کالم

قدرتی آفات اور مافیا راج

آصف شاہ
وطنِ عزیز کی کہانی بڑی تلخ ہے بدقسمتی اے یہاں جب بھی کوئی سانحہ پیش آیا، چاہے وہ زلزلہ ہو، سیلاب ہویا کسی وبا کا حملہ، عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے وطن کو دیمک کی طرح کھانے والے مافیاز نے اپنی دیہاڑی لگانے سے باز نہیں آتے یہ وہ ظالم طبقہ ہے جس کے لیے انسانی جانوں کی کوئی حیثیت نہیں، ان کے نزدیک بس تجوریوں کا منہ کھلا رہنا چاہیے جان آئے یا جان جائے انکے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی
یہاں کا مافیاءاتنا پاور فل ہے جوحکومتوں کو بنانے اور گرانے میں بھی اپنا ہاتھ رکھتا ہے آٹے چینی کا بحران کون بھول سکتا ہے عوام لائنوں میں لگ کر ذلت سہتے رہے اور مافیا اربوں کماتا رہا ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی بیمار تڑپتے رہے لیکن دوائیں بازاروں سے غائب رہی۔ پٹرول کی قیمتوں کو پر لگائے گے اور عوام کی جیبیں خالی کر دیں یہ کھیل کسی اور نے نہیں بلکہ انہی طاقتور ٹولوں نے کھیلا جو ہر حکومت میں شامل ہوتے ہیں اور ہر بار بچ نکلتے ہیں۔
ان دنوں پورے ملک بالخصوص پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں سیلاب نے تباہی مچا کر رکھ دی ہے لیکن یہاں بھی یہ باز نہیں آئے لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے، کسانوں کی فصلیں برباد ہو گئیں، مزدور کا روزگار ڈوب گیا۔ لیکن مافیا نے پھر بھی روکا نہیں، بلکہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں کو آسمان تک پہنچانا شروع کردیا آپ پنجاب کے علاقوں کو دیکھ لیں جہاں دو وقت کی روٹی نہیں مل رہی بے بس والدین کو دیکھ کر بھی ان کے دل نہ پسیجے۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے ضمیر مردہ ہو چکے ہیں، جنہیں قوم کی آہیں اور بددعائیں سنائی نہیں دیتیں اصل المیہ یہ ہے کہ ان مافیا¶ں پر کبھی بھی کسی حکومت نے ہاتھ نہیں ڈالا جاتا۔ عام آدمی اگر دو وقت کی روٹی کے لیے چھوٹی سی چوری کرے تو جیل کی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزر جاتی ہے، لیکن یہ بڑے لٹیرے اربوں کی چوری کر کے بھی ایوانوں میں بیٹھے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوام کا اعتماد ریاست سے اٹھتا جا رہا ہے، کیونکہ انصاف صرف غریب کے لیے ہے، امیر کے لیے نہیں کیا ہم ایک ایسی ریاست میں زندہ ہیں جہاں ہر آفت عوام کے لیے آزمائش اور مافیا کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے؟ کیا یہ وہی ملک ہے جس کے قیام کا مقصد انصاف اور مساوات تھا؟ حقیقت یہ ہے کہ یہاں مافیا راج کر رہا ہے اور قوم غلام بنی ہوئی ہے۔
زلزلے اور سیلاب جیسی آفات دراصل رب کی وارننگ ہیں کہ اپنی روش بدل لو، مگر ہم لالچ اور حرام خوری کی ہر حد عبور کر چکے ہیں۔ اگر یہ نظام ایسے ہی چلتا رہا تو شاید وہ دن دور نہیں جب یہ سرزمین صرف تباہی کی علامت بن کر رہ جائے گی دوسری کی طرف حکومت کوئی بھی اسکی نااہلی کی وجہ سے ہمیشہ نزلہ چھوٹے دکاندار پرہی گرتا ہے چھاپے دکانوں اورسٹوروں پر پڑتے ہیں لیکن منڈی میں بیٹھے اس مافیاءکو جو جب جی چاہے ریٹ بڑھا دے پر کسی کی جرات نہیں ہاتھ ڈال سکے اب آٹے کو ہی دیکھ لیجے چند دن تک ہزار گیارہ سو والی آٹے کی تھیلی اب یکدم اٹھارہ سے دوہزار تک جا پہنچی ہے اسکا کون زمہ دار ہے یہ سب کچھ ہمارے اعمال کیا کیا دھرا ہے جب تک عوام ٹھیک نہیں ہونگے ان پر حکمران بھی ایسے ہی مسلط ہونگے ہمیں یعنی عوام کو اپنے گریبانوں میں جھانکنا ہوگا ہم دیکھتے ہیں پوری دنیاءمیں جب بھی کسی ملک پر آفت
آئی لوگ اپنا زاتی سامان گھروں سے نکال کر آفت ذدہ علاقوں میں پہنچانا شروع کردیتے ہیں لیکن ہمارے ہاں معاملہ ہی مختلف ہے کیونکہ ہم قوم نہیں ہجوم ہیں اور ہجوم کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا اللہ ہم پر رحم کرے۔

بہرام خان

Recent Posts

شہیدوں اور غازیوں کی سرزمین جہلم سے تعلق رکھنا والا ایک اور نوجوان وطن پر قربان

جہلم کا بہادر بیٹا علی عمران مادرِ وطن پر قربان ہو گیاایس ایس جی کمانڈو…

4 hours ago

چوری کی وردات

گوجرخان تھانہ گوجرخان کے باہر کھڑا کچہری کلرک عمان واجد کا قیمتی 125 موٹر سائیکل…

5 hours ago

گردہ ٹرانسپلاٹ کیس میں گرفتاری

بحریہ ٹاؤن گردہ ٹرانسپلانٹ کیس میں ڈاکٹر منظور حسین کی ھائی کورٹ سے ضمانت ریجیکٹوسیم…

6 hours ago

کلر سیداں پولیس نے جعل سازی اور فراڈ کے الزام میں دو افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا

کلر سیداں (یاسر ملک) تھانہ کلر سیداں پولیس نے جعل سازی اور فراڈ کے الزام…

7 hours ago

کلر سیداں پولیس کی بروقت کارروائی دو افراد گرفتار  22 لاکھ روپے مالیت کی گاڑی بازیاب

کلر سیداں (یاسر ملک) کلر سیداں پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو…

7 hours ago