گناہ کی دلدل میں اترنے والوں کو ذرا احساس نہیں ہوتا کہ بادشاہت ہو یا فقیری ایک دن فنا ہو جانے کے لیے ہی بنتی ہے۔ ہمارا حال یہ ہے کہ جہاں سے کچھ ملا اسے مال غنیمت سمجھ کر گلے سے لگا لیا۔ اپنے اختیارات کی طاقت کو ناجائز استعمال کرکے کمزور اور غریب لوگوں کی زندگیاں اجیرن کرنا ہمارا وطیرہ بن چکا لیکن جس طرح مہک خوشگوار ہو ناگوار اور جس پر خواہ لاکھ پردے ڈالے جائیں اپنا پتہ آپ دیتی ہے اسی طرح نیکی ہو یا کوئی جرم چھپائے نہیں چھپتے۔
جب کوئی طاقت ور بنا سوچے سمجھے ظلم۔
وجبر کا راستہ اختیار کرئے اور کسی کی عزت وآبرو کو ارزاں سمجھ لے تو یہ بہت واضع اشارہ ہے کہ وہ شخص اندر سے کتنا غلط ہے انسان اشرف المخلوقات اپنے اوصاف اخلاق وکردار اور عقل وشعور کی بنا پر ٹھہرایا گیا ہے مگر اس نے خود کو طاقت کے خانوں میں بانٹ کر ایک کمزور کے مقابلے میں خود کو برتر سمجھ لیا ہے کیونکہ یہاں قانون سب کے لیے برابر نہیں وجہ یہ ہے کہ یہاں قانون صرف کتابوں میں لکھنے کے لیے بنائے جاتے ہیں جب انکی باگ دوڑ پولیس کے روایتی نظام تک پہنچتی ہے تو اس کے معنی بدل جاتے ہیں پولیس کا ایک عام سپاہی بھی اپنی مرضی سے قانون کا استعمال کرتا ہے۔گذشتہ روز ایک خاتون کی وڈیو نظر سے گزری جواپنا تعلق لاہور سے بتاتی ہے۔
وڈیو میں خاتون قرآن پاک ہاتھ میں تھامے روات پولیس بارے انتہائی تشویشناک الزام لگاتی پائی جاتی ہے خاتون کے مطابق وہ پولیس واقعہ سے تین روز قبل ہی نوکری کی غرض سے بحریہ ٹاؤن فیز7 پہنچی تھی جہاں رات کے وقت روات پولیس کے فیضان نامی پولیس افسر اپنے کچھ دیگر ساتھیوں کے ہمراہ وہاں پہنچے جہاں وہ رہائش اختیار کیے ہوئے ہے پولیس دروازے توڑ کر گھر میں داخل ہوئی اور اسے حراست میں لیتے ہوئے گھر میں موجود اس کی دوتولے طلائی چین اور چار عدد انگوٹھیاں اٹھا لیں۔خاتون کے مطابق اسے تھانے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور فیضان نامی افسر نے اس سے پانچ لاکھ کی ڈیمانڈ کی نہ دینے پر اسے منشیات میں فٹ کرنے کی دھمکی دی اور پھر یونہی ہوا کہ مجھ پر منشیات فروشی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔خاتون درست کہہ رہی ہیں یا الزام۔جھوٹ پر مبنی ہے یہ اعلی سطحی انکوائری میں ثابت ہوسکتا ہے۔لیکن اگر ایف آر کا متن پڑھا جائے تو اس میں کافی جھول دیکھائی دیتا ہے۔
کہ شب دیر گئے خاتون کو دیکھا لیڈی کانسٹیبل ساتھ تھی تلاشی پر چرس برآمد ہوئی اور 250 روپے نقد نکلے۔سوال یہ ہے کہ کیا رات کی گشت کے دوران لیڈیز پولیس بھی گشت پر ہوتی ہیں؟ ایسی عورت جو منشیات فروشی کا دھندا کرتی ہو وہ رات کو منشیات سپلائی کے لیے نکلتی ہے لیکن کسی گاڑی میں نہیں پیدل۔کیوں؟ایک۔ایسی عورت جو منشیات فروشی جیسے منافع بخش کاروبار سے منسلک ہے اس کے پاس زاد راہ صرف 250 روپے ہیں۔کیوں؟ایف آئی آر میں اور خاتون کے بیان میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔خاتون گھر میں گھس کر گرفتاری کا الزام لگاتی ہے اور ایف آئی آر میں عورت تو باہر سے گرفتار دیکھایا جاتا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ایس ایس پی راولپنڈی اس کسی ایماندار آفیسر کے ذریعے اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ انکوئری کروائیں تاکہ سچ اور جھوٹ کا فیصلہ ہوسکے۔