لوگوں کی اصلاح احوال واعمال / محمدشہزاد نقشبندی

معلم عصر ڈاکٹر محمد طاہر (القادری) محمدشہزاد نقشبندی
اول دور کے لوگوں کی اصلاح احوال واعمال کے لئے رسل کرام سلام اللہ آئے محمد رسول ؐ کی آمد سے رسل کرام سلام اللہ کی آ مد کا سلسلہ مکمل ہوا اگلے دور کے لوگوں کی اصلاح احوال واعمال اور احکام اسلام کو کھول کر عام کا کام اس دور کے علماء و صلحاء کے حوالے ہوا سوسائٹی گمراہ ہوئی احکام اسلام گرد آلود ہوئے اہل اسلام احکام اسلام کی اصل روح سے لا علم ہو کر ٹھوکر کھائی اسی لمحہ اللہ کا کرم ہوا اور اس دور کے علماء و صلحاء کے سردار (بڑے عالم)کے حوالے اصلاح احوال و اعمال کا کام ہوا اول ہمسائے ملک(بھارت) کے دو احمد (شیخ احمد سرہندی حضرت مجدد الف ثانی اور احمد رضا خان بریلوی) کو اہل اسلام کی اصلاح کا کام حوالے ہوا دور رواں کی گمراہی احکام اسلام سے گرد کی دوری اور لوگوں کی اصلاح احوال کے کام کا سہرا ڈاکٹر محمد طاہر کے سر ہے معلم عصر محمد طاہر کے گھر کا ماحول اول ہی سے علم و عمل کا گہوارا رہا والد گرامی کلام اللہ و کلام رسول ؐ (قرآن و حدیث) کے عالم اور اہل دل(اہل تصوف) سے ہوئے دل و روح کو طاہر و مطہر رکھا

اور محمدطاہر کو اوائل عمر ہی سے سحرگاہی صالح لوگوں کی ہمراہی اعمال طاہرہ کا ساری عمر درس رہا معلم عصر کو اول عمر ہی سے حصول علم کی حرص رہی عمر کا ہر لمحہ حصول علم کے کام لائے علوم اسلام والد گرامی اور امصار اہل اللہ (ملتان)کے احمد (ممتاز عالم دین علامہ سید احمد سعید کاظمی) حرم مکہ کے معلم علوی المالکی اور عالم اسلام کے اعلی علمائے کرام سے مکمل ہوئے اور عصری علوم ملک کے اعلی مدارس سے مکمل ہوئے ملک کے اعلٰی مدرسہ (جامعہ پنجاب) کے حصہ (شعبہ)ملکی وعالمی اصول (قانون) کے معلم رہے عملی دور کے اوائل سے ہی علوم اسلامی کے دروس کا سلسلہ عام ہوا معلم عصر کا کلام (یعنی خطاب)اولا ہی کلام الہی اور کلام رسولؐ کے دلائل سے معمور اور سادہ رہا اہل اسلام کے دلوں کی کلی کھلی اور وہ دور دور سے گروہ در گروہ اکٹھے ہوئے اور محل کلام (خطاب کی جگہ) کم ہوئی معا ہی احساس ہوا کہ کوئی ادارہ ہو لوگوں کے لئے کارواں کا کام کرے سارے عالم (دنیا)کو وحی الٰہی و کلام رسول ؐ کی راہ دکھلایااہل اسلام کی اصلاح کا کام کرے رسول اللہ کی راہ کے راہی ہوں ادارہ کلام الہی کی راہ (ادارہ منہاج القرآن)کے اسم سے موسوم کی اساس رکھی

دم کے دم ہی دوسرے ممالک کے لوگ کلام طاہر (خطاب) کے سامع ہوئے مائل ہوکر وہاں اس ادارہ کی اساس رکھی اس لمحہ ادارہ (منہاج القرآن) عالم کے دس کم سو (90) ممالک کے لوگوں کو احکام اسلام کی آگاہی دے رہا ہے وہاں اللہ کے گھروں (مساجد) اور درسگاہوں(اسلامک سنٹر ز) کی اکٹھے اساس رکھی کہ اہل اسلام کی اولاد کو احکام اسلام سے آگاہی حاصل ہو اسی طرح اہل اسلام کی اصلاح احوال اور دل و روح کے طہر (پاکی و صفائی) کے لئے عرصہ ساٹھ سال کا آ دہ (یعنی 30سال) سے ہر سال ماہ صوم کی دس سحر (دن) کا اکٹھ ہو رہا ہے کہ دلوں سے مکروہ کاموں کی گرد دورہو اور مکروہ کاموں اور گمراہی سے دوری رہے اہل اسلام عدوو مسلم (شیطان) کے مکر سے دور ہوں دل و روح طاہر و مطہر ہوں اور اعمال صالحہ سے واسطہ رہے اور اہل اسلام کے طور اطوار اور کردار اعلیٰ ہوں اللہ اور اس کے رسولؐ سے لو لگی رہے حرم مکہ و حرم رسول صلی اللہ وسلم کے سوا عالم (دنیا) کا اعلٰی (بڑا) اکٹھ ہے معلم عصر کے حکم سے سولہ سال سے دو سال کم (چودہ سال) کا عرصہ ہوا اک محل (جگہ) ہے

وہاں مسلسل درود کا ورد ہو رہا ہے لوگوں کی لو رسول اللہ صلی اللہ وسلم سے لگ رہی ہے لوگوں کے دلوں کو سرور مل رہا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کرم ہو رہا ہے حرصا حرصی ہر
کوئی ورد درود ہے اہل اسلام کو رسول اللہ صلی اللہ وسلم سے ٹوٹا ہوا لگاؤ مل رہا ہے اللہ کے عطاء و کرم سے معلم عصرکے لئے لکھائی سہل ہوگی دس سو سے آ دھے (500) رسائل (کتب) لکھے ہر رسالہ وحی الہی اور کلام رسول صلی اللہ وسلم کے دلائل سے معمور ہے اسلام کے ہر حصہ کے حوالے سے لکھا رسول اللہ صلی اللہ وسلم کے احوال مطہرہ کا رسالہ دس اور دو(12) حصوں کا لکھا اول دو حصے (دو جلدیں) سطور اول(مقدمہ) کے طور لکھے رسول اللہ صلی اللہ وسلم کے احوال مطہرہ کا رسالہ اردو کے اول سارے مسطورہ رسالوں سے موٹا ہے اسی طرح اہل حرورہ (فتنہ خوارج یعنی دہشت گردی) کا معاملہ ہوا عالم(دنیا) کے سارے اہل علم کلام سے محروم رہے اللہ کی عطا وکرم معلم عصر محمد طاہر کو حاصل ہوا

اہل حرورہ کے رد کے لئے کلام اللہ اور کلام رسول صلی اللہ وسلم کے محکم دلائل اور اول آئمہ اسلام کی آرا سے مدلل موٹا رسالہ (دہشت گردی اور فتنہ خوارج) لکھا اہل عالم کو اصل علوم اسلامی سے آگاہی دی ساری عمر کے مطالعہ وحی الہی کا حاصل موسوعہ کلام الہی (قرآنی انسائیکلو پیڈیا) کے اسم سے موسوم آ ٹھ موٹے حصوں (جلدوں)کا لکھا وحی الٰہی کے ہر مدعا (موضوع،عنوان) کو الگ الگ لکھا رسالہ اس حوالے سے سارے عالم کے لئے اول کام ہے اس رسالہ سے عام آدمی کی رسائی کلام الہی سے سہل ہو گئی ہے کلام رسول صلی اللہ وسلم(حدیث مبارکہ) اسلام کی اساس ہے اہل اسلام کے لیے اس کا مطالعہ اہم ہے عام آدمی کے لئے عہد رواں کے مسائل سے آگاہی کلام رسول صلی اللہ وسلم سے عہد اول کے رسائل (کتب حدیث) سے محال ہے اس لئے معلم عصرڈاکٹر محمد طاہر کا کام کلام رسول صلی اللہ وسلم (حدیث مبارکہ) کے حوالے سے اہم ہے عہد اول کے ہر رسالہ کی ہر ہر سطر کا مطالعہ کرکے سو سے سوا (سو سے زائد) رسائل لکھے کہ عام آدمی کے لیے عہد رواں کے مسائل کا حل کلام رسول صلی اللہ وسلم سے سھل ہو اک رسالہ موٹے دس حصوں (دس جلدوں) کا (معارج السنن) لکھا اور دوسرا رسالہ(جامع السنن) موٹیدس اور دس حصوں (20 جلدوں) کا آ رہا ہے مسطورہ سطور سے معلم عصرڈاکٹر محمد طاہر (القادری) کے احوال کا احاطہ محال ہے اس کے لئے کئی حصے (دفتر) درکار ہوں گے معلم عصر کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ وسلم کاکرم حاصل رہے اور ہم کو معلم عصر کی ہمراہی حاصل رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں