قاضی عبد الرزاق بھترالوی ؒکی تصنیفی خدمات

شیخ الحدیث والتفسیر قاضی عبد الرزاق بھترالوی علیہ الرحمہ کا شمار ان علماء میں ہوتا ہے جنہوں نے لباس اخلاص میں ملبوس ہو کر ساری زندگی دین اسلام کی ترویج و اشاعت میں وقف کردی۔آپ کی تدریسی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے اور اگر تصنیفی خدمات کی طرف نظر دوڑائی جائے تو تفسیر نجوم الفرقان‘ تزکرۃ الانبیاء، شمع ہدایت، نماز حبیب کبریا، نجوم التحقیق، تکریم والدین مصطفی، اسلام میں عورت کا مقام، موت کا منظر و امام اعظم اور فقہ حنفی اور اس کے علاوہ درجنوں موضوعات پر گراں قدر تحقیقات کو دسترخوان علم کی زینت بنایا۔ مذکورہ تحقیقات کے علاؤہ درس نظامی کے نصاب میں شامل کتب کا جائزہ لیا جائے تو متعدد کتب کی شروحات اور حواشی منسہ شہود پر لائے جن میں ہدایہ، کنزالقائق، تلخیص المفتاح، قدوری، سراجی اور مراح الرواح جیسی ادق کتب سر فہرست ہیں اور درس نظامی کے اساتذہ و طلبہ بخوبی آشنا ہیں کہ ان کتب پر تحقیقی کام کس قدر محنت طلب ہے مگر جب اللہ تعالیٰ کی راہ میں اخلاص کے دامن کو تھام کر انسان نکلتا ہے تو وہ کریم رب عقل کے دریچوں کو نور علم سے منور فرما دیا کرتا ہے۔مولانا اسحاق ہزاروی صاحب ہزاروی جو کہ آپکے داماد اور آپ کے لگائے ہوئے گلستان یعنی جامعہ جماعتیہ مہر العلوم کے ناظم اعلی ہیں آپ کی تصانیف کو بہتر سے بہتر انداز میں چھاپ رہے ہیں اللہ تعالیٰ اسحاق ہزاروی صاحب اور آپ کے جملہ معاونین کو اس کار خیر پر استقامت عطا فرمائے۔اس کے علاؤہ تقریباً پچیس سال آپ گلستان مہر علی جامعہ رضویہ ضیاء العلوم میں تدریس کے ساتھ ساتھ منصب فتویٰ نویسی پر فائز رہے اور خدمات سر انجام دیتے رہے۔ 10جون2020ء کو آپ داعی اجل کو لبیک کہتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔دنیائے علم و آگہی میں ہمیشہ آپ کی خدمات کو سراہا جاتا رہے گا کیونکہ آپ نے گلستان علم میں جو خوشبو کے بیج بوئے وہ اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ خوشبوئے حکمت سے علم کے پیاسوں کو سیراب کرتے رہیں گے۔

ڈھونڈو گے اگر ملکوں ملکوں
ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

اپنا تبصرہ بھیجیں