہ ان دونوں حلقوں کے لیے ایک نیک شگون ثابت ہوا اور ان کی کاوشوں کے بعد مسلم لیگ ن کی این اے 59 میں وہ گرتی ہوئی دیوار اور وہ بیک فٹ پر جاتا ہوا گراف نہ صرف بہتر ہونے لگا بلکہ باقی سیاسی جماعتوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجانے لگا یونین کونسل کی سطح پر تنظیم سازی کی بات ہو یا چوہدری نثار علی خان گروپ سمیت تحریک انصاف کے رہنماوں کو اپنی چھتری تلے جمع کرنا ہر جگہ وہ فرنٹ پر آکر کھیل رہے ہیں اور دلچسپ بات یہ کہ مسلم لیگ ن ایسے لوگوں کو سامنے لا رہی جو نوجوان ہے ان کو یونین کونسل کی سطح پر ذمہ داریاں دی گئی ہیں اس کے علاوہ بھی قمر اسلام کی جانب سے مسلم لیگ ن کے ان ووٹرز اور متحرک کارکنوں کو ساتھ ملایا جارہا ہے جو کسی دور میں نظر انداز ہوتے رہے ہیں لیکن ان کی پارٹی کے لیے خدمات بہت سی تھیں یونین کونسل کی سطح پر تنظیم سازی مکمل کرنا اور آئے روز لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کرنا اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ مسلم لیگ ن دوبارہ سے اٹھ کھڑی ہوئی ہے جس کا واضع ثبوت چند دن قبل منی بجٹ کے حوالے سے نکالی جانے والی ریلی تھی جس میں انجنیئر قمر اسلام راجہ کی قیادت میں این اے 59 سے مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور پارلیمنٹ ہاؤس تک ان کے ساتھ گئے یہ میں سمجھتا ہوں مسلم لیگ ن کا چوہدری نثار علی خان سے الگ ہونے کے بعد پہلا موقع تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں این اے 59 سے کارکنوں کومختلف علاقوں‘ یونین کونسل سے باہر نکالا ان کو اکٹھا کیا اور منی بجٹ کے خلاف احتجاج کے لیے اسلام آباد پارلیمینٹ ہاؤس تک ریلی نکالی جس سے یہی لگتا کہ مسلم لیگ ن نے اپنی کھوئی ہوئی ساکھ کسی حد تک بحال کر لی ہے اور وہ اب بلدیاتی انتخابات ہوں یا کہ
قومی اسمبلی کے انتخابات اس میں یہ کسی بھی سیاسی حریف یا جماعت کو ٹف ٹائم دے سکتی ہے
ڈپٹی کمشنر جہلم کا تمام تحصیل انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور عوام کو الرٹ رہنے کا…
ایس ایچ او تھانہ سول لائنز کی اہم کاروائی،جسم فروشی کے مکروہ دھندے میں ملوث…
راولپنڈی عادل جان بحق اور جابر نامی بندہ زخمی زخمی اور ڈیڈ باڈی کو ھسپتال…
کہوٹہ(نمائندہ پنڈی پوسٹ)کہوٹہ کے علاقہ جیوڑہ میں رانگ سائیڈ سے آنے والی کار نے سوزوکی…
اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد کے ہال میں اس وقت ایک دلکش اور یادگار منظر…
راولپنڈی (نامہ نگار سید قاسم) وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر میں مذاکرتی عمل کی…