روٹھ جاتے ہو تم
یوں ستاتے ہو تم
کب مرے خواب میں
پاس آتے ہو تم
نیند ہے موت کی
کیوں جگاتے ہو تم
میری ہستی کو یوں
کیوں مٹاتے ہو تم
کیوں ملے غیر سے
کیوں جلاتے ہو تم
یا گھیرے اگر
آس لاتے ہو تم
آیا یاسر ابھی
اور جاتے ہو تم
روٹھ جاتے ہو تم
یوں ستاتے ہو تم
کب مرے خواب میں
پاس آتے ہو تم
نیند ہے موت کی
کیوں جگاتے ہو تم
میری ہستی کو یوں
کیوں مٹاتے ہو تم
کیوں ملے غیر سے
کیوں جلاتے ہو تم
یا گھیرے اگر
آس لاتے ہو تم
آیا یاسر ابھی
اور جاتے ہو تم