عدل و انصاف کی روش

آدمی ۷۰(70) سال تک نیک کام کرتا رہتا ہے لیکن مرتے وقت وہ اپنے مال کے سلسلے میں غلط وصیت کر کے برے اعمال پر اپنا خاتمہ کرتا ہے، اور نتیجتاً جہنم میں چلا جاتا ہے، اسی طرح ایک

آدمی ۷۰(70) سال تک نیک کام کرتا رہتا ہے لیکن مرتے وقت وہ اپنے مال کے سلسلے میں غلط وصیت کر کے برے اعمال پر اپنا خاتمہ کرتا ہے، اور نتیجتاً جہنم میں چلا جاتا ہے، اسی طرح ایک دوسرا آدمی (70) سال تک برے اعمال کرتا ہے لیکن مرتے وقت اپنی وصیت میں عدل و انصاف کی روش اختیار کرتا ہے اسی طرح اس کا خاتمہ نیک اعمال پر ہوتا ہے اور وہ جنت میں چلا جاتا ہے۔(حدیثِ نبوی) دعا: اے اللہ پاک ہمیں اپنے سیدھے رستے پر چلنے والوں میں رکھیو۔آمین

اور جو کحچھ اللہ نے تم میں سے کسی کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ دیا ہے اس کی تمنا نہ کرو ۔ (سورۃ النساء ۳۲)
لوگوں میں ہمیشہ بھلائی اور خیر سایہ فگن رہے گی جب تک وہ باہم حسد نہ کریں۔ (حدیثِ نبوی)

راجہ شاہ میر اختر

اپنا تبصرہ بھیجیں