عوام حکومتی پالیسیوں سے نالاں

عوام موجودہ سیاسی حالات سے بلکل تنگ آ چکے ہیں سیاسی جماعتوں نے ملک میں افرا تفری کا سماں پیدا کر دیا ہے عوام ایک تو مہنگائی سے تنگ ہیں اور دوسرا حکومت ان حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑی آہستگی سے پیٹرول و ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کی واردات ڈال دیتی ہے عوام کو اس وقت صرف اپنے پیٹ کی فکر ہے وہ دو وقت کی روٹی پوری کرنے کی ناکام کوشش میں لگے ہوئے ہیں ان کو الیکشن سے کوئی دلچسپی نہیں ہے وہ تمام جماعتوں کی پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں سب اپنے اپنے چکروں میں لگے ہوئے ہیں عوام کی فکر کسی کو بھی نہیں ہے عوام بس امن چاہتے ہیں مہنگائی جس نے ان کا جینا محال کر دیا ہے وہ اس چھٹکارا کے خواہاں ہیں وہ ایسی قیادت کے خواب دیکھ رہے ہیں جو ان کو اس عذاب سے نکال سکے جس میں وہ مبتلا ہیں الیکشن مہم کا آغاز بھی ہو چکا ہے لیکن وہ پہلے والا جوش و خروش نظر نہیں آ رہا ہے ہمارے عوام میں ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ وہ جب کوئی نئی چیز اپنے سامنے دیکھتے ہیں تو وہ پیچھے کے قصے بھول جاتے ہیں اور نئے کاموں میں لگ جاتے ہیں الیکشن کمیشن کی طرف سے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا اعلان ہوتے ہی حلقہ پی پی 7 کلرسیداں میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی لائنیں لگ گئیں سیاسی ڈیروں پرد یگیں چڑھنے لگیں بریانی اور پلاؤ کی خوشبو بھی مہک اٹھی کلرسیداں کی سیاست میں کئی نئے چہرے متعارف ہونے لگے ان نئے چیروں میں مسلم لیگ نون کے پلیٹ فارم سے بھی کئی نئے چہرے متعارف کروائے جا رہے ہیں کہ جن کے آنے سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے تا ہم سیاسی حلقوں میں نئے سیاسی گھرانوں کی نوجوان شخصیات کا مزید اضافہ ہو گیا ہے اس خوبصورت اضافہ سے حلقہ کے عوام کو اعلی تعلیم یافتہ قیادت فراہم ہوجائے گی اگر ن لیگ نے دماغ سے کام لیا تو تعلیم یافتہ امیدوار کو سامنے لانا حلقہ کے عوام کا مطالبہ ہے اس حلقہ سے سابق ایم پی اے راجہ صغیر نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں لیکن ان کے کاغذات جمع کروانے میں پچھلے ضمنی اور موجودہ وقت میں بہت فرق نظر آیا ہے اس مرتبہ وہ کاغذات جمع کرواتے وقت بڑا لشکر ساتھ لے کر نہیں گے ہیں ان کے ساتھ گنتی کے چند بندے تھے لیکن ن لیگی کی طرف سے وہ اب بھی مضبوط امیدوار ہیں انہوں نے ن لیگ کی وجہ سے اپنا سیاسی مستقبل بھی داؤ پر لگا دیا تھا پارٹی قیادت کی نظر میں ان کیلئے ٹکٹ کی گنجائش ضرور موجود ہے البتہ اس بات کو بھی جھٹلایا نہیں جا سکتا ہے کہ ان کی مقبولیت میں اب واضح کمی دکھائی دے رہی ہے اب وہ پہلے والے راجہ صغیر لگ نہیں رہے ہیں کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہوئے مسلم لیگ نون کی طرف سے راجہ ندیم اور شیخ محمد وسیم کی صورت میں نیا اضافہ دیکھنے میں آیا وہ بھی ایک بڑے جلوس کی صورت میں کہوٹہ آر اوکے دفتر میں پہنچے انہوں نے مسلم لیگ نون کی طرف سے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے راجہ ندیم سابق چیئرمین یونین کونسل دوبیرن کلاں بھی ہیں کاغذات جمع کرواتے وقت مسلم لیگ نون کے عہدیداران اور کارکنان ان کے ہمراہ تھے انہوں نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے عوامی خدمت کا تہیہ کر لیا ہے میں اور میرا خاندان نظریاتی مسلم لیگی ہیں اگر اعلی قیادت نے مجھے ذمہ داری سونپی اور مجھے حلقہ پی پی 7 کلرسیداں کا ٹکٹ دیا تو انشاء اللہ انتہائی احسن طریقہ سے الیکشن جیت کر دکھاؤں گا رائے حق پارٹی کے حافظ محمد احسان نے بھی کاغذات جمع کروائے ہیں کلرسیداں سے سیاسی و سماجی شخصیت شہزاد اکبر بٹ نے بھی کاغذات جمع کروا دیئے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے راجہ ساجد جاوید،ملک سہیل اشرف۔ ہارون ہاشمی،راجہ طارق مرتضی اور چند دیگر امیدواروں نے بھی اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیئے ہیں کلرسیداں سے امیدواروں کی تعداد زیاد ہ ہونے کی وجہ سے حالات کہوٹہ کی جانب پلٹ کھاتے دکھائی دے رہے ہیں اور بازی کلرسیداں کے ہاتھ سے نکل جائے گی حالانکہ پی ٹی آئی کیلئے جتنی زیادہ محنت کلرسیداں کے رہنماؤں نے کی ہے اتنی کہوٹہ والوں نے نہیں کی ہے اب بھی کلرسیداں سے بہت سے رہنما و کارکن لاہور زمان پارک میں موجود ہیں پی ٹی آئی کی قیادت کو اس وقت سخت مشکلات کا سامنا ہے کیوں کے مذکورہ حلقہ سے ان کے امیدوار بہت زیادہ ہیں اور ان کو کوئی فیصلہ کرنے میں دقت کا سامنا کرنا پڑے گا تحریک لبیک پاکستان کے پلیٹ فارم سے کرنل وسیم جنجوعہ نے کاغذات جمع کروائے ہیں ٹی ایل پی کا بھی اس حلقے میں ایک نام و مقام ہے ان کے ووٹ بھی کافی زیادہ تعداد میں موجود ہیں جماعت اسلامی سے راجہ محمد تنویر نے کاغذات جمع کروائے ہیں افسوس کی بات یہ ہے کہ کلرسیداں ایک بڑی تحصیل ہونے کے باوجود ہر مرتبہ ٹکٹ کی دوڑ سے باہر کر دی جاتی ہے خواہ وہ ن لیگ یا پی ٹی آئی یا دیگر سیاسی جماعتیں ہی کیوں نہ ہوں ٹکٹ دیتے وقت سب کی نظریں کہوٹہ کی طرف لگ جاتی ہیں مذکورہ امیدواروں کے علاوہ بھی دیگر بہت سارے سیاسی امیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں جو پارٹی فیصلوں کے بعد واپس بھی لے لیں گے الیکشن کے انعقاد کے چانس بھی بہت نظر آ رہے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں