کالم

لنگڑیال قبیلے کا فخرسپاہی محمد رفیق شہید

مملکت خداد پاکستان بڑی قربانیاں دے کر معرض وجود میں آیا ہے ہمارے ازلی دشمن بھارت نے اسے کمزور کرنے کا کوئی بھی موقعہ کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیا مگر پاک فوج کی شجاعت اور پیشہ وارانہ عسکری مہارت کی بنا پر دشمن کو ہر بار ہر محاذ پر شکست کا منہ دیکھنا پڑا حال ہی میں معرکہ حق میں پاک فضائیہ اور فوج کی برق رفتار جوابی کاروائی سے پاک فوج نے پوری دنیا کے سامنے مکار دشمن بھارت کے منہ پر کالک مل دی ہے
ہماری افواج میں شامل راجپوت قبیلے کے جوان جو بہادری اور شجاعت میں اپنی مثال آپ ہیں انہوں نے پاک بھارت جنگوں میں بہادری و جوان مردی سے روایتی دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا آج کی تحریر میں ایک ایسے راجپوت خاندان کا تذکرہ ہے جنہوں نے مادر وطن کے دفاع میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور دشمن کے آگے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئے
تحصیل کلر سیداں کی یونین کونسل بشندوٹ کے گاؤں موضع بسنتہ میں آباد لنگڑیال برادری کی عظیم دھرتی نے ہمیشہ وطنِ عزیز کے لیے بہادر سپوت پیدا کیے ہیں لنگڑیال راجپوت ایک نامی گرامی راجپوت قبیلہ ہے جو اپنے قبیلے کے جد امجد لنگڑیال نامی شخص کی نسبت سے مشہور ہے آزاد کشمیر کے رہائشی محمد اویس جو راجپوت قبیلوں کی تاریخ کے متعلق کافی عبور رکھتے ہیں اور حال مقیم انگلینڈ برمنگھم میں رہائش پذیر ہیں ان سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق لنگڑیال نامی شخص سے اٹھارویں پشت نیچے آکو/عقلو نامی شخص کا نام آتا ہے جنکے چار بیٹے تھے تلا خان، محمد، بختاور اور سماعت /سباعت خان، ان میں سے تلا خان ککرالی گجرات سے نقل مکانی کر کے کلرسیداں درکالی آباد ہوا اسکی نسل سے جانی نامی شخص کا بیٹا باز کلرسیداں موہڑہ بنی جبکہ اسکے بھائی فقیر کے دو بیٹے عزت اور امیر یوسی بشندوٹ موضع بسنتہ میں آکر آباد ہوئے آج انہی کی اولادیں گاؤں بسنتہ میں آباد ہیں۔
راجپوت ایک جنگجو قبیلہ ہے راجپوت عورتیں بھی بڑی بہادری ہیں ان میں جوہر کی رسم رائج تھی یعنی جب راجپوت عورتیں دیکھتی کہ راجپوت قبیلے کو دشمن کے مقابلے میں شکست ہو رہی ہے تو وہ دشمن کے ہاتھ لگنے کی بجائے آگ کی چتا جلا کر اس میں کھود کر جان دے دیتی تھی جسے جوہر کی رسم کا نام دیا گیا ضلع راولپنڈی میں راجپوت کثرت میں آباد ہیں اور کافی تعداد پاک فوج میں اپنی عسکری خدمات سرانجام دے رہے ہیں اسی راجپوت قبیلے سے تعلق رکھنے والے جانبازوں میں سپاہی محمد رفیق شہید بھی شامل ہیں، جو 14 اگست 1975 میں مادرِ وطن کی حفاظت و ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے ایک حادثے میں شہادت کے اعلیٰ رتبہ پر فائز ہوئے۔
ان کی یہ قربانی ملک وقوم کیلیے ایک اعزاز سے کم نہیں بلکہ لنگڑیال قبیلے کے لیے باعث فخر ہے محمد رفیق کے بعد انہی کی یونٹ کو ان کے چھوٹے بھائی آنری کیپٹن محمد رشید صاحب نے جوائن کیا، جو ایس ایس جی تھری کمانڈو پاوندا بٹالین کے بہادر سپاہی رہے اور مختلف اوقات میں ملک دشمنوں کے خلاف متعدد آپریشن میں حصہ لیا اور پوری دیانت، جرات اور اخلاص سے وطن کا دفاع کیا۔یہی جذبہ حب الوطنی آگے چل کر ان کے صاحبزادے میجر شہزاد رشید راجہ نے بھی اپنایا، جو آج پاکستان آرمی میں بطور میجر کے عہدہ پر تعینات اپنی عسکری خدمات بخوبی سر انجام
دے رہے ہیں جبکہ ان کے چھوٹے بیٹے احتشام رشید راجہ پاکستان ائیرفورس سکیورٹی ڈویژن میں تعینات ہیں، تحصیل کلرسیداں کے گاؤں بسنتہ میں لنگڑیال راجپوت برادری کے زیادہ تر جوان افواج پاکستان سے وابستہ ہیں ہمارے یہ ہیروز ملک،ہمارے خاندان، برادری اور پورے علاقے کی عظمت کا نشان ہیں مادر وطن کیلئے انکی پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی قربانیوں، جرآت و بہادری کے جذبہ کو سلام پیش کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وطنِ عزیز کا سبز ہلالی پرچم ہمیشہ سربلند رہے۔میجر شہزاد رشید راجہ ایک نہایت دلیر، مخلص اور وفادار آفیسر ہیں انہوں نے افواجِ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی یونٹ کی جانب سے شمالی وزیرستان، تیمرگرہ اور سوات کے محاذوں پر اہم آپریشنز کی قیادت کی۔ ان کی جرات اور قیادت کے اعتراف میں یونٹ نے انہیں ”شیردل“ کا لقب دیا ہے دور حاضر میں وہ پاکستان رینجرز اور اس کے بعد پاکستان کی اعلیٰ ترین خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی میں اپنی پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
ان کا تعارف اتنا ہی کافی ہے کہ ان کے والد سنتری کیپٹن راجہ محمد رشید مرحوم خود ایس ایس جی کمانڈو کی صفِ اول کے ایک نامور جانثار مجاہد رہے ہیں اور اب اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بیٹے نے مادر ملت کے دفاع کی زمہ داری اپنے کندھوں پر لے لی ہے اور یہ پیشہ وارانہ جنگی مہارت پر مببنی زمہ داری انتہائی جوش وجذبہ سے نبھا رہے ہیں جو ملک و قوم کی بقا کیلئے قربانی کی ایک روشن مثال ہے۔

ساجد محمود

admin

Recent Posts

آر،ایم،کے روڈ پر پیشہ ور بھکاریوں نے سیاح اور مقامی لوگوں سے جبری بھیک مانگنا شروع کر دی۔ڈی،پی،او اور ڈی،سی مری سے کاروائی کا مطالبہ۔

مری(اویس الحق سے)راولپنڈی،مری،کشمیر ہائی وے(آر،ایم،کے)روڈ جسے جی ٹی روڈ بھی کہا جاتا ہے بروری سے…

8 hours ago

ڈینگی پر قابو پانے کے لیے ضلعی انتظامیہ مری کی مؤثر کاروائیاں ہنگامی بنیادوں پر جاری ہیں۔ڈی،سی ضلع مری۔

مری(اویس الحق سے)ڈپٹی کمشنر مری آغا ظہیر عباس شیرازی  کی خصوصی ہدایات پر ڈینگی سے…

8 hours ago

دینہ کے نواحی علاقہ میں نہاتے ہوئے 11 سالہ بچہ نالہ میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گیا

دینہ کے نواحی علاقے سید حسین نالہ میں ایک دل خراش سانحہ پیش آیا، جہاں…

10 hours ago

اسلام آباد: تھانہ ہمک پولیس کی بروقت کارروائی، مبینہ ریپ کیس میں ملزم گرفتار

اسلام آباد (حماد چوہدری) تھانہ ہمک کی حدود میں آج ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا،…

12 hours ago

“عامر شاہ: ذاتی دشمنی سے پولیس مقابلے تک کا سفر”

آصف شاہپاکستان میں پولیس مقابلے اکثر میڈیا کی وجہ سے عوامی توجہ کا مرکز بن…

13 hours ago