چوھدری محمد اشفاق
پنڈی پوسٹ ڈاٹ پی کے کلرسیداں
کلرسیداں کی رہائشی ع نے پولیس تھانہ کلرسیداں پولیس کو بتایا کہ میں والدہ کے علاج کے لئے ہسپتال گئی ہسپتال کے ملازم عدیل نامی شخص نے میرے ساتھ تعلقات قائم کئے عدیل نے مجھے سبز باغ دکھا کر شادی کا جھانسہ دیا اور ہسپتال میں بلا کر زبردستی جنسی زیادتی کی اور میری ویڈیو بنائی اور حراساں کرتا رہا جب مین نے اس کو شادی کا کہا تو عدیل نے طارق اور دو نامعلوم افراد نے مجھ تشدد کیا اور سنگین دھمکیاں دیں علاقہ چھوڑنے کا کہا تھانہ میں ایس ایچ او کے پاس ایک ہفتے سے چکر لگاتی رہی، ایس ایچ او کلرسیداں نامہ پر دباو ڈالتا رہا ڈی ایس پی کہوٹہ ملک رفاقت کے سامنے داد رسی کے لئے گئی تو انہوں نے فوری ایکشن لیاڈی ایس پی نے موقع پر احکامات دئیے جس پر خاتون ع کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم عدیل کو گرفتار کر لیا گیا تھانہ کلرسیداں پولیس نے لڑکی کا میڈیکل کرانے کے بعد تفتیش شروع کر دی ا ہے ڈی یس پی ملک رفاقت نے کہا کہ ملزم کو ٹھوس ثبوتوں کے ساتھ چالان کیا جائے گا اور خاتون کو انصاف دیا جائے گاادھر ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ ملزم عدیل ٹی ایچ کیو کا ملازم نہیں ہے بلکہ وہ ایک پرائیویٹ کمپنی کا ملازم ہے جو ہسپتال کے ساتھ منسلک ہے جبکہ دوسری طرف ہسپتال کی اس کمپنی کیے شعبہ کی انچارج نے کمپنی کو مذکورہ ملزم کو نوکری سے برخاست کرنے کیلیئے لکھ دیا ہے
130